تازہ ترین

پشاور اور راولپنڈی سے چترال کیلئے چلنے والی کوسٹرز کی فٹنس کا جائزہ لیتے ہوئے بعض کوسٹروں کو غیر تسلی بخش قرار دے کر بھاری جرمانہ کرنے کے علاوہ تھانے میں بند کر دیا ہے

چترال ( آوازنیوز) مسافروں کی شکایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال منہاس الدین اور اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالاکرم نے پشاور اور راولپنڈی سے چترال کیلئے چلنے والی کوسٹرز کی فٹنس کا جائزہ لیتے ہوئے بعض کوسٹروں کو غیر تسلی بخش قرار دے کر بھاری جرمانہ کرنے کے علاوہ تھانے میں بند کر دیا ہے ۔ پیر کے روز انہوں نے اتالیق مین اڈہ اور دنین میں کوسٹر اڈوں پر چھاپہ مارا ۔ اور مقامی ایکسپرٹ کے ذریعے گاڑیوں کی چیکنگ کی ۔ تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے ۔ کہ یہ گاڑیاں چترال سے پنڈی اور پشاور کیلئے کس حد قابل اعتماد ہیں ۔ اس موقع پر باری باری تمام گاڑیوں کی چیکنگ کی گئی ۔ اور مجموعی طور پر آٹھ گاڑیوں کے خلاف کاروائی کی گئی ۔ جنہیں طویل سفر کیلئے غیر تسلی بخش قرار دیے گئے اور اُن کے کاغذات نامکمل تھے ۔ اسسٹنٹ کمشنر عبد الاکرم نے موقع پر مجموعی طور پر 13ہزار روپے جرمانہ کیا ۔ اور دو کوسٹروں کو اُن کی مکمل اوور ہالنگ تک تھانہ چترال میں کھڑی کرنے کا آرڈر دیا ۔ اسسٹنٹ کمشنر نے کہا ۔ کہ مسافروں کی جانوں سے کسی کو بھی کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ اور اس لانگ روٹ پر صرف وہی گاڑیاں چل سکتی ہیں ۔ جن کی حالت تسلی بخش ہو ۔ سیٹ آرام دہ ہوں اور جملہ درکار دستاویزات اُن کے پاس درست حالت میں موجود ہوں ۔ بصورت دیگر کسی سے بھی نرمی نہیں برتی جائے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کوسٹر میں ایڈیشنل ( فولڈنگ سیٹ ) کا کرایہ چترال سے پشاور 750روپے ہو گا ۔ انہوں نے کوسٹر ڈرائیوروں کو ہدایت کی ۔ کہ وہ اپنے کاغذات اور گاڑیوں کی درستگی کے بعد اُن کی رپورٹ انتظامیہ کو دیں۔ تاکہ اُن کی دوبارہ چیکنگ کی جاسکے ۔ واضح رہے ۔ کہ پشاور اور راولپنڈی سے بعض ایسے کوسٹر سروس کر رہے ہیں ۔ جن کی حالت درست نہ ہونے کے سبب 24گھنٹے میں بھی چترال نہیں پہنچتے ۔ جس سے مسافروں کی جان کو خطرہ ہونے کے ساتھ ساتھ اُنہیں راستے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ خصوصا خواتین اور بچے انتہائی تکلیف دہ صورت حال سے دوچار ہوتے ہیں ۔ عوامی حلقوں نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر چترال کے اقدام کو سراہا ہے ۔ اور مطالبہ کیا ہے ۔ کہ کرایوں پر کنٹرول رکھنے کیلئے بھی مختلف مقامات پر چیکنگ کا عمل دہرایا جائے ۔ اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button