تازہ ترین

چالیس زبانوں فوری ترجمہ کرنے والاہیڈفون

امریکی شہر سان فرانسسکو میں ایک تقریب میں ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے ایسا ہیڈفون لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے جو 40 زبانوں میں فوری ترجمہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بدھ کی رات ‘گوگل پکسل بڈز’ کے نام سے موسوم یہ ہیڈفون متعارف کرواتے ہوئے سٹیج پر ایک خاتون اور مرد درمیان مکالمہ دکھایا گیا جس میں مرد انگریزی اور خاتون سویڈش زبان بول رہی تھیں۔

٭ اب گوگل پوچھے گا، ’کیا آپ کو ڈپریشن ہے؟‘

٭ ’گوگل لینز‘ کتنے کمال کی چیز ہے؟

٭ آپ انسان ہیں یا کمپیوٹر؟ اب بتانا نہیں پڑے گا

وائرلیس گوگل پکسل بڈز مرد کی انگریزی فوری طور پر سویڈش زبان میں ترجمہ کر کے خاتون کو سنا رہے تھے، جب کہ خواتین کا سویڈش جواب ترجمہ ہو کر انگریزی میں سنائی دے رہا تھا۔

اس کے علاوہ گوگل نے پکسل فون 2 اور پکسل 2 ایکس ایل کا بھی اعلان کیا، جن میں بقول اس کے کسی بھی سمارٹ فون سے بہتر کیمرے نصب ہیں۔ ان فونز کے کناروں کو دبا کر مصنوعی ذہانت والا گوگل اسسٹنٹ لانچ کیا جا سکتا ہے۔

 
نئے گوگل پکسل فونز کا کیمرا پس منظر کو دھندلا کرنے کی صلاحیت رکھتا ےہ

سائنس فکشن میں ایسے آلات کا تصور پیش کیا گیا ہے جو کسی بھی زبان سے کسی دوسری زبان میں فوری ترجمہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن یہ پہلی بار ہے کہ کسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی نے ایسا کوئی آلہ متعارف کروایا ہے۔

یہ ہیڈفون گوگل ٹرانسلیٹ سروس کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے جو پہلے ہی انٹرنیٹ پر خاصی مقبول ہے۔ کوئی صارف ہیڈفون کو دبا کر مثال کے طور پر کہہ سکتا ہے کہ ‘مجھے جرمن زبان میں گفتگو کرنی ہے،’ جس کے بعد صارف انگریزی بولے تو گوگل پکسل فون کے سپیکر سے اس کا فوری جرمن ترجمہ سنائی دے گا۔

اس کے علاوہ یہ ہیڈفون گوگل پکسل فون کے ساتھ مل کر آواز کے ذریعے دیے جانے والے احکامات پر بھی عمل کروا سکتا ہے جن میں فون کال کرنا، میسج بھیجنا، یا موسیقی چلانا وغیرہ شامل ہیں۔

   
 

اس آلے کی مدد سے ممکنہ طور پر زبان کی تفہیم کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے اور کوئی بھی شخص کسی ایسے ملک میں جا کر مقامی لوگوں سے بات چیت کر سکتا ہے، چاہے اسے اس زبان کا ایک لفظ بھی نہ آتا ہو۔

گوگل اسسٹنٹ اور ہیڈفون کی قیمت 159 ڈالر رکھی گئی ہے، اور یہ 22 نومبر کو فروخت کے لیے دستیاب ہوں گے۔

اس کے علاوہ گوگل نے مصنوعی ذہانت کے حامل سپیکر بھی متعارف کروائے ہیں جن سے مخاطب ہو کر صارف مختلف قسم کی سروسز حاصل کر سکتے ہیں۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button