تازہ ترین

نواز شریف کے بعد سپریم کورٹ نے عمران خان کی تلاشی لینے کا فیصلہ کر لیا ،10 سوالات سامنے رکھ دیے

نواز شریف کے بعد سپریم کورٹ نے عمران خان کی تلاشی لینے کا فیصلہ کر لیا ،10 سوالات سامنے رکھ دیے

 اسلام آباد(ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ میں عمران خان کی نااہلی اور آف شور کمپنیوں سے متعلق حنیف عباسی کی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ عمران خان کی جانب سے بنی گالہ اراضی سے متعلق پیش کی گئی ہر دستاویز ایک دوسرے سے مختلف ہے، بہت سے نکات ابھی وضاحت طلب ہیں اس لئے ہر نقطے کا الگ الگ جائزہ لیں گے ۔

قانون کی حکمرانی کی پاسداری ہمارے فرائض میں شامل ہے ،ہم متنازعہ حقائق پر انکوائری یا تحقیقات کرانے کا حکم بھی دے سکتے ہیں، سپریم کورٹ نے عمران خان سے عدالتی سوالات کے جوابات 10 روز میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی

۔مسلم لیگ(ن) کے رہنما حنیف عباسی کی درخواست پر گزشتہ روز سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی ،عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل نعیم بخاری جب کہ جواب الجواب دلائل دینے کیلئے حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ پیش ہوئے،چیف جسٹس نے نعیم بخاری سے استفسار کیا کہ بنی گالہ خریداری میں آنے والے خلا کو پْر کرنے سے متعلق کچھ دستاویز آپ نے دینی تھیں کیا آپ نے جمع کرادیں،

نعیم بخاری نے کہا کہ جی عدالتی حکم پر متفرق جواب عدالت میں جمع کرادیا گیا ہیں اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر جواب میں کوئی اضافی مؤقف دیا گیا ہے تو اس کی نقل دوسرے فریق کو بھی دینا ہوگی ،حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے مؤقف پیش کیا کہ عمران خان کے نان ریزیڈنٹ ہونے سے متعلق کچھ دستاویز جمع کروائی گئی ہیں، عدالت کا لارجر بینچ اس حوالے سے ایک اصول طے کرچکا ہے این ایس ایل کے 2 بینک اکاؤنٹس تھے جبکہ عدالت میں صرف ایک بینک اکاؤنٹ پیش کیا گیا ہے،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بعض اوقات دوران سماعت اپنی سمجھ کیلئے سوالات اٹھائے جاتے ہیں غیر متنازعہ حقائق پر فیصلہ کرسکتے ہیں اور اگر حقائق متنازعہ ہوں تو تحقیقات کی ضرورت ہوتی ہے دونوں اطراف سے مؤقف کی وضاحت کی ضروت ہے،عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے مؤقف پیش کیا کہ میں نے عدالت کے حکم کے مطابق اپنا جواب جمع کرادیا ہے آپ نے پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا ایک کمپیوٹر پرنٹ جمع کرادیا گیا ہے جبکہ عمران خان کے بیرون ملک ہونے کے حوالے سے 1976 سے 1988 تک کا ایک چارٹ بھی لگایا گیاہے،

اکرم شیخ نے جواب دیا کہ اس وقت کمپیوٹر نہیں تھا اوریہ پاسپورٹ کا متبادل نہیں ہوسکتا، میں نے عدالتی حکم پر مکمل عمل کیا ہے لیکن دوسرا وکیل من مرضی کے جواب جمع کروا رہا ہے ،چیف جسٹس نے نعیم بخاری سے کہاکہ آپ نے بنی گالہ جائیداد سے متعلق خلا کی وضاحت کرنی ہے ۔بنی گالہ کے حوالے سے جمائما سے رقم کی ترسیل کی مصدقہ دستاویزات کہاں ہیں، عمران خان کے پہلے جواب میں راشد علی خان نامی شخص کا کہیں بھی ذکر نہیں تھا، جمائما کیلئے اراضی خریداری کا مؤقف آپ کے سب سے پہلے مؤقف میں نہیں تھا، عمران خان نے تسلیم کیا کہ اہلیہ سے قرضہ لیا جب اہلیہ سے قرضہ لیا تو جائیداد ان کے نام کیسے ہوئی پہلے جواب میں لکھا گیا کہ خاندان کیلئے رہائش تعمیر کرنے کیلئے اراضی خریدی گئی، آپ کی پیش کردہ ہردستاویز میں الگ مؤقف ہے۔ نعیم بخاری نے جواب دیا کہ خاندان کا مطلب عمران خان کی اہلیہ اور بچے تھے،اس پر حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان کے وکیل پسند و ناپسند کی بنیاد پر دستاویزات فراہم کر رہے ہیں ،ایک کمپیوٹر کی دستاویز اور راشد خان کا بیان حلفی دستاویزات سے ہٹا دیا گیا ہے ،سپریم کورٹ شواہد ریکارڈ نہیں کرا رہی ،انہوں نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ نیازی سروسز کے دو بینک کھاتے ہیں، ایک کھاتے سے پیسے بھیجے جا رہے ہیں، دوسرے سے وصول ہو رہے ہیں، عمران خان نے صرف رقوم وصول کرنیوالے بینک کھاتے کی تفصیلات فراہم کی ہیں، عمران خان دستاویزات میں ردوبدل کر رہے ہیں۔

اس پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ نیازی سروسز ،بنی گالہ اراضی اور گرینڈ حیات فلیٹ کا معاملہ اٹھایا گیا، درخواست میں منی ٹریل اور غیرملکی فنڈنگ کا معاملہ بھی اٹھایا گیا، یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ کس فورم کو سماعت کا اختیار ہے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ عمران خان نااہلی کیس میں ہر نقطے کا الگ الگ جائزہ لیں گے، تمام نکات کا جائزہ لیں گے بہت سے نکات ابھی وضاحت طلب ہیں،قانون کی حکمرانی کی پاسداری ہمارے فرائض میں شامل ہے ،ہم متنازع حقائق پر انکوائری یا تحقیقات کرانے کا حکم دے سکتے ہیں ، اس پر اکرم شیخ نے کہاکہ سپریم کورٹ نے ایک کیس میں قانون کی وضاحت کر دی ہے۔عدالت نے عمران خان سے عدالتی سوالات کے جوابات 10 روز میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button