چوکیدار کی بیٹی سنگاپور کی پہلی باحجاب مسلم خاتون صدر منتخب
سنگا پور(فارن ڈیسک)سنگاپور میں پارلیمنٹ کی سابق اسپیکر حلیمہ یعقوب ملک کی پہلی باحجاب مسلمان خاتون صدر منتخب ہوگئیں۔
الیکشن کمیشن نے حکمراں جماعت پیپلز ایکشن پارٹی سے تعلق رکھنے والی 63 سالہ حلیمہ یعقوب کو بلامقابلہ صدارتی انتخاب میں فاتح قرار دے دیا کیونکہ ان کے مقابلے میں کوئی امیدوار موجود نہیں تھا۔ملائی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی حلیمہ کے مقابلے میں 4 امیدوار کھڑے ہوئے تھے تاہم دو امیدوار صالح میریکان اور فرید خان کو الیکشن کمیشن نے اس لیے نااہل قرار دے دیا کہ وہ ’’چھوٹی کمپنیوں‘‘ کے مالک تھے جب کہ دیگر دو کو اس لیے نااہل کیا گیا کہ وہ ملائی نسل سے تعلق نہیں رکھتے تھے۔ سنگاپور میں قانون ہے کہ صدارتی امیدوار کی کمپنی کے حصص کی کم از کم مالیت 37 لاکھ ڈالر ہونی چاہیے۔ اگرچہ خود حلیمہ یعقوب بھی اتنی امیر کمپنی کی مالک نہیں لیکن قانون کی رو سے اسپیکر پارلیمنٹ ہونے کی حیثیت سے انہیں اس اصول سے استثنیٰ حاصل تھا۔
خاتون صدر کے شوہر یمنی نژاد ہیں جن کا نام محمد عبد الله الحبشی ہے اور ان کے 5 بچے ہیں۔ یہ خاندان سنگاپور کے علاقے یشون میں 8 کمروں کے فلیٹ میں رہتا ہے اور حلیمہ نے صدر بننے کے بعد صدارتی محل میں رہنے کی بجائے اسی فلیٹ میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بار سنگاپور حکومت نے صرف ملائی نسل سے تعلق رکنے والے شہری کو صدر بنانے کا فیصلہ کیا تھا اور کسی اور نسل کا فرد صدر بننے کا حق دار نہیں تھا۔ سنگاپور میں صدر زیادہ اختیارات کا حامل نہیں ہوتا اور اس کا عہدہ بڑی حد تک رسمی ہی ہوتا ہے۔
اس ملک میں چینی نسل سے تعلق رکھنے والے اکثریت میں ہیں اور ہمیشہ اسی نسل کا امیدوار وزیراعظم منتخب ہوتا ہے، اسی لیے اس بار ملائی اقلیت کے شخص کو صدر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ واضح رہے کہ سنگاپور میں عشروں سے ایک ہی جماعت کی حکومت ہے جب کہ میڈیا اور سیاسی آزادی پر بھی سخت پابندیاں عائد ہیں۔ سنگاپور 9 اگست 1965 کو ملائیشیا سے علیحدہ ہوا تھا اور اس کی آبادی صرف 55 لاکھ ہے۔