تازہ ترین

عبوری وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زندگی پر ایک نظر

عبوری وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زندگی پر ایک نظر

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم تعینات کر کے سرکاری پروٹوکول دے دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ایئر کمانڈر ریٹائرڈ خاقان عباسی (مرحوم) اور وزیربرائے دفاعی پیداوار کے صاحبزادے شاہد خاقان عباسی کو مسلم لیگ ن کی قیادت نے 45 روز تک عبوری وزیراعظم بنانے کی منظوری دے دی۔

تعلیمی قابلیت

مسلم لیگ ن کے رہنماء اور عبوری وزیراعطم شاہد خاقان عباسی 27 دسمبر 1958 کو کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم کے بعد لارنس کالج مری میں داخلہ لیا بعد ازاں گریجویشن کے لیے لانس اینجلس یونیورسٹی آف کیلی فورنیا چلے گئے۔

شاہد خاقان عباسی نے یونیورسٹی آف لاس اینجلس سے الیکٹریکل انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی اور مزید تعلیم کے لیے واشنگٹن کی جارج یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کیا جہاں سے آپ نے 1985 میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

جارج یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران شاہد خاقان عباسی نے سعودی آئل انڈسٹری کے مختلف پراجیکٹس پر بطور سرٹیفائیڈ انجینئر امور سرانجام دیے اور تجربہ حاصل کیا۔

سیاسی کیرئیر

شاہد خاقان عباسی اپنے والد کے انتقال کے بعد پہلی بار 1988 میں راولپنڈی کے حلقہ این اے 50 سے پہلی بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، بعد ازاں 1990 میں ہونے والے عام انتخابات میں بھی آپ اسمبلی کا دوسری بار حصہ بنے پھر 1993 میں تیسری بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوکر اسمبلی کا حصہ بنے۔

تیسری بار رکن اسمبلی منتخب ہونے کے بعد آپ کو قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا چیئرمین منتخب کیا گیا بعد ازاں 1997 میں ہونے والے انتخابات میں آپ چوتھی بار قومی اسمبلی کی نشست جیتنے میں کامیاب ہوئے، سن 1997 میں نوازشریف نے شاہد خاقان عباسی کو قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کا چیئرمین منتخب کیا۔

پیپلزپارٹی سے مسلم لیگ میں واپسی

شاہد خاقان عباسی نے 2008 میں پیپلزپارٹی کو الوداع کہہ کر دوبارہ مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی اور 2013 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 50 سے چھٹی بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے شاہد خاقان عباسی کو قدرتی وسائل اور پیٹرولیم کا وزیر منتخب کیا تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کی نااہلی کا فیصلہ آنے کے بعد مسلم لیگ ن کی قیادت نے آپ کو عبوری وزیراعظم بنانے کی منظوری دی۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button