تازہ ترین

گذشتہ دسمبر کے سروے کے مطابق نیشنل پارک میں مارخوروں کی تعداد 2366 تک پہنچ چکی ہے ۔ جبکہ اس سال ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا ۔ عبدالصمد وزیر

چترال ( آوازنیوز ) ڈی ایف او وائلڈ لائف چترال گول نیشنل پارک عبدالصمد وزیر نے کہا ہے ۔ کہ عالمی ماحولیاتی حدت تمام دنیا کے لوگوں کا مشترکہ مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ اس لئے اس پر کنٹرول بھی مشترکہ کوششوں سے ہی کی جاسکتی ہے ۔ جنگلات ، صاف پانی ،گلیشرز اور جنگلی حیات کی حفاظت اور دانشمندانہ طریقے سے ان کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اس لئے ہمیں نیچر کے قریب ہوکر ان کی اہمیت کا ادراک کرنا چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئیڈئل پبلک سکول کوغذی میں منعقدہ عالمی یوم ماحولیات کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس میں سکول کے پرنسپل عتیق الرحمن کے علاوہ وائلڈ لائف کے ذمہ داروں اساتذہ اور بچوں نے حصہ لیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال گول نیشنل پارک دنیا کی معروف نیشنل پارکوں میں شمار ہوتا ہے ۔ جس میں پاکستان کا قومی جانور مارخور ، قومی درخت دیودار ، قومی پرندہ چکور اور قومی پھول چمبیلی تک موجود ہیں ۔جبکہ گذشتہ دسمبر کے سروے کے مطابق نیشنل پارک میں مارخوروں کی تعداد 2366 تک پہنچ چکی ہے ۔ جبکہ اس سال ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ نیشنل پارک میں برفانی چیتے کو بھی کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کیا ہے ۔ جو کہ نیشنل پارک میں وائلڈ لائف کی افزائش کی علامت ہے ۔ ڈی ایف اونے کہا ۔ کہ ہمیں یہ جاننے کی اشد ضرورت ہے ۔ کہ ماحول ہمارے لئے کتنی اہمیت رکھتا ہے ۔ جب تک ہم اس کی قدرو قیمت کا اندازہ نہیں کریں گے۔ ان کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنے کے قابل بھی نہیں ہوں گے ۔ ڈی ایف او نے سکول کے طلباء و طالبات کی نیشنل پارک کی وزٹ کرانے کا اعلان کیا ۔ رینج آفیسر خورشید احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ اس دن کے منانے کا بنیادی مقصد یہ ہے ۔ کہ ماحولیاتی مسائل کی نشاندہی کی جائے ،اور کمیونٹی کے اشتراک سے ان مسائل کے حل کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سنو لیپرڈ فاونڈیشن برفانی چیتے کے تحفظ اور اُس سے وابستہ جنگلی حیات کی افزائش کے مقصد کے تحت کام کرتا ہے ۔ نیز کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حل میں بھی اُن کی مدد کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سنولیپرڈ فاونڈیشن کی طرف سے کمیونٹی کے مال مویشیوں کو موضی امراض سے بچانے کیلئے ویکسنیشن ، مال مویشیوں کو برفانی چیتے کے حملے سے بچانے کیلئے جال کے ذریعے محفوظ مویشی خانوں کی تعمیر ، برفانی چیتے کی مویشیوں کے شکار کی صورت میں معاوضے کی فراہمی اور خواتین کو دستکاری میں تربیت و دیگر امداد کی فراہمی شامل ہیں ۔ پرنسپل سکول عتیق الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ کائنات ایک نظام کے تحت چل رہا ہے ۔ جس میں ذرا بھی خلل پورے نظام کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے جانداروں کی غذائی زنجیر پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ اور کہا ۔ کہ مربوط نظام میں بگاڑ ایک بڑی تباہی کا سبب بن سکتا ہے ۔ تقریب کے دوران بچوں نے ملی نغمے ، نعت شریف اور خاکے پیش کئے ۔ جبکہ طلبہ میں ماحول سے متعلق تصویر بنانے کا مقابہ ہوا ۔ جس میں گروپ تین نے پہلی ، گروپ ون نے دوسری اور گروپ ٹو نے تیسری پوزیشن حاصل کی ۔ بعد آزان طلبہ میں ٹرافی تقسیم کئے گئے ۔ جبکہ پرنسپل کو اسپشل شیلڈ دیا گیا ۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button