Uncategorized

تبدیلی آنے میں وقت لگے گا ، عمران خان کے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ چلائیں اور سب کچھ ٹھیک ہوجائے :بشریٰ بی بی

اسلام آباد ( آوازچترال رپورٹ) وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ تبدیلی آنے وقت لگے گا ، عمران خان کے پاس جادو کی چھڑ ی نہیں کہ چلائیں اور سب کچھ ٹھیک ہوجائے ،عمران خان پیسہ بنانے نہیں عوام کی خدمت کیلئے آئے ہیں، عمران خان کوکسی قسم کا لالچ نہیں، اس وقت طیب رجب اردوان اور عمران خان لیڈر ہیں، اولڈ ہاﺅس اور یتیم خانے جاکر روح کانپ گئی ۔تفصیلات کے مطابق ہم نیوز کے اینکرندیم ملک سے انٹرویومیں بشریٰ بی بی نے کہا کہ میں نے لاہور اور اسلام آباد سے ابتدائی تعلیم حاصل کی جس کے بعد میری شادی جلدی ہوگئی اس کے بعد میں نے یہ محسوس کیا کہ دنیا میں کچھ اور بھی ہے ۔ عبادت انسان کی اپنی ذات کیلئے ہوتی ہے ۔ اس کے بارے میں لوگوں کوبتانے کی ضرورت نہیں ہے ۔میں خاتون اول اس کو سمجھتی ہوں جس پراللہ اور رسول اکرم ﷺ کی نظر کرم ہوتی ہے ۔ شادی سے پہلے لوگ مجھ سے اللہ اور رسول ﷺ سے قریب ہونے کیلئے ملنے آتے تھے اور آجکل عمران خان سے قریب ہونے کیلئے ملنے آتے ہیں۔ میں نے اپنے رب سے کبھی کوئی شکوہ اورشکایت نہیں کیا ۔ میں نے خان صاحب سے سیکھا ہے کہ انسانوں کی خدمت کرنا بہت ضروری ہے ۔ اگر میں یہ بتاﺅں کہ عمران خان کیسے انسان ہیں تو پروگرام بہت لمبا ہوجائے گا ، کوئی انسان ایسانہیں کہ جو عمران خان کی برائی کرسکتا ہو۔ وہ کسی کوبھی تکلیف میں دیکھ کردکھی ہوجاتے ہیں۔ ہم دونوں میں ایک دوسرے سے مل کرتبدیلی آئی ۔ عمران خان کے کتے موٹو کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ ایک جانور ہے اور مجھے اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ ایک بار میں جائے نما ز پر بیٹھی تھی کہ وہ آرہا تھا کہ میں نے اس کو ہاتھ سے غصے سے اشارہ کیا تو وہ صوفے کے پیچھے جاکر بیٹھ گیا ۔میں نے وہاں جا کردیکھا تو اس کی آنکھیں میں نے گیلی دیکھیں جس کودیکھ مجھے بہت افسوس ہوا ۔خان صاحب موٹو سے پیار کرتے ہیں ، میں اس کا خیال کرتی ہوں۔ بشریٰ بی بی نے بتایا کہ عمران خان بہت سادے آدمی ہیں اور ان کولباس وغیرہ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ عمران خان کھانے میں چکن زیادہ کھاتے ہیں اورگوشت بھی لیکن بہت سادہ ، کھانے میں وہ بہت سادہ ہیں۔ میں نے ان سے سادہ انسان نہیں دیکھا ۔ ان کو کسی چیز کالالچ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیاستدان اور لیڈر میں فرق ہوتاہے ، لیڈر وہ ہوتاہے جوقوم کے حالات بدل دیتا ہے ۔ عمران خان سیاستدان نہیں ایک لیڈر ہیں ، لیڈر قائد اعظم تھے اوراب عمران خان لیڈر ہیں اور وہ قوم کی تقدیر بدل دیں گے ۔ یہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اس کو عمران خان جیسا لیڈر ملا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب یہ نہیں ہوسکتا کہ عمران خان جادو کی چھڑی چلائیں اور سب کچھ ٹھیک ہوجائے ۔ عمران خان کو اتنا وقت دینا چاہئے جتنا دوسری حکومتوں کوملاہے ، ان کو کوئی لالچ نہیں ہے ، وہ جوکچھ کررہے ہیں ، اپنے غریب عوام کے لئے کررہے ہیں۔ بشریٰ بی بی نے کہا کہ عمران خان ایک ایسے لیڈر ہیں جن میں کوئی لالچ نہیں اور وہ صرف اپنے لوگوں کیلئے سوچتے ہیں۔ میرے خیال میں عمران خان کی وجہ سے پاکستان ترقی یافتہ ملک بنے گا خواہ دیر سے بنے لیکن ترقی ضرور ہوگی اور خان صاحب ملک کی تقدیر بدل دیںگے۔ ان کا کہنا تھا کہ جوجتنا زیادہ دین محمد ﷺ کی پیروی کرتاہے اتنا ہی اس کاعشق بڑھتا ہے ۔ اب عمران خان کا ایک ایک لمحہ اللہ اور اس کے رسول ﷺکی یاد میں گزرتا ہے ، گھر میں واپسی کے پر عمران خان تھکے ہوتے ہیں لیکن سب سے پہلے وہ شکرانے کے نوافل پڑھتے ہیں اور اپنی عوام کے لئے اللہ سے دعا مانگتے ہیں ۔ رات کو کھانے کے بعد واک کرتے ہیں اور اس کے بعد عشاءکی نماز پڑھ کر نوافل پڑھتے ہیں پھر درود شریف پڑھتے ہیں اور اس کے بعد سوجاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب عمران خان میرے پاس آئے تھے تو میں نے ان سے کہا تھا کہ خان صاحب درود شریف سے بڑی عبادت کوئی نہیں ، اگر آپ درود شریف پڑھتے رہیں گے تو کوئی آپ کوجھکا نہیں سکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ درود شریف پڑھنا بہت برکت کی بات ہے۔ صحابہ کرام ؓ جب آپس میں ملتے تھے توپہلے درود شریف پڑھا کرتے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں کوئی کام کرنے سے قبل درود شریف پڑھتی ہوں کیونکہ محمد ﷺ سرکار کی وجہ سے ہم بنے ہیں اس لئے ہم کو ان پر زیادہ سے زیادہ درود بھیجنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اولڈ ہوم اور یتیم خانے جا کر میری روح کانپ گئی ، ان کی حالت نے میر ی روح کوہلا دیا ، میرا جی چاہا کہ میں فوری طور پر وہاں سے نکل جاﺅں اور ان کے لئے کچھ کروں۔میرا دل اتنا دکھی تھا کہ کہ جب میں گھر واپس آئی تو میرے سے نوافل نہیں پڑھے جارہے تھے ۔ میں کسی جگہ پر اس لئے نہیں جاتی کہ میں عمران خان کی بیوی ہوں ۔ میں اس لئے وہاں جاتی ہوںکہ لوگوں کو مشکلات سے نکالوں اور ان کے چہروں پر خوشیاں آئیں ۔ان کا کہنا تھا کہ میں اولڈ ہوم ، یتیم خانہ اور ہر جگہ پر جاﺅں گی اور وہاں بہتری کیلئے جو کچھ ہوسکا میں کروں گی ۔پردے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ پردے کا تعلق میری ذات اور رب سے ہے لوگوں سے اس کا تعلق نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آپ ایک اسلامی ملک میں رہتے ہیں اس لئے پردے کو موضوع بحث نہیں بنانا چاہئے ۔ پردے کا مذاق اڑانے کا مطلب دین کا مذاق اڑانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کبھی بھی نبی کریمﷺ کی اس طرح زیارت نہیں ہوئی کہ آپﷺ نے مجھے یہ کہا ہو کہ تم عمران خان سے شادی کرلو ، یہ بہت غلط باتیں ہیں اور اس طرح کسی جگہ ذکر ہوا کہ مجھے بی بی فاطمہؓ نے کہا تھا کہ فلاں کام کرو یہ اتنی غلط بات تھی کہ میں شیشے کے سامنے کھڑی ہوکر خود سے سوال کررہی تھی کہ تم بی بی فاطمہ ؓ سے بات کر سکتی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ میں سوشل میڈیا بالکل استعمال نہیں کرتی اور میرے پاس اتنا وقت نہیں ہے ، مجھ کو عبادت کرنا پسند ہے اور میں پیر کا روزہ رکھتی ہوں۔ میں صبح ساڑھے پانچ بجے سوتی ہوں اور عمران خان کے اٹھنے کے بعد اٹھتی ہوں اور جب خان صاحب چلے جاتے ہیں تو پھر میں دن کے ساڑھے بارہ بجے سوجاتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں اب لوگوں سے بہت کم ملتی ہوں ۔بشریٰ بی بی نے کہا کہ عمران خان میں لالچ نہیں اور جس شخص میں لالچ نہ ہو ۔ اللہ اس کے ہاتھ سے معجزہ ضرور دکھاتاہے ۔ عمران خان ہر مشکل سے ضرورت نکلیں گے ۔ میرا یہ ایمان ہے کہ ہر چیز میں اتنی بہتری آئیگی کہ پاکستان ایک مثالی ملک بنے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جب میں یتیم خانے سے واپس آئی تو میں ساری رات روتی رہی اور عبادت بھی نہ کرسکی ۔ انہوںنے کہا کہ میں نے اللہ سے دعا کی کہ اے اللہ جوبھی عوام کے پیسے کھا رہاہے اس کا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو ، اس کو نہ چھوڑنا ۔ انہوں نے کہا کہ میں جہاں جہاں سے ہوکر آئی ہوں، وہا ں گھنٹوں میں تبدیلی آئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ عبادت اور انسانیت کی خدمت کرنا بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر جس قسم کی باتیں کی جارہی ہیں،اگر میڈیا اس طرح بولتارہے گا لیکن اگر کوئی اور حکومت آجائے تو پھر یہ کیا کریں گے ؟انہوں نے کہا کہ میں اپنے گھر سے عدت کی مدت پوری کرکے نکلی تھی اور میر ی شادی کی خبر عدت کے دوران ہی چل رہی تھی ۔ اس وقت ہرانسان کچھ نہ کچھ بول رہاتھا لیکن آپ نے ”ندیم ملک“ نہایت مناسب الفاظ کا استعمال کیا تھا اس لئے میں اپنے دل میں کہا تھا کہ اگر میں انٹرویودوں گی تو صرف آپ کودوں گی ۔بشریٰ بی بی نے کہا کہ میں بوڑھے ، یتیم اوربے سہارا لوگوں کیلئے جس حد تک کام کر سکی کروں گی ۔ میں نے جتنا سکون اپنی ذات میں دیکھا ہے اتنا کسی میں نہیں دیکھا اور یہ سکون انسان کو اس وقت ملتاہے جب وہ اللہ تعالیٰ سے تعلق رکھے ۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت میں یتیموں ، بے سہارا لوگوں اور مظلوموں کے لئے بہت کام ہوگا ۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button