تازہ ترینمضامین

پشاور کے ہسپتالوں میں چترالی ڈاکٹروں اور نرسوں کا رویہ۔ تحریر: اظہر الحق

بحیثیت مسلمان اِیمان کے بعد صحت واحد ایسی نعمت ہے جس کا متبادل کچھ بھی نہیں۔ صحت وہ روح ہے جس کے تحت زندگی کے تمام مزے متحرک ہو جاتے ہیں۔ میرے دادا مرحوم جمدار غلام حسین (موڑکہو کھوتیکان) کا مشہور قول ہے جب کوئی اُن سے پوچھتا کہ”اے بابا کیچہ اسوس ریکو جام اے ژان اللّٰہ پاکو ناموسوم شکر مہ کا جِیلہ نِیکی مہ کا اسپتالہ نِیکی راوتائ”۔

پچھلے جمعرات کو میرے ماموں فرید احمد خان لال آف ڑاکھپ مستوج کے پروسٹیٹ (TURP) کا آپریشن ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر صدیق احمد صاحب انچارج سرجیکل سی وارڈ ایچ ایم سی ہسپتال کے زیرِ علاج کامیابی کے ساتھ ہوگیا اور اللّٰہ پاک کے فضل و کرم سے ٹھیک ہوکر مستوج اپنے گھر بھی پہنچ گیے۔

میں اس پوسٹ کی وساطت سے ان تمام ڈاکٹرز اور نرسز اسٹاف کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے یہ چار پانچ دنوں کے دورانیے میں ہمارے ساتھ مکمل تعاون کیے۔ میں چند خاص کا نام لونگا جن میں سر فہرست ہیں ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر صدیق احمد صاحب انچارج سرجیکل سی ورڈ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس جن کی چترالیوں اور تمام لوگوں کے لیے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔

میں خصوصاً دو لوگوں کا بےحد مشکور ہوں جن کی ہمارے لیے خدمات قابلِ تحسین ہیں۔ ڈاکٹر زُبیر الدین(میڑپ حال گہتک دنین ) ریزیڈنٹ سرجن حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اور ڈاکٹر نعیم اللہ (وریجون موڑکہو) ٹی ایم او سرجیکل سی ورڈ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس جو داخلہ ہونے سے لے کے ڈسچارج ہونے تک اتنے پرخلوص طریقے سے خدمت کی گویا وہ صرف ہمارے لیے ہی وہاں پہ تھے۔ ہر 15 20 منٹ بعد آکر مریض سے پوچھنا اور مرض کے بارے میں جامع انداز میں بتانا اور اتنی خوبصورت انداز سے بتانا کہ مریض کے ساتھ بیٹھے ہوئے لوگ بھی مرض کے تہہ تک واقف جاتے تھے۔ اور آپریشن کے سامان اور ادویات کی لِسٹ تھما کر یہ کہنا کہ فلاں جگہ سے یہ رعایتی قیمت پر ملیں گے اور ساتھ ساتھ محبت سے حوصلہ دیتے تو یوں احساس ہوتا تھا کہ ہم ہسپتال میں نہیں اپنے گھر میں ہی ہیں اور سکونِ قلب ہو جاتا۔

ان کے علاوہ میں ممنون ہوں ثریا شہاب کائ(لوٹکوہ) انچارج نرس سرجیکل سی ورڈ ایچ ایم سی، فہمیدہ کائ، سعدیہ کائ(مستوج)، ڈاکٹر نایاب، ڈاکٹر صادق، ماریہ جبین کائ(مستوج) انچارج ایچ ار ڈیپارٹمنٹ ایچ ایم سی، قربان نساء کائ (ڑاسپور) نرس برنز اینڈ پلاسٹک سرجری سینٹر حیات آباد، خوش برار (ڑاسپور)، آفتاب جہان کائ (لوٹکوہ) کارڈیالوجی ٹیکنیشن پی جی ایچ پشاور جن کی غیر معمولی خدمات کی وجہ سے یہ چار پانچ دنوں کا طویل عرصہ چار پانچ گھنٹوں جیسا لگا۔

اللّٰہ تعالٰی آپ کو اجر دے اور آگے بھی آپ کے ذریعے لوگوں کی اسی طرح خدمت کروائے۔ اور دعا ہے کہ اللّٰہ تعالٰی ہم سب کو صحت جیسے نعمت سے نوازے اور ہسپتال جیسے ازمائش سے دور رکھے۔ آمین

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button