تازہ ترین

بہت جلد چترال کا دورہ کرونگا اور سیلاب زدگان کی امانت مالی امداد کی شکل میں ان کے حوالے کرونگا..گورنر کے پی

پشاور(آوازچترال)گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئین و قانون کی بالا دستی چاہتا ہوں، قبائلی عوام اور مشران سے بہت توقعات ہیں، قبائل کے جرگہ کی روایت کو دل سے تسلیم کرتا ہوں۔پوری امید ہے کہ تمام تر معاملات میں اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے تحفظات کو پیش کرنے میں پر امن جدوجہد کی جائے، بہت جلد چترال کا دورہ کرونگا اور سیلاب زدگان کی امانت مالی امداد کی شکل میں ان کے حوالے کرونگا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا اور خاص طور پر ضم قبائلی اضلاع کے لیے نہ صرف خصوصی نرم گوشہ رکھتے ہیں بلکہ ان کی ترقی خوشحالی پر یقین رکھتے ہیں، ان سے ملاقات میں تمام تر مسائل پر بات کرونگا اور تجاویز و سفارشات ان کے سامنے رکھونگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز گورنر ہاؤس میں ملاقات اور مبارکباد کے لیے آنے والے مختلف قبائلی وفود اور چترال کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ گورنر سے مولانا رحیم اللہ کی سربراہی میں مٹہ سوات، قاری یوسف کی سربراہی میں بٹگرام، ناصر محمود کی قیادت میں مانسہرہ، حاجی نیاز محمد کی قیادت میں ضلع بنوں، دیر کے وفود نے ملاقات کی جبکہ گرینڈ قبائلی جرگہ نے ملک مرجان، سابق ایم این اے ملک وارث، ملک عبدالرزاق، کبیر آفریدی، شمس الدین، بریگیڈیئر نظیر حسین مہمند اور دیگر مشران و ملکان کی قیادت میں ملاقات کی۔ قبائلی وفود نے گورنر کو روائتی کلہ اور چادر پہنائی۔ چترال کے وفد نے بھی گورنر حاجی غلام علی سے ملاقات کی اور انہیں مبارکباد دیتے ہوئے چترال کا روائتی چغہ اور چترالی ٹوپی پہنائی۔ گرینڈ قبائلی جرگہ نے قبائلی انضمام کے بعد ضم اضلاع میں درپیش مسائل کا تفصیلی ذکر کیا اور گورنر کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے اپنے خدشات سامنے رکھے۔گرینڈ قبائلی جرگہ اور دیگر قبائلی وفود سے بات کرتے ہوئے گورنر کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ زمین پر بیٹھ کے جرگہ کی شکل میں بات چیت کرنے کا مقصد ہی یہی ہے کہ انہیں جرگہ کی یہ روایت دل سے اچھی لگتی ہے کہ جس میں اکٹھے بیٹھ کر مسائل پر بات کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے پر امن حل کے لیے تجاویز بھی پیش کی جاتی ہیں جو کہ پختون روایات کا خاصہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والے اس ملک میں انتشار اورا نارکی کے مزموم عزائم رکھتے ہیں، لیکن ہمارے قبائل نے ہمیشہ سے ایسے عناصر کے ان مزموم عزائم کو مٹی میں ملایا ہے۔انہوں نے کہا کہ انضمام کے حوالے سے بھی انہیں پوری توقع ہے کہ تحفظات رکھنے والے قبائلی عمائدین اپنا موقف پر امن طریقے اور جرگہ کی شکل میں آئین کے دائرہ میں رہتے ہوئے آگے لے کر چلیں گے کیونکہ اس ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی کو قائم رکھنے والے حقیقی معنوں میں خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری ہر وقت یہی کوشش ہے کہ قبائلی اضلاع میں امن و امان کے ساتھ ساتھ صنعتی و تجارتی ترقی اور تعلیم صحت و دیگر بنیادی سہولتیں میسر ہوں اور وہ ترقی کریں تاکہ سالوں کی محرومیوں کا ازالہ یقینی بنایا جاسک

 

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button