تازہ ترینصحت

حکومت کی طرف سے چترال کے دونوں اضلاع کے سرکاری ہسپتال کے وارڈز میں مریضوں کے لئےجلانے کی لکڑی کا بجٹ ختم کرنا مریضوں کے جانوں سے کھلنے کے مترادف ہے۔قاری جمال عبدالناصر

چترال( آوازچترال نیوز)قاری جمال عبدالناصر سینئر نایب امیر جمیعت علماء اسلام ضلع چترال لوئیرا نے ایک اخباری بیان میں افسوس کا اظہارکرتے ہونے کہا یے کہ  صوبائی حکومت کی طرف سے چترال کے دونوں اضلاع کے سرکاری ہسپتال کے وارڈز میں مریضوں کے لئے اس سخت سردی کے موسم میں جلانے کی لکڑی کا بجٹ ختم کرنا مریضوں کے جانوں سے کھلنے کے مترادف ہےجو باعث شرم ہے انہوں نے کہا کہ اب ایمرجنسی اور داخلہ مریض صرف سرخ کمبل سے گزار کرکے صوبائی حکومت کے لئے دعائیں دینگے جبکہ ناظمین و ممبران صاحبان بھی خاموشی سے رہنے کو عافیت سمجھینگے ۔انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات پر ہے کہ صوبائی حکومت یہ کہتے ہوئے نہیں تھکتی کہ ان کی حکومت ہیلتھ کے شعبہ میں نمایاں خدمات انجام دے رہی ہے جبکہ مریض مختلف ہسپتالوں کے وارڈز میں سردی سے تھتڑتے ہوئے حکومت کی ناکامی کا ثبوت دے رہے ہیں۔انہوں نے ناظمین سے میدان میں آکر مریضوں کو اس بحران سے نکالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر پھر بھی ممکن نہ ہوا تو کم ازکم بازاروں اور مساجد میں چندہ کرکے دروش ہسپتال اور اپنے اپنے ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے آگ کا فوری بندوبست کریں۔انہوں نے کہاکہ یہ امر حقیقت پر مبنی ہے کہ ہسپتال سے ہرطبقہ فکر کے مریض بوڑھے بچے خواتین اور خاص کر ایمرجنسی ایکسیڈنٹ کے زخمیوں اور گاینی وارڈ کے زچہ بچے کا تعلق ہے جن کے جان ضائع ہونے کے خطرات جو اب سنگین مسائل سے دوچار ہونگے اگر اس بات پر توجہ نہیں دی گئ تو ہم بھر پور عوامی احتجاج شروع کرینگے جس کی تمام تر زمہ داری محکمہ صحت پر عائد ہوگی انہوں نے ڈپٹی کمشنرز چترال، ڈی ایچ او اور اسسٹنٹ کمشنر  دروش سے خصوصی مداخلت کی اپیل کی ہے
Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button