تازہ ترین

مہتر چترال کی زیر قیادت چترال میں پہلی سیاسی حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے آگہی ریلی اور شمولیتی تقریب کا انعقاد ۔

چترال ( نمایندہ آوازچترال ) چترال کے شاہی خاندان کے آخری فرمان روا سیف الملوک ناصر کے فرزند مہتر چترال فاتح الملک علی ناصر نے پاکستان

Exif_JPEG_420

 

تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد پہلی مرتبہ چترال شہر میں آگہی ریلی کی قیادت کی ۔ یہ ریلی قائد تحریک انصاف کی طرف سے حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں تیاریوں اور عوام میں آگہی پھیلانے کی غرض سےنکالی گئی تھی۔ ریلی کے شرکاء شاہی قلعہ چترال میں جمع ہوئے۔ جس سے تحریک انصاف

Exif_JPEG_420

 

کے رہنما مہتر چترال فاتح الملک علی ناصر نے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ یہ میری نہیں ، بلکہ قائد تحریک انصاف عمران خان ، پرویز خٹک اور عوام چترال کی ریلی ہے ۔ اور اس میں بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کے کارکنوں اور عوام کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے ۔ کہ عوام لانگ مارچ کے حامی اور ایمپورٹڈ حکومت کے خلاف ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ

Exif_JPEG_420

 

ہم نے ریلی میں شرکت کیلئے پی ٹی آئی کے بڑوں کو دعوت دی تھی ۔ لیکن وہ اس میں شامل نہ ہو سکے ۔یہ کوئی بڑی بات نہیں ۔ انہوں نے بعض لوگوں کی طرف اٹھائے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ۔ کہ چترال کے لوگ غلام نہیں ہیں ۔ چترال کے لوگوں نے مل کر چترال پر حکومت کی ۔ اور یہ ہمیشہ آزاد رہے

ہیں ۔ مگر ملک کے دوسرےلوگ غلام رہے ہیں ۔ اس لئےحقیقی آزادی کی جدوجہد آج بھی کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ایمپورٹڈ حکومت ملک کے لوگوں کو مزید غلام رکھنے کیلئے لایا گیا ہے ۔ جس کے خلاف عمران خان بر سرپیکار ہے ۔ تاکہ عوام

کو اس حکومت سے جلد نجات ملےگی ۔ اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے دیرینہ کارکن عبدالحکیم ساکن سین ، جماعت اسلامی کے سیف اللہ ساکن سنگور ، نشان حیدر سیکرٹری مہتر چترال آور اخلاق احمد سابق صدرڈرائیور یونین نے اپنی پارٹیوں سے ناطہ توڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی ۔ جس پرمہتر چترال نے پی ٹی آئی کےمفلر اور پھولوں کے ہار انہیں پہنائے ، اور پارٹی میں خوش آمدید کہا ۔اس موقع پر پارٹی کے سنئیر رہنماوں میں ارشاد عالم مکرر ، محمد قاسم ، حیات الرحمن ، امین الرحمن ، شفیق الرحمن و دیگرموجود تھے ۔ بعد آزان ریلی شاہی قلعہ سے روانہ ہوئی ۔ اور پرانا بازار ، بائی پاس روڈ سے ہوتا ہوا جغور اور دنین کے راستے واپس قلعہ چترال پہنچ کر ختم ہوا ۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button