تازہ ترین

چترال شندورروڈ….روڈ کی لمبائی 153کلومیٹر،چوڑائی 42فٹ ،کارپٹینگ 32فٹ اور23 آرسی سی پلز ہیں…کنسلٹنٹ

چترال (آواز چترال )چترال ڈویلپمنٹ مومنٹ (سی ڈی ایم) کے چیئرمین وقاص احمد ایڈوکیٹ،معروف عالم دین مولانااسرارالدین الہلال،سماجی کارکن عنایت اللہ اسیر،سابق ماہرتعلیم لیاقت علی خان،سابق صدرتجاریونین ضلع لوئرچترال شبیراحمد،مولاناعبدالغنی چمن،شیرحکم ،اعجازاحمد،قاضی علی مراد اوردوسروں نے گذشتہ روزچترال شندورروڈ پر کام کاتفصیلی جائزہ لیااور نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے زیرنگرانی ہونے والے جاری

کام کوتسلی بخش قراردیتے ہوئے وفاقی اورصوبائی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ چترال شندور روڈکشادگی منصوبہ میں اراضی مالکان کوفوری معاوضہ دیاجائے تاکہ پرائیویٹ زمینات پربھی کام شروع کیاجائے ۔اورسرکاری اراضی پرکام انتہائی تسلی بخش اورتیزی کے ساتھ ہورہاہے جگہ جگہ درجنوں مشینری کام مختلف مقامات پرکام کررہے ہیں۔ چترال ڈویلپمنٹ مومنٹ (سی ڈی ایم) کے اہلکاروں نے ڈپٹی کمشنر اپرچترال منظوراحمدافریدی

سے ملاقات میں چترال شندورروڈ کے آس پاس زمینات ،مکانات دوکانات کا سروے و پیمائش مکمل کرکے معاوضہ کی ادائیگی،بونی تورکہوبوزندہ روڈ،کوشٹ پل اورروڈپرکام شروع کرنے ،مستوج بروغل ،تورکہوتریچ ،بوزندہ کھوت ،ریچ اورلوٹ اویرروڈ کے لئے حکمت عملی کرنے کامطالبہ کیا۔ڈپٹی کمشنر اپرچترال نے سی ڈی ایم کے رضارکاروں کاشکریہ اداکرتے ہوئے ہرقسم کی تعاون کایقین دہانی کی ۔چیئرمیں وقاص احمدایڈوکٹ نے کہاکہ سی ڈی ایم کے رہنماؤں نے چترال میں سڑکوں کے لئے موثر کردار ادا کررہے ہیں یہ ایک غیرسیاسی تنظیم ہے جواپراورلوئرچترال کے سڑکوں کے حوالے سے کام کررہے ہیں ۔انہوں نے مزیدکہاکہ اپر چترال کے خوبصورت گاون ریشن کے دریا چترال کے تیزبہاو سے تباہی اور کٹاو کو روکنے کے لیے جلد از جلد عملی کام شروع کیاجائے تاکہ مارچ سے دریا چترال کا پانی چھڑنا شروغ ہوجایگا وہاں کام کرنامشکل ہوگا۔اگراس پرفوری کام شروع

کیاجائے تھوڑے بہت بچے ہوئے ریشن کے زرعی زمینات بچ جائے گا۔ وقاص احمد نے کہاکہ چترال پاکستان کے چندخوبصورت مقامات میں سرفہرست ہے جس کے سربفلک برف پوش پہاڑ،دلکش وادیاں،آبشاریں اورسرسبزپھلداردرخت سیاحون کواپنی طرف کھینچتے ہیں ۔ محصوص ثقافت اور اپنی نرالی رسم و رواج کیلئے دنیا بھر میں مشہور کیلاش قبیلے کے لوگوں کی تہواروں اور رسومات کیلئے پاکستان کے کونے کونے اور دنیا بھر سے ہر سال کثیر تعداد میں سیاح اس جنت نظیر وادی میں آتے رہتے ہیں مگر جب سیاح جب ایک بار یہاں آتا ہے تو دوبارہ آنے سے کتراتا ہے جس کی بنیادی وجہ یہاں کی حراب سڑکیں ہیں۔ اس موقع پرموری لشٹ کے مقام پرمرجان کنسٹرکشن کمپنی کے نمائندے عرفان اوریشن میں کنسلٹنٹ کے اہلکار محمداحمد لن گا نے چترال شندورروڈ کے حوالے سے سی ڈی ایم کے عہدہداروں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ روڈکی لمبائی 153کلومیٹر،چوڑائی 42فٹ ،کارپٹینگ 32فٹ اور23 آرسی سی پلز ہیں ۔اس روڈکی پی سی کے لئے 16.55 ارب روپے منظورہوئے ہیں۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button