تازہ ترین

واحد انسان جس کی باقیات چاند پر دفن ہیں، یہ شخص کون ہے اور مرنے کے بعد چاند پر کیسے پہنچا؟دلچسپ تفصیلات

چاند خدا کی ایک خوبصورت تخلیق ہے جو ہماری دنیا کے لیے بہت ضروری ہے۔ چاند انسانوں کے لیے ایک آسانی پیدا کرنے والی چیز رہی ہے۔لیکن یہاں بات چاند کی نہیں ہورہی بلکہ آج ہم ایک ایسے آدمی کے بارے میں جاننے والے ہیں جس کی قبر چاند پر موجود ہے۔ یہ بات سننے میں بہت عجیب لگتی ہے اور یہی خیال سب کے ذہنوں میں گردش کر رہا ہوگا کہ آخر یہ آدمی کون ہے جس کی قبر چاند پر موجود ہے۔آج آپ کو اسی آدمی کے بارے میں بتانے جا رہی ہے۔مذکورہ شخص کا نام یوجین شومیکرہے جو سن 1928 میں امریکہ میں پیدا ہوا تھا۔ اگرچہ ہم میں سے متعدد افراد نیل آرم اسٹرانگ کے بارے میں جانتے ہی ہیں جس کے بارے میں چھوٹی کلاسز میں پڑھایا جاتا ہے۔ جنہیں چاند پر قدم رکھنے والے پہلے انسان ہونے کا شرف حاصل ہوا، لیکن یوجین شومیکر کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں، جو اب تک چاند پر دفن ہونے والا واحد شخص ہے۔امریکی ماہر فلکیات اور ماہر ارضیات یوجین شومیکر جسے سیاروں اور خاص طور پر چاند کے بارے میں پڑھنے کا بہت شوق تھا۔ یہ شخص امریکہ میں خلاءبازوں کو تربیت بھی فراہم کرتا تھا۔یوجین نے چاند کے بارے میں اچھی خاصی تحقیق کر رکھی تھی۔ یوجین شومیکر نے اپنی ٹیم کے ساتھ ملکر چاند کا نقشہ بھی بنایا تھا کہ چاند اندر سے کیسا ہوتا ہوگا اور اس کی سطح کیسی ہوتی ہوگی۔یوجین شومیکر کا جنون صرف چاند پر تحقیق کرنا نہیں تھا بلکہ چاند پر جانے کا اس کا خواب تھا۔ یہ اس کا بچپن کا خواب تھا۔ جب انسان نے چاند کی طرف جانے کی شروعات کی تو یوجین شومیکر بہت خوش تھا۔یہ جانتا تھا کہ یہ بھی اس سفر میں شامل ہوگا لیکن ایسا نہ ہوا۔یوجین کو ایک بیماری تھی جسے ایڈیسن کی بیماری کہتے ہیں۔ اس بیماری میں انسان کو بخار اور الجھان ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ یوجین چاند پر سفر نہیں کرسکتا تھا۔یوجین کی موت 1997 میں ایک کار حادثے میں ہوئی۔ یہ اس وقت آسٹریلیا میں تھا۔ لیکن اس کی موت کے بعد کچھ ایسا ہوا جو انتہائی حیران کن تھا۔امریکی ماہر فلکیات یوجین کی خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اس کی لاش کو جلا کر اس کی راکھ کو چاند پر بھیجا جائے گا۔ کیونکہ یہ آدمی ہمیشہ سے چاند پر جانے کا خواہش مند تھا۔ایک سیلیسٹر نامی کمپنی سامنے آئی جو لوگوں کی لاشوں کی باقیات کو خلا میں بھجوایا کرتی تھی۔ اسی کمپنی نے ناسا کے ساتھ مل کر یوجین کی لاش کی راکھ کو ایک کیپسویل میں بند کر کے ناسا کے لیونئیر پروسپیکٹس اسپیس کرافٹ میں رکھ دیا۔اس اسپیس کرافٹ نے چاند پر جا کر کریش کر جانا تھا اور یوجین کی راکھ کو چاند کی سطح پر پھینک دینا تھا۔یہ اسپیس کرافٹ 6 جنوری 1989 کو دنیا سے چاند کی طرف روانہ ہوا۔ یوجین دنیا کا وہ واحد اور انوکھا انسان بن گیا جس کی ایشز یعنی اس کی قبر چاند پر موجود ہے

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button