تازہ ترین

آف شور کمپنیوں کے زیر استعمال ایڈریس اور وزیراعظم کے پتے میں مماثلت

لاہور ( آوازچترال)   لاہور کے زمان پارک میں مکان نمبر 2 کے حقیقی مالک کا معاملہ معمہ بن گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پنڈورا پیپرز میں انکشاف ہوا کہ لاہور کا ایک پتہ دو آف شور کمپنیوں کے زیر استعمال رہا ۔ اور اتفاق کی بات یہ کہ یہ ایڈریس وزیراعظم عمران خان کی لاہور میں رہائش گاہ کے پتے جیسا ہی ہے۔ لاک گیٹ انوسیمنٹس لمیٹڈ اور ہاک فیلڈ لمیٹڈ دونوں کا ایڈریس بھی مذکورہ پتے پر ہی ہے جبکہ فرید الدین خان ولد سعید الدین خان کو دونوں کمپنیوں کا مالک بتایا گیا ہے۔ دونوں کمپنیاں مشرقی افریقہ کے قریب واقع جزائر پر مشتمل ملک سیشیلز میں رجسٹرڈ ہیں، یہ کمپنیاں سیشیلز میں دو ڈائریکٹرز آندرس میکسمینو سانچز اور موئرا اتزل گویرا کے ذریعے سے چلائی جا رہی ہیں۔ ہاک فیلڈ لمیٹڈ کی پاور آف اٹارنی فرید الدین کے پاس ہے جس کا ثبوت انگلینڈ اور ویلز کی عدالت کی جانب سے کیس نمبر ( HQ09X03008 ) میں بھی ملتا ہے۔ انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹیو جرنلسٹس کی جانب سے دی گئیں فائلز میں آف شور کمپنیوں اور اس سے مستفید ہونے والے مالکان کی معلومات پر ہر کیس کا الگ الگ معاملہ رہا ہے۔ قومی اخبار دی نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دی نیوز نے بھی ان فائلز کا جائزہ لیا ہے۔ مخصوص کیسز میں کمپنیوں کی معلومات، ان کے آپریشنز، ان کے اثاثے، ان کی قیمت اور بینک کے کھاتوں کے حساب کا ذکر بھی ہوتا ہے تاہم مذکورہ دونوں کمپنیوں میں صرف بنیادی معلومات ہی دستیاب تھیں۔ دوسری جانب آئی سی آئی جے نے مذکورہ معاملے پر وزیراعظم عمران خان کو تحریری طور پر لکھ کر بھیجا۔ جس کے جواب میں معاون خصوصی برائے وزیراعظم شہباز گل نے بتایا کہ عمران خان کا مذکورہ دونوں کمپنیوں کی شخصیات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا تھا کہ زمان پارک کے دو داخلی راستے ہیں، ایک راستہ کینال روڈ سے ہے جبکہ دوسرا سنداس روڈ سے ہے۔ مذکورہ رہائش گاہوں کے نمبر ایک جیسے ہی ہیں تاہم وزیراعظم کی رہائش گاہ کینال روڈ سے نمبر دو پر ہے جبکہ مذکورہ شخص جس کا نام سامنے آیا ، اس کے گھر کا پتہ سندس روڈ سے دو نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں رہائش گاہیں علیحدہ علیحدہ ہیں اور یہ ایک دوسرے کے ساتھ جڑی ہوئی بھی نہیں ہیں۔ فرید خان کا وزیراعظم سے کوئی براہ راست تعلق بھی نہیں ہے تاہم ایک اور ذرائع نے بتایا کہ فرید خان عمران خان کے ننھیال میں سے دور کا رشتہ دار ہے۔ دی نیوز کے مطابق جب فرید الدین سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی گھر کے ایڈریس کے حوالے سے شہباز گل کا مؤقف ہی دہرایا اور بتایا کہ جب وہ برطانیہ میں رہائش پذیر تھے تو اس وقت لاک گیٹ انویسمنٹس ان کی اپنی کمپنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہاک فیلڈ ان کے ایک دوست کی کمپنی تھی جنہوں نے انہیں ایک وقت پر اپنا اٹارنی مقرر کیا تھا۔ اسی لیے دوسری کمپنی کا بھی اسی نسبت سے ان سے تعلق جوڑا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پاناما لیکس کے بعد ‘پنڈورہ پیپرز’ نے پاکستانی سیاست میں تہلکہ مچادیا ہے، آئی سی آئی جے کی فہرست میں سات سو سے زائد پاکستانیوں کے نام ہیں۔ان تفصیلات کےمطابق 700سے زائد پاکستانی بے نقاب ہوئے جن میں وزیر خزانہ شوکت ترین ،مونس الہیٰ ،علیم خان اور فیصل واوڈا قابل ذکر ہیں جبکہ دیگر میں خسرو بختیارکے بھائی عمر بختیارعارف نقوی،راجہ نادر پرویز،محمد علی ٹبہ،میر خالد آدم، کچھ کاروباری اور بینکاری شخصیات کے نام بھی شامل ہیں۔ پاک فضائیہ کےسابق سربراہ عباس خٹک کے2 بیٹوں کےنام آف شور کمپنیاں نکل آئیں جبکہ جنرل(ر)خالد مقبول کے داماداحسن لطیف،کاروباری شخصیت طارق سعیدسہگل،جنرل (ر)شفاعت اللہ کی اہلیہ کے نام شامل ہیں۔ خسرو بختیار کے بھائی عمر بختیار نے آف شور کمپنی کے ذریعہ ایک ملین ڈالر کا اپارٹمنٹ اپنی والدہ کے نام پر منتقل کیا،عمر بختیار نے 2018ء میں لندن کے علاقے چیلسی میں اپارٹمنٹ والدہ کے نام پر منتقل کیا۔ پاکستانی شخصیات میں شوکت ترین اور ان کے خاندان کے نام 4 آف شور کمپنیاں نکلی ہیں ۔ علیم خان کی 1،شرجیل میمن کی 3،علی ڈار کی 2،مونس الٰہی کی2،فیصل واوڈا کی ایک آف شور کمپنی نکلی ہے۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button