تازہ ترینکاروبار

خیبر پختونخوا کے تاجروں کا 15اپریل سے دکانیں کھولنے کا اعلان

پشاور(آوازچترال رپورٹ)۔خیبر پختونخوا کے صنعتکاروں اور تاجروں نے حکومت کو لاک ڈاؤن کے حوالے سے2کے دن اندرایس او پیز پیش کرنے ور 15اپریل سے دکانیں کھولنے کااعلان کر دیا ہے ٗ اور واضح کیا ہے کہ اگر حکومت نے ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر کے باوجود لاک ڈاؤن جاری رکھا تو پھر صنعتکار اور تاجر معاشی مشکلات ٗ مالی مجبوری کے پیش نظر وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں اور یوٹیلٹی بلز ادانہیں کریں گے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں ملازمین اور لیبرز کو فارغ کردیا جائے گا ٗاگر تاجروں اور چھوٹے دکانداروں نے قانون ہاتھ میں لیا تو تاجروں کی لیڈر شپ اس کی ذمہ دار نہیں ہوگی صوبے کے صنعتکاروں اور تاجروں کے مشران کا ایک مشترکہ اجلاس یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سینئر لیڈر الیاس احمد بلور کی زیر صدارت منعقد ہوا ٗ اجلاس میں سینیٹرنعمان وزیر ٗ سینیٹر محسن عزیز ٗسابق سینیٹر غلام علی ٗسرحد چیمبر کے صدر انجینئر مقصود انور پرویز ٗ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر قیصر خان ٗ انجمن تاجران خیبر پختونخوا کے چیئرمین شوکت علی خان ٗ انجمن تاجران پشاور کے صدر حاجی محمد افضل ٗ مرکزی تنظیم تاجران پشاور کے صدر ملک مہر الہٰی ٗ سمال چیمبر کے فاؤنڈر صدر احتشام حلیم ٗ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر غضنفر بلور ٗ سرحد چیمبر کے سابق صدور ریاض ارشد ٗ عدیل رؤف ٗ فیض محمد فیضی ٗ ملک نیاز احمد ٗ ذوالفقار علی خان ٗ انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن حیات آباد کے صدر زرک خان ٗ صرافہ ایسوسی ایشن کے چیئرمین شکیل صراف اورثناء اللہ سمیت صنعتکاروں اور تاجروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر حکومتی فوکل پرسن کے ساتھ مل کرایس او پیز بنانے اور حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے کیلئے2مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ حکومت کے ساتھ نمائندہ مذاکراتی کمیٹی میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر غضنفر بلور ٗ سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر مقصود انور پرویز ٗ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر قیصر خان ٗ انجمن تاجران خیبر پختونخوا کے چیئرمین شوکت علی خان اور مرکزی تنظیم تاجران پشاور کے صدر ملک مہر الٰہی شامل ہیں جبکہ ایس او پیز کے لئے ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر قیصر خان ٗ انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن حیات آباد کے صدر زرک خان اور سرحد چیمبر کے سابق صدر عدیل رؤف شامل ہیں۔ اجلاس میں حکومت پر واضح کیا گیا کہ لاک ڈاؤن اور دیگرمعاملات پر صرف صنعتکاروں اور تاجروں پر مشتمل نمائندہ مذاکراتی کمیٹی ہی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرے گی اور اگر حکومت نے کسی دوسرے گروپ یا کمیٹی سے مذاکرات کئے تو اس کی ذمہ داری ہم پر عائد نہیں ہوگی۔ اجلاس میں حکومت پر واضح کیا گیا کہ 3 ہفتے کے طویل لاک ڈاؤن سے سفید پوش اور غریب دکاندار مزید فاقہ کشی برداشت نہیں کرسکتااس لئے ہم حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے تاہم SOPs اور احتیاطی تدابیر کے تحت 14 اپریل کے بعد کاروبار شروع کیا جائے گا لیکن اگر لاک ڈاؤن طویل ہوگیا تو پھر بزنس کمیونٹی مجبوراوفاقی اور صوبائی ٹیکسز اور یوٹیلٹی بلز ادا نہیں کرے گی اور ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کرنے پر مجبور ہوگی۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button