تازہ ترینمضامین

تلخ حقایق جن سے چشم پوشی ممکن نہیں….عنایت اللہ اسیر

ھوشیار باش تلخ حقایق جن سے چشم پوشی ممکن نہیں ناک تک پہنچاے گیے معاشی بدحالی اور گرانی اور عدالتی ٹارچر کے خلاف تحریک کہیں سیاسی تصادم کی صورت اختیار نہ کرجاے کیونکہ ماحول اور موسم دونوں نہایت گرم ہیں کہیں دوشمن اس گرم تنور میں اپنے پیڑے نہ لگا یے حکومت احتجاج کے پر امن اواز کو دبانے کی کوشش قطعی نہ کرے صرف قانون توڑنے والے عناصر پر خود نگاہ رکھ کر ان کے ساتھ اہینی ہاتھوں سے نمٹے جو ھر حکومت کی ذمہ داری ھوتی ھے بعض شاہ سے ذیادہ شاہ کے وفاداروں نے ماڈل ٹاوں جیسا مقبوضہ کشمیر کا نقشہ کھینچ کر مرکزی اور صوبای حکومت کو نہایت نقصان پہنچا چکی ھے اب بھی بعض نا عاقبت اندیش پولیس افسران اپنے جذبات اور بہادری کے زعم میں اپنے ھی مسلمان پاکستانی غیر مسلح مظاہرین کا خون بہاکر اس تحریک میں جان ڈھال کر حکومت کے لیے مسایل پیدہ کرسکتے ھیں مظاہریں کے قانون توڑنے کی صورت میں ان کو روکنا گرفتار کرنا امن و امان بحال کرنا صرف اور صرف حکومت,پولیس,رینجتز,اور خدانخواستہ حد سے بڑنے کی صورت میں صرف اور صرف پاک ارمی کے بہادر جوانوں کا ھی کا اور بنیادی ذمہ داری ھے اور اب تک ھمارے مسلح افواج نہایت بھپرے ھوے مظاہرین کو بے غیر خون بہایے نہایت خوش اسلوبی سے نبھاتی ای ھے اور نہایت جذبات میں بہے ھوے نوجوان بھی پاک ارمی کے جوانوں کو دیکھ کر ھی ان کے ساتھ والہانہ محبت احترام اور پاک فوج ذندہ باد کا نعرہ لگا کر مذاکرات کی میز پر اجانے پر امادہ ھوتے رھے ہیں لہذہ امن قایم کرنا جن کا کام انہی کو ساجھے خدارا مخالف مظاہرین کے مقابلے میں پی ٹی ای کے جیالے اور پیارے جلسہ جلوس لیکر تصادم کی راہ ھموار نہ کریں کیونکہ ھم ایک گھر کے بہن بھای چچا مامو باپ بیٹے اور رشتہ دار ھی مختلف سیاسی پارٹیوں میں بٹے ھوے ہیں اور سیاسی سویل تصادم کے نتیجے میں خاکم بہ دہن جلسہ گاہ سے زخمی ھمارے ھی مسلمان بھا ییوں کے جنازے ھمارے ھی گھروں میں اینگے اور ان جنازوں کو ھم ھی نے کندھا دینا ھوگا مجھے یقین ھے کہ کوی بھی مسلمان سیاسی اختلاف کی بنیاد پر اپنے مسلمان بھای کے خون سے اپنے ہاتھ رنگین نہیں کریگا کوی ملک دوشمن فرد اس موقع سے فایدہ وٹھا سکتا ھے ھمارامکار پڑوس دوشمن اور دنیا کے اسلام دوشمن قوتین اور پاکستان دوشمن قوتین کسی بھی موقع کی تاک اور تالاش میں ھمارے پیارے ملک کے اندر دھشت گردوں کی صورت میں اور ھمارے مغربی سرحد میں ھمارے ھی گھر میں تیار بیٹھا ھے شام,عراق,لبنان,لیبیا سوڈان اور افغانستان کے ناگفتہ بہ صورت حال صرف اور صرف ایک دوسرے کو برداشت نہ کرکے سویلین تصادم ھی کے نتایج ھیں اور پاکستان جیسے واحد ایٹیمی قوت اسلامی ملک میں کی سالوں سے مسلکی تصادم کی کوشش کے باوجود پاکستان دوشمن قوتین تا حال اپنے مزموم عزایم میں کامیاب نہیں ھوسکے ہیں اب سیاسی جمہوری اختلافات کو سوشل میڈیا کے گروپس بنا کر ثواب سمجھکر ماحول کو ٹیوٹر,فیس بک,اور سوشل میڈیا کے ذریعیے نہایت گرم کیا گیا ھے اور مخالف سیاسی گروپس کے مدبھیڑ کے خطرات روز روشن کی طرح نظر ارہیے ہیں لہذہ حزب اقتدار پارٹی چنکہ اس ملک کے امن و امان اورتعمیر و ترقی کا ذمہ دار ھونے کے ناطے اپنے ورکروں کو صبر تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کرنے کی ھدایت کرکے پاکستان کے امن کو بچایا جاسکتا ھے ن لیگ کی حکومت میں چھہ ماہ تک D چوک میں مظاہرے دوران کسی سیاسی ورکر کو یہ اجازت نہیں دیا کہ وہ جلوس نکال کر احتجاجی کیمپ کو اکھاڑ پھینکین صرف پولیس اور ارمی ھی کے ذریعیے پی ٹی وی اور وزیراغظم ہاوس کو محفوظ رکھا گیا اب بھی مظاھرین کو پر امن طور پر نوٹ کرنے دیا جایے قانونی شکنی کی صورت میں ھی پولیس استعمال کیا جاے اسی میں ھمارے پیارے ملک کو اور پی ٹی ای کے حکومت کو میعاد پورے کرنے کا راز بھی پنہاں ھے اور یہ ھی ھمارے پیارے ملک سے محبت کا تقاضاء بھی ھے خدانخواستہ تصادم کی صورت میں تبدیلی کا خواب بھی چکنا چور ھونے کا %80 خطرہ ھے 03469103996 سماجی کارکن عنایت اللہ اسیر چترال

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button