تازہ ترین

کریم اللہ………سی سی ڈی این کی کارکردگی

چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک یعنی سی سی ڈی این کا قیام 2009ء میں ہوا جو کہ 19 لوکل سپورٹ آرگنائزیشنز کا مجموعہ اور باضابطہ رجسٹرڈ ادارہ ہے ۔اس ادارے کے قیام کا مقصد سول سوسائیٹی کو متحرک کرنااور اداروں کے اشتراک و تعاون سے کمیونٹی کی ترقی ہے ۔خصوصا سرکاری وغیر سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر ترقیاتی کاموں کے لئے لائحہ عمل تشکیل دینا ، نئے ریسورس پیدا کرنا اور موجودہ ریسورسز کا مثبت استعمال اس ادارے کا مشن ہے۔گزشتہ 9 برسوں کے دوران سی سی ڈی این ایک غیر متنازعہ اور چترالیوں کی نمائندہ ادارہ کے طور پہ ابھری ہے ۔ چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے نیچے 19لوکل سپورٹ آرگنائزیشنز اور اس کے نیچے دیہی اور خواتین تنظیمات کام کررہی ہے ۔اپنے قیام سے آج تک اس ادارے نے چترال کی ترقی میں خطیر رقم خرچ کی ہے۔ان ترقیاتی کاموں میں خصوصی طور پر بجلی گھروں کے کامیاب منصوبے شامل ہے ۔ جبکہ خواتین کو خود انحصار بنانے ، مردوں میں ٹیکنیکل صلاحیتوں کو ترقی دینے میں بھی اس ادارے کا کلیدی کردار رہا ہے ۔ اس کے علاوہ ادارہ ہذا نے گزشتہ ایک آدھ برس کے دوران چترال کے طول وعرض میں گرانقدر خدمات سرانجام دی ہے جن کی تفصیل ذیل ہے ۔ سی سی ڈی این ضلعی حکومت اور چترال چیمبر آف کامرس کے درمیان باہمی اتفاق اور ترقی کے لئےایم او یو پر دستخط کئے ہیں ۔ چترال میں بزنس کانفرنس کا انعقاد کرکے نہ صرف یہاں کاروبار کے مواقع کو ایکسپلور کرنے کی کوشش کی گئی بلکہ بیرونی انوسٹر کو بھی چترال میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ۔ عمران خان اور سابق وزیر اعلی پرویز خٹک اپنے دورہ چترال کے موقع پر سی سی ڈی این کا بھی دورہ کیا اور ادارے کی خدمات کو سراہا ۔ اپنے اسی دورے میں جب سی ایم پرویزخٹک نے ضلع اپر چترال کے قیام کا اعلان کیا تو سی سی ڈی این نے اس کیس کو آگے بڑھانے کے لئے تحریک چلائی اور منتخب نمائندوں کو اس حوالے سے آواز اٹھانے کی ترغیب دی ۔بونی کے سارے سیاسی وسماجی حلقوں سے مل کر ضلع اپر چترال کے قیام کے لئے بھر پور جدوجہد کی گئی ۔ چترال پریس کلب کے معاونت سے بونی ، موری لشٹ ، گرم چشمہ ، شغور اور لاسپور میں پریس فورمز کا انعقاد کیا گیا اور عوامی مسائل کو میڈیا کے ذریعے حکومت اور منتخب نمائندوں کے سامنے اجاگر کیاگیا ۔ جب مردم شماری کے نتائج کے بعد چترال سے صوبائی اسمبلی کے ایک حلقے کو ختم کیا گیا تو چیرمین سی سی ڈی این نے اس حوالے سے چار سے پانچ مرتبہ آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا اورچترال کے سارے سیاسی قیادت کو ایک پیچ میں لانے کی بھرپور کوشش کی گئی ۔ پاکستان کونسل آف ولڈ ریلیجین کے اشتراک سے ”جوائن سیلی بریشن آف چیلم جوشٹ فیسٹول ” کے موضوع پر پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں عیسائی بشپ، کلاش قاضی ، اسماعیلی لیڈرشپ ، شاہی مسجد چترال کے خطیب مولانا خلیق الزمان اور ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور سول سوسائیٹی اہلکاروں نے حصہ لیا۔ اس کے علاوہ سی سی ڈی این نے پہلے سابق چیرمین وزیر محمد اوراب موجودہ چیرمین سرتاج احمد خان کی ڈائنامک قیادت میں گزشتہ 9 برسوں میں چترال کی ترقی ، خواتین کو خوداختیار بنانے ، نوجوانوں کو کاروباری سرگرمیوں میں ملوث کرنے کے لئے گرانقدر خدمات سرانجام دیتے آئے ہیں ۔ سی سی ڈی این اپنی اس کارکردگی کے نتیجے میں حال ہی میں انوائرمنٹل پروٹیکشن سوسائیٹی (ای پی ایس ) کے اشتراک سے سی ڈی ایل ڈی سوشل موبیلائزیشن کی ذمہ داری باقاعدہ بیڈنگ کے بعد حاصل کی ہے لیکن بعض اداروں اور ان کی قیادت کو یہ سب کچھ ہضم نہیں ہورہی ہے۔ جس کی وجہ سے سی سی ڈی این جیسے چترال کے قومی ادارے کو متنازعہ بنانے کی سازش ہورہی ہے جو لوگ اپنی ملازمتوں اور مراعات کے لئے چترالی ادارے کو متنازعہ بنارہے ہیں وہ چترال اور یہاں کے باسیوں کےساتھ مخلص نہیں ۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button