بہت بہت مبارک ہو
![](https://awazechitral.com/wp-content/uploads/2018/01/Javed-2.jpg)
پہلی اطلاع‘ بشریٰ مانیکا نے خاور فرید کو بتایا‘ مجھے نبی اکرمؐ کی زیارت ہوئی‘ آپؐ نے مجھے حکم دیا تم خاوند سے طلاق لے کر عمران خان کے ساتھ شادی کر لو‘ شادی کے بعد عمران خان کے راستے کی تمام رکاوٹیں دور ہو جائیں گی‘ یہ وزیراعظم بن جائیں گے اور پاکستان کا سنہرا دور شروع ہو جائے گا اورخاوند نے پاکستان کے سنہرے دور کےلئے اپنی 30 سالہ رفاقت توڑ دی یوں بیگم بشریٰ مانیکا دوبارہ بشریٰ ریاض وٹو بن گئیں‘ یہ لاہور شفٹ ہوئیں اور والدہ کے ساتھ رہنے لگیں عدت پوری ہوئی اور عمران خان نے انہیں رشتہ بھجوا دیا‘ دوسری اطلاع‘ بشریٰ مانیکا نے خاور فرید سے خلع لی‘ عدت پوری کی اور یکم جنوری 2018ءکو لاہور میں عمران خان کے ساتھ نکاح کر لیا‘ یہ دونوں اب اعلان کےلئے مناسب روحانی گھڑی کا انتظار کر رہے ہیں‘ خاور فرید اور پی ٹی آئی کا موقف ہے شادی ابھی نہیں ہوئی‘ خاور فرید مانیکا یہ بھی فرما رہے ہیں ہماری طلاق کی وجہ ناچاقی نہیں تھی کوئی روحانی ایشو تھا‘ ہم اس اعتراف کو خواب یا بشارت کی تصدیق سمجھ سکتے ہیں یہ دونوں اطلاعات کہاں تک درست ہیں یا ان میں سے کون سی ٹھیک اور کون سی غلط ہے یہ فیصلہ وقت کرے گا تاہم یہ درست ہے عمران خان بشریٰ ریاض سے ٹھیک ٹھاک متاثر ہیں‘ یہ ان کے روحانی اثر میں بھی ہیں‘ مجھے عمران خان کے خاندان کے ایک فرد نے بتایا بشریٰ بی بی نے روحانی حساب لگا کر بتایا عمران خان کا لاہور کا آبائی گھر 2زمان پارک ان کےلئے ٹھیک نہیں‘ زمان پارک میں عمران خان کی ہمشیرہ عظمیٰ نیازی اپنے بچوں کے ساتھ رہتی تھیں‘
عمران خان نے پیرنی کے مشورے پر اپنا آبائی گھر گرا دیا‘ ان کی ہمشیرہ اب کرائے کے مکان میں رہتی ہیں‘ یہ حفیظ اللہ نیازی کی بیگم ہیں‘ ان دونوں کے درمیان علیحدگی ہے‘ 2زمان پارک اب ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے‘ یہ اطلاعات بھی ہیں ‘ بشریٰ بی بی اور خاور فرید کا خیال تھا ریحام خان عمران خان کے سیاسی راستے میں رکاوٹ ہیں چنانچہ خان صاحب نے پیرنی کے اشارے پر یہ رکاوٹ ہٹا دی‘ یہ دونوں میاں بیوی عمران خان کےلئے رشتہ بھی تلاش کرتے رہے‘
یہ کوئی ایسی خاتون تلاش کر رہے تھے جس کی عمر چالیس اور پچاس سال کے درمیان ہو‘ جو مذہبی ہو‘ گھریلو ہو اور جو عمران خان کےلئے خوش نصیب ثابت ہو‘ یہ دو سال تک رشتہ تلاش کرتے رہے لیکن رشتہ نہ مل سکا لیکن آخر میں بشارت ہو ئی‘ روحانی رہنمائی ملی اور رشتہ قرب و جوار میں ہی مل گیا۔عمران خان بشریٰ ریاض کو رشتہ بھجوا چکے ہیں‘ اللہ کرے یہ انکار نہ کریں‘ ان کے بچے بھی راضی ہو جائیں اور سابق خاوند بھی یہ رشتہ قبول کر لیں اور یوں دنیا کی واحد اسلامی جوہری طاقت کے اگلے وزیراعظم کا گھر آباد ہو جائےکم ازکم یہ باب بند ہو جائے‘ یہ بہت ضروری ہے‘ کیوں؟ اس کی چار بڑی وجوہات ہیں‘ عمران خان روحانیت پسند لیڈر ہیں‘ یہ پوری زندگی اپنا روحانی مرشد تلاش کرتے رہے‘ بشریٰ بی بی سے شادی کے بعد ان کی یہ روحانی تلاش ختم ہو جائے گی‘ یہ باقی زندگی روحانی اطمینان کے ساتھ گزار سکیں گے‘ دو ‘شادی کی خبروں نے عمران خان‘ بشریٰ بی بی اور خاوند فرید مانیکا کی زندگی ڈسٹرب کر دی‘ یہ تینوں کردار بدقسمتی سے میڈیا کا موضوع بن گئے‘ اگر اتنی گرد اڑنے کے بعد یہ شادی نہیں ہوتی تو تین خاندان باقی زندگی طلاطم میں گزاریں گےیہ زیادتی ہے‘ تین‘ عمران خان کو واقعی ایک دین دار‘ وفادار اور مخلص ساتھی کی ضرورت ہے‘ یہ چالیس برس سے ہیرو کی زندگی گزار رہے ہیں‘ یہ ملک کے واحد 66 سالہ سیاستدان ہیں جن کی شادی آج بھی بریکنگ نیوز بن جاتی ہے‘ ہمارے ہیرو کو اب اپنی کشتیاں کسی ساحل پر لنگر انداز کر دینی چاہئیں تاکہ یہ وزیراعظم بننے کے بعد اطمینان سے حکومت کر سکیں اور چار مانیکا فیملی پچاس سال سے سیاست اور ساڑھے سات سو سال سے روحانیت کے شعبے میں ہے‘ عمران خان کے پیر خاور فرید مانیکا جولائی 2018ءمیں ریٹائر ہو جائیں گے‘ یہ ریٹائرمنٹ کے بعد روحانیت اور سیاست دونوں شعبوں میں عمران خان کی معاونت کر سکیں گے یوں پاکستان کا حقیقتاً سنہری دور شروع ہو جائے گا‘ ملک دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کرے گاچنانچہ یہ شادی ملک کے روشن مستقبل اور آنے والی نسلوں کیلئے انتہائی ضروری ہے‘میری طرف سے تمام فریقین کو بہت بہت مبارک ہو‘ پاکستان زندہ باد‘ روحانیت پائندہ باد۔