تازہ ترین

گلگت بلتستان کا خادم اعلٰی

ٰٰ گلگت بلتستان کا خادم اعلٰی

ایک طویل عرصہ بعد …. یا کہہ لیں کہ پہلی بار کسی عوامی وزیر اعلیٰ نے گلگت بلتستان میں تعمیرو ترقی کا بھرپور آغاز کیا ہے…. شاید اس لئے کہ وہ ایک عام آدمی ہیں جو بڑے بڑے کام کرنے کا ارادہ رکھتے اور عملاً کچھ کر گزرنا چاہتے ہیں ۔مجھے پنجاب کے خادم اعلیٰ کے بعد وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن میں ایسی تڑپ نظر آتی ہے۔ ابھی کل کی بات ہے،انہیں چنار باغ میں بڑاکام کرتے ہوئے دیکھا تو ان کے کام کو سراہنے کو دل چاہا ہے۔گزشتہ سال وہ چنار باغ گلگت میں شہدا کی یادگار پر گئے تھے لیکن فاتحہ کے بعد ان کا دل مسوس کر رہ گیا ۔کیونکہ جن شہدا کی قربانیوں کے بعد انہیں اس جنت ارضی پر رہنے کا موقع ملا ہے انکی یادگار میں جابجا ٹوٹ پھوٹ نظر آئی تو انہوں نے اس پر کام کرنے کا عہد کیا ۔ شہدا کی یادگار کے تعمیری منصوبے کا آغاز کرتے ہوئے انہوں نے بھری محفل میں کہاتھا کہ جنگ آزادی گلگت بلتستان کے شہداء ،غازیوں اور ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہمارا فرض بنتا ہے کہ ان شہداء کے جائے شہادت اور جائے پیدائش کو زندہ سلامت رکھیں ۔اسی جذبے کے تحت ہم نے جنگ آزادی گلگت بلتستان کے شہدا کی یاد گار کی تعمیر نو اور تزئین آرائش کا فیصلہ کیا ہے۔ ماضی میں بہت سی حکومتیں آئیں انہوں نے بہت سے غیر ضروری اخراجات کئے ،ایک ایک گھر کی تزئین آرائش پرکروڑوں خرچ کئے گئے مگر کسی نے شہدا کی یاد گار پر کوئی توجہ نہیں دی ۔ ہم نے شہدا کی یاد گار کی تعمیر نو کا عہد کیا ہے ،جی ڈی اے نے ایک سال کے عرصے میں مکمل کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے ۔پہلے تھری ڈی نقشہ بنایا اور ایک سال کے قلیل عرصے میں اس منصوبے کو زمین پر اتاراہے۔ ماضی میں گلگت بلتستان کی پہچان ادھورے منصوبوں کا قبرستان بن چکا تھا۔ ایک ایک رابطہ سٹرک پندرہ سال گزرنے کے باوجود بھی نامکمل رہتی تھی ۔اسمبلی کی بلڈنگ کی تعمیر کا کام 2004میں شروع ہوا مگر اب تک نامکمل ہے۔مگر اب ہمارے دور حکومت میں ترقیاتی منصوبے تیزی سے مکمل ہورہے ہیں ۔ گلگت شہر نے بڑے بڑے خون خرابے دیکھے ہیں،کشت و خون دیکھا ہے۔ دس سال شہر کے لوگوں نے کرفیو دیکھا ہے اب سیکورٹی اداروں ،سیاسی جماعتوں اورعوام کی کوششوں کی وجہ سے علاقے میں امن قائم ہوا ہے جس کی وجہ سے رواں برس پندرہ لاکھ سیاح آئے۔ اب ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ یہاں آنے والے سیاحوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کریں۔ سیاحوںکو بیٹھنے کی جگہ دیں۔ دیکھنے کیلئے خوبصورت مقامات دیں۔اس لئے ہم شہر کو خوبصورت بنانے کیلئے مزید منصوبوں پر کام کررہے ہیں۔ زیروپوائنٹ پر خوبصورت پارک بنارہے ہیں۔ لالک جان سٹیڈیم کی تزئین و آرائش کررہے ہیں۔ خواتین کیلئے الگ پارک بنارہے ہیں ۔

اس میں کوئی شبہ بھی نہیں ،گلگت بلتستان سے ہوکر آنے والی پاکستانی سیاحوں کو پہلے اور اب کی حکومت کے کاموں اور دردمندی کا احساس ہورہا ہے۔ اللہ کرے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن اپنے قومی تعمیر کے ایجنڈے کو مکمل کرنے میں کامیاب ہوجائیں۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button