تازہ ترین

شہبازشریف کی دبے لفظوں میں عمران خان پر تنقید،نادان آخر وہی کرتا ہے جو عقلمند کرتا ہے

مثبت سوچ و عمل، بصیرت،خوداعتمادی، علم،انصاف پسندی، راست بازی،جانچ و پرکھ،ہمت وحوصلہ،بھروسہ مندی،پہل کاری، قوتِ فیصلہ، برداشت، جوش و ولولہ اور،متاثر کُن اندازِ بیان جیسے اچھے قائدانہ اوصاف عصر حاضر میں اگر کسی شخصیت میں نظر آرہے ہیں تو وہ خادم اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف ہیں،جنہوں نے دن رات انتھک محنتوں سے اپنے نام کا لوہا دنیا بھر میں خوب منوایا ہے۔انکی قیادت میں پنجاب میں جتنے انقلابی اقدامات کئے گئے تاریخ میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔مخالفین کی کڑی تنقید کی پروا کئے بغیر انہوں نے بصیرت، قوتِ فیصلہ،جوش وولولہ،ہمت و حوصلہ، خوداعتمادی کا مظاہرہ کرتے ہوئے

پہل کاری کی عملی مثال قائم کی۔یہی وجہ ہے کل تک میڑوبس منصوبے کو جنگلہ بس کا نام دے کر طنزکرنے والوں نے گھٹنے ٹیکتے ہوئے یہ تسلیم کر لیا کہ یہ حقیقتاً عوامی فلاح کا منصوبہ ہے۔اور آج خیبرپختونخواہ میں تٰحریک انصاف کی حکومت بغیر کسی ندامت کے شہبازشریف کے ویژن کی تقلید کرتے ہوئے پھولے نہیں سما رہی۔جبکہ عوامی حلقے میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اُن منفی بیانات پر شدید تنقید کی جارہی ہے جو پنجاب کے میٹروبس منصوبے کے حوالے سے ماضی میں دیئے جاتے رہے ہیں۔ معروف سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ابراھیم قاضی کے ٹوئیٹ زیرعنوان ’’جنگلہ بس پشاور میں بھی‘‘ کو وزیراعلیٰ پنجاب نے فارسی کے شعر ’’پرچہ دانا کند،ناداں۔۔۔لیک بعد ازخرابی بیسار‘‘کے ساتھ ری ٹویٹ کیا ہے۔ شعر کاُ ردو ترجمہ ہے کہ ’’نادان آخر وہی کرتا ہے جو عقلمند کرتا ہے۔۔لیکن بڑی خرابی پیدا کرنے کے بعد۔۔‘‘ جو ساری داستان کو چند لفظوں میں بیان کرنے کے لئے کافی ہے۔فارسی زبان میں اِس شعر کو شیئر کرنے پر شہبازشریف کو ایک طرف تو خوب پذیرائی بھی حاصل ہو رہی ہے جبکہ دوسری طرف ایک بار پھرعوامی اور سیاسی حلقے میں شہبازشریف کی ایک ا ور قائدانہ صفت ’’متاثر کُن اندازِبیان‘‘کے چرچے بھی زبان و زد وعام ہو چکے ہیں۔یاد رہے کہ چند لمحات پہلے ہی فرسٹ انٹرنیشنل یوتھ سمٹ لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب نے غیرملکی طلبا و طالبات کے ساتھ رشین،جرمین اور عربی زبان میں گفتگو کر کے تمام حاضرین کو ششدر کر دیا تھا۔اِنکا مختلف زبانوں پر دسترس رکھنے کا ہنر اکثر اوقات سوشل میڈیا پر مرکزنگاہ رہتا ہے۔اِس سے قبل چائنیز سفارتی اہلکاروں سے چائیز زبان میں گفتگو پر چائیز بہت گروید ہوئے، جبکہ امام کعبہ سے اِن کی عربی میں گفتگو و شنید بھی سوشل میڈیا پر مثبت انداز میں زیربحث رہی ہے۔
Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button