تازہ ترین

پاکستان 2030 تک دنیا کے پہلے بہترین30 ممالک میں شامل ہوگا ۔ جس کے لیے ابھی سے تیاریوں کی ضرورت ہے ۔خیبرپختونخوا کا موجودہ بلدیاتی نظام دوسرے صوبوں کے بہ نسبت مثالی اور منفرد نظام ہے۔ عنایت اللہ خان

پشاور ( آوازنیوز ) سینئر وزیر بلدیات و دیہی ترقی خیبرپختونخوا وپارلیمانی لیڈرجماعت اسلامی عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ ہمیں مل کر ملک اور اپنے بچوں کے مسقبل کے لیے کام کرنا ہوگا اور اس ملک کو محفوظ ترین اور مضبوط ترین ملک بنانا ہوگا اس وقت ہم درست سمت میں سفر کر رہے ہیں جس کے اچھے نتائج مسقبل پر پڑیں گے ۔نئے نظام بنانا اور اس کو مضبوط بنانے میں وقت لگتا ہے ۔ہم جس سمت میں جارہے ہیں اس سے پاکستان 2030 تک دنیا کے پہلے بہترین30 ممالک میں شامل ہوگا ۔ جس کے لیے ابھی سے تیاریوں کی ضرورت ہے ۔خیبرپختونخوا کا موجودہ بلدیاتی نظام دوسرے صوبوں کے بہ نسبت مثالی اور منفرد نظام ہے لہذا تمام بلدیاتی نمائندے اور متعلقہ حکام موجودہ نظام کو کامیاب بنانے کے لیے بھرپور کوششیں کریں اور عوامی مسائل حل کرنے میں اپنا کردار اداکریں ۔ وہ ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ پراجیکٹ مینجمنٹ سسٹم کے ورکشاپ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر چیف اکنامسٹ محمد آیاز خان ، جاوید حسن کے علاوہ ضلعی پلاننگ آفیسر ز ، پی انیڈ ڈی آفیسر ز اور یوایس ایڈ کے نمائندوں نے ورکشاپ میں شرکت کی ۔ورکشاپ میں شرکاء میں شیلڈز اور سرٹیفیکیٹس بھی تقسیم کی گئی ۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے سینئر وزیر عنایت اللہ خان نے کہا کہ موجودہ دور میں تمام کام ہارڈ ورک سے سمارٹ ورک پر چلاگیا ہے اور کم وقت اور مشقت میں زیادہ سے زیادہ کام کرنے کا دور آگیا ہے جس سے اسفتادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بلدیاتی نظام میں سالانہ ترقیاتی فنڈز میں اضافہ کردیا ہے اور بجٹ کا 30 فی صد بلدیاتی نظام کے لیے مختص کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے بلدیاتی نظام میں 2001 سے 2013 تک صرف چودہ ارب روپے فراہم کیے گئے تھے جب کہ ہم نے دو سال میں 80 بلین فراہم کر دیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں ٹی ایم اوز اور متعلقہ حکام کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوجاتاہے اور ان افسران کی تربیت ناگزیر ہوجاتی ہے جس سے اس قسم کے ورکشاپس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہرسطح پر افسران اور منتخب نمائندوں کی تربیت کا اہتمام کریں گے اور جو بھی اس قسم کے ورکشاپس کریں گے اس کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے ۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button