تازہ ترینشعروشاعری

چترال کے منفرد انداز کے گُلُو کار اور عہد ساز شخصیت میرولی المعروف کوراغو ماسٹر کے یاد میں کوراغ میں تعزیتی پروگرام ۔

اپرچترال(ذاکر ذخمی سے)موسیقی کا استاد میر ولی المعروف کوراغو ماسٹر 1941 کو کوراغ میں انکھ کھولی ۔اپ نے کھوار موسیقی کو جدت دی رنگ دیا لذت دی اور انفردیت بخشی۔اپ عرصہ دراز تک کھوار موسیقی کے ساتھ منسلک رہ کر منفرد انداز میں موسیقی پیش کرکے اپنا الگ مقام متعارف کرایا ۔ آپ کی انداز منفرد اور سب سے الگ تھی جو جو گانے آپ نے گائےوہ دوسروں کے لیے نا قابل رسائی اور نا قابل تقلید ہوتے تھے اور کوراغو ماسٹر میر ولی سے منسوب ہوتے رہ جاتے۔ آپ نہ صرف آواز کے منفرد نام تھے بلکہ ستھار بنانے اور بجانے میں الگ پہچان رکھتے تھے آپ موسیقی کی فن کو لیکر چترال تا کراچی اور گلگت تک سفر کی اور بے شمار مداح اور سامع پیدا کی ۔جو آپ سے والہانہ عقیدت اور محبت رکھتے تھے آپ کی خدمات کے بنیاد پر کئی مقامی تنظیمات ایواڈز سے آپ کو نواز دیے اور محکمہ ثقافت خیبرپختونخوا نے بہترین خدمات کے اعتراف میں ثقافت کے زندہ امین ایوارڈ سے نوازا ۔میر ولی المعروف کوراغو ماسٹر اس سال مختصر علالت کے بعد 7 جون 2024 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔اپ کی رخلت سے کھوار موسیقی ایک منفرد نمائندہ فنکار سے دائمی محروم ہوئے یہ خلا پر ہونا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے انجمن ترقی کھوار بونی جب تعزیتی پروگرام کی انعقاد کا سوچا تو میر ولی المعروف کوراغو ماسٹر کے خاندان کے معتبرات دلی خواہش کا اظہار کیا کہ یہ پروگرام ان کے آبائی گاوں کوراغ میں منعقد ہو اس طرح یہ پروگرام نہ صرف آبائی گاوں کوراغ بلکہ ان کے گھرماژاندہ میں منعقد ہوا جہاں کوراغ کے معتبرات ،ان کے خاندان کے افراد ،شعرا کرام اور فنکار حضرات کثیر تعداد میں شرکت کرکے پروگرام کو شاندار بنا دیا۔پروگرام شروع ہونے سے قبل انجمن ترقی کھوار کے معزز اراکین دوسرے مداحوں کے ساتھ اپ کی قبر پر حاضری دی پھول چڑھائے اور خصوصی دعائے معفرت کی۔اس کے بعد پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔نظامت ذاکر زخمی نے کی ۔الواغظ شیر عالم تلاوت کلام پاک پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ پروگرام کی صدارت سابق سکرٹری خیبرپختونخوا شرافت ربانی نے کی جبکہ مہمان خصوصی استاد الاساتذہ سید ابولحکم جان تھے ۔صدر اور مہمان خصوصی کے ساتھ نشست میں تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم ،سرپرست اعلی انجمن ریٹائرڈ صوبیدار سلطان امیر ،جنرل سکرٹری لعل زمان لغل ،سابق پریذیڈنٹ امیر افضل خان،منصور علی شباب ،سابق تحصیل نائب ناظم فخرالدین ،فرزند میر ولی ذاہد علی،میرزہ امان بیگ و دیگر موجود تھے ابتداء کلمات ادا کرتے ہوئے سینئر شاعر اور ممتاز شخصیت ہزار محمد ساجد مہمانوں کو انجمن اور میر ولی کے اہل خانہ کی طرف سے خوش امدید کہا اور پروگرام کے اعراض و مقاصد تفصیل سے بیان کی ۔انہوں نے کہا کہ مرحوم میر ولی کی شخصیت نہ صرف چترال کے لیے بلکہ جہاں جہاں کھوار بولی جاتی ہے ان سب کے لیے قابل احترام تھی۔اپ فن موسیقی کو الگ مقام اور پہچان دی جو صرف میر ولی مرحوم کے حصے میں آتی ہے ۔انجمن اج آپ کی خدمات کی اعتراف کررہی ہے۔جنرل سکرٹری انجمن ترقی کھوار لعل زمان لغل انجمن کے بارے گفتگو کی کرتے ہوئے کہا کہ انجمن زبان و ادب اور ثقافت کی نمائندہ تنظیم ہے جو ادب و ثقافت کی ترقی و ترویج کے لیے گرانقدر خدمات سر انجام دے رہی ہے تعزیتی پروگرام کے بارے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کا انعقاد بونی میں کرانے کا فیصلہ ہوا تھا تاہم میر ولی مرحوم کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کی دلی خواہش پر ان کے آبائی گاوں کوراغ میں منعقد کرنے کا فیصلہ ہوا اس لیے ہم اہل کوراغ اور رشتہ داروں کے مشکور ہیں۔ پروگرام میں میر ولی المعروف کوراغو ماسٹر کے فن اور شخصیت کی ہمہ جہت پہلووں پر مقررین تفصیلی روشنی ڈالی اور انہیں منفردانداز کےعہد ساز شخصیت قرار دی مقررین آپ کی زندگی کی مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی ۔میر ولی کے ہم عصر اور ان سے نشست و برخاست کے قریبی دوست بیتے ہوئے لمحوں کا ذکر کرتے ہوئے مخفل میں جان پیدا کی ۔ان کے ہمنیشن اور ہم مجلس شخصیات میں سابق ممبر میر دولہ خان،خدا زرین،علی شیر،میر طلب،میر عالم وغیرہ شامل تھے۔میر ولی مرحوم کےدختر نیک اختر نے اپنی ولد کے یاد میں پروگرام کرنے پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور بحیثیت ولد ان کی مختلف خوبیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے اشک بار یوئے۔انہوں نے کہا کہ کہ انجمن کی اس پروگرام سے خاندان کو جو حوصلہ ملا وہ ناقابل بیان اس لیے انجمن کے شکر گزار ہیں۔معروف ادیب ،شاعر اور انگریستانو ناول کے مصنف ظفراللہ پرواز نے میر ولی کے فن و شخصیت پر خوبصورت مقالہ پڑھ کر خوب داد حاصل کی دوسرے مقررین میں منصور علی شباب ،تحصیل چیرمین سردار حکیم ،سابق تحصیل نائب ناظم فخرالدین ،سرپرست انجمن سلطان امیر ،سابق پریذیڈنٹ امیر افضل ،علی شیر خان،استاد علی مدد ،عطاللہ جان عسکری نے میر ولی مرحوم کی فن اور شخصیت پر خوبصورت گفتگو کی۔اہل خاندان کی طرف سے میرزا امان بیگ اور انجمن کی طرف سے سرپرست اعلی سلطان امیر نے حاضرین اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ مہمان خصوصی استاد الاساتذہ ابولحکم جان نے اپنے خطاب میں انجمن کی کاوشوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کھوار زبان و ادب کو درپیش مسائل سے نکالنے کے لیے خصوصی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے اس وقت کھوار موسیقی اپنی اصلیت کھو رہی ہے جو کہ تشویش کی بات ہے انہوں نے لوک موسیقی پر توجہ دینے کی اشد ضرورت پر زور دیا ۔صدر مخفل سابق سکرٹری خیبرپختونخوا شرافت ربانی نے اپنے صدراتی خطاب میں انجمن کا شکریہ ادا کیا اور میر ولی المعروف کوراغو ماسٹر کے شخصیت کی مختلف پہلووں کا ذکر کرتے ہوئے اسے بہترین گُلوکار ہونے کے ساتھ بہترین شخصیت اور مشفق انسان قرار دی۔انہوں نے کہا کہ زندہ قومیں اپنی محسنوں کو اس طرح یاد کرتے ہیں جو آج انجمن ترقی کھوار بونی نے مرحوم میر ولی کو یاد کیا ۔اس پروگرام کو ویڈیوکیمروں میں محفوظ کرنے کے لیے سہیل احمد ،موسیٰ اور سرفراز شاہد موجود تھے ۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button