دارالقضا نے اپر چترال پولیس کانسٹیبل بھرتیوں پر پابندی لگا دی-

چترال(آواز چترال نیوز )پشاور ہائی کورٹ منگورہ بینچ/ دارالقضا نے اپر چترال پولیس کانسٹیبل بھرتیوں پر پابندی لگا دی- تفصیلات کے مطابق اپر چترال کو ضلع کا درجہ دینے کے بعد سال 2022 میں پولیس کانسٹیبل بھرتیوں میں 8 نوجوانوں کے 30 دسمبر 2022 کو میڈیکل سمیت چار چالان اور تمام کاغذی کاروائی مکمل ہونے کے باوجود نامعلوم وجوہات کی بنا پر انہیں بھرتی نہیں کیا گیا تھا- رئیس الدین اشفاق علی امیر الدین اور دوسروں نے اپنے ساتھ ہونے والے نا انصافیوں کے خلاف دارالقضا سوات میں معروف قانون دان سید احمد چترالی ایڈوکیٹ کے ذریعے کیس دائر کیے تھے_ گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ منگورا بینچ/دارالقضا سوات کے جسٹس محمد نعیم اور جسٹس شاہد خان نے کیس کی سماعت کرتے ہوئےپہلی پیشی میں اپر چترال میں نئی پولیس کانسٹیبل بھرتیوں پر پابندی عائد کی- اور کہا کہ جب تک اس مقدمے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوتا تب تک ڈسٹرکٹ پولیس اپر چترال میں نئی بھرتیاں نہیں کیے جائیں گے- سال 2023 کے نئے بھرتیوں کے فزیکل ٹیسٹ مکمل ہو چکے ہیں- اور تحریری ٹیسٹ سمیت دوسرے کاغذی کاروائی ہوں گے مگر بھرتیاں اس کیس کے حتمی فیصلے تک نہیں کیے جا سکتے