عمران خان کا کہنا ہے کہ سائفر کی ایک کاپی میرے پاس تھی، پتا نہیں وہ کہاں غائب ہو گئی ہے
اسلام آباد (آوازچترال نیوز) عمران خان کا کہنا ہے کہ سائفر کی ایک کاپی میرے پاس تھی، پتا نہیں وہ کہاں غائب ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کی خاتون اینکر ماریہ میمن کو دیے گئے انٹرویو کے دوران سفارتی سائفر سے متعلق اہم انکشاف کیا گیا۔ عمران خان نے انکشاف کیا کہ سائفر کی ایک کاپی میرے پاس تھی، پتا نہیں وہ کہاں غائب ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بھی باتیں آڈیو لیک میں سائفر کے حوالے سے کیں وہ سب تو میں جلسوں میں کر چکا ہوں، عام لوگ سائفر کو نہیں سمجھتے، انکی زبان میں انہیں سمجھانے کے لیے لیٹر کا لفظ استعمال کیا، پاکستانی سفیر نے سائفر کے آخر میں لکھا تھا کہ ہمیں اسے ڈیمارچ کرنا چاہیے۔انہوں نے حال ہی میں ایوان صدر میں ہونے والی مبینہ اہم ملاقات سے متعلق بھی اپنا جواب دے دیا۔خاتون اینکر کی جانب سے سوال پوچھا گیا کہ اس ملاقات سے متعلق نہ تصدیق کی گئی یا نا ہی تردید۔ اس پر عمران خان نے جواب دیا کہ وہ جھوٹ میں بولنا نہیں چاہتا، سچ میں بول نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب بھی یہی کہتے ہیں کہ مذاکرات ہونے چاہیں۔ عمران خان نے لیک ہونے والی اپنی مبینہ آڈیوز سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ گفتگو ٹیلی فون پر کی تھی، ممکنہ طور پر ہیکنگ کر کے یہ باتیں ریکارڈ کی گئیں، آڈیو لیک بہت بڑی سیکورٹی بریچ ہے، اعظم خان والی آڈیو لیک شاید اُس کے فون کی ریکارڈنگ ہے، جو بھی باتیں آڈیو لیک میں سائفر کے حوالے سے کیں وہ سب تو میں جلسوں میں کر چکا ہوں۔سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جب آخری بار مجھے اپنی گرفتاری کا علم ہوا تو میں نے اپنا بیگ بنا کر تیاری کرلی تھی، گرفتاری کے لیے میں ہر وقت تیار رہتا ہوں۔ شریفوں اور زرداری کی سیاست مافیاز کی طرز پر ہے، یہ لوگوں کو خرید لیتے ہیں یا ڈرا دھمکا کر قتل بھی کروا دیتے ہیں، مجھے گرفتار کرنے اور جیل میں ڈالنے کی کوشش کرنی ہے، جس کے لیے میں تیار ہوں۔