تازہ ترین

وزیر اعظم کو جہانگیر ترین کے بارے میں 2018ء میں ہی سب پتہ چل گیا تھا

اسلام اباد (آوازچترال ) وزیر اعظم عمران خان کو 2018ء میں حکومت ملنے سے پہلے ہی جہانگیر ترین کے بارے میں سب پتہ چلا گیا تھا کہ یہ منی لانڈرنگ کا حصہ ہیں ، جہانگیر ترین منی لانڈرنگ کی وجہ سے ہی سپریم کورٹ کی طرف سے نااہل قرار دیے گئے ، ان خیالات کا اظہار سینئر تجزیہ کار طاہر ملک نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین 2018 سے 2019 تک پاکستان کے ڈپٹی وزیر اعظم رہے ، زراعت سمیت پاکستان کی ساری پالیسیاں بنائیں۔ علاوہ ازیں حکومت نے پی ٹی آئی رہنماء جہانگیر ترین کے اثاثوں کی تفصیلات جاننے کیلئے برطانیہ سے رابطہ کرلیا ، میڈیا ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے برطانیہ سے جہانگیر ترین کے مالی اثاثوں سے متعلق تفصیلات طلب کی گئی ہیں ، اس ضمن میں ناصرف جہانگیر ترین بلکہ ان کے خاندان کے دیگر افراد کے اثاثوں سے متعلق تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں حکومت پاکستان کی طرف سے جہانگیر ترین کے اثاثوں کی تفصیلات جاننے کے لیے لکھا گیا خط پاکستان ہائی کمیشن نے برطانوی حکام کو پہنچا دیا ہے ، جس میں جہانگیر ترین کے 8 ملین پاؤنڈ کے گھر کے ساتھ ساتھ ان کے دیگر اثاثوں کی تفصیلات بھی ہنگامی طور پر پاکستانی حکام کے حوالے کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے آٹھ سوالات کے پر جواب طلبی کا نوٹس بھجوا دیا ، ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کو 13 اپریل کو جواب لے کر حاضر ہونے کی ہدایت کی ہے ، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین کمپنی سیکرٹری کے ذریعے بھی جواب جمع کروا سکتے ہیں ، ایف آئی اے اگست 2020 سے جہانگیر ترین سے سوالات کے جواب مانگ رہی ہے اور جہانگیر ترین نے جمعہ کو ایف آئی اے کے سوالات کے جوابات دینے کا وعدہ کیا ہے۔ جہانگیر ترین کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین جی کے فارم کی تمام مشینری کی اصل رسیدیں جمع کروائیں ، جہانگیر ترین جے کے فارم اور 35 ہزار ایکڑ کے رقبے کے ثبوت بھی جمع کرائیں ، جہانگیر ترین بینک کی رپورٹ جمع کروائیں جبکہ مشینری اور 35 ہزار ایکڑ رقبے کی تخمینہ رپورٹ جمع کروائی ، اس کے علاوہ جہانگیرترین برطانیہ میں خریدی گئی جائیداد کی منی ٹریل بھی جمع کروائیں۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button