تازہ ترین

حکومت کا خیبر پختونخوا کابینہ میں بڑے پیمانہ پر رد و بدل کا فیصلہ

پشاور ( آوازچترال ) حکومت نے خیبر پختونخوا کابینہ میں بڑے پیمانہ پر رد و بدل اور توسیع کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی کابینہ میں 4 مزید وزراء کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، نئے وزرا منگل کو اپنے وزارتوں کا حلف اٹھائیں گے ، جب کہ بہتر کارکردگی نہ دینے والے وزراء سے وزارت واپس لے لی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ محمود خان نے خیبر پختونخوا کابینہ کے وزراء کے قلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ بعض وزراء سے وزارت واپس لی جائے گی اور چند وزیروں کی تنزلی کرنے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا ہے ، اس حوالے سے گورنر ہاؤس پشاور میں گورنر شاہ فرمان سے وزیراعلیٰ محمود خان اور سابق وزیر عاطف خان کی ملاقات ہوئی جس میں حکومتی امور پر تبادلہ خیال ہوا ، جس کی روشنی میں صوبائی کابینہ میں 4 نئے وزراء میں عاطف خان اور شکیل خان کو بھی دوبارہ شامل کیا جائے گا ، جب کہ فضل شکور اور وفاقی وزیر امین اللہ گنڈا پور کے بھائی فیصل امین گنڈا پور کو بھی بطور وزیر صوبائی کابینہ میں شامل کیا جارہا ہے ، چاروں وزرا کل گورنر ہاؤس پشاور میں اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق کارکردگی نہ دکھانے والے وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ سے وزارت واپس لینے کا بھی امکان ہے ، وزیر بلدیات اکبر ایوب کا قلمدان تبدیل کیا جا رہا ہے جس کا اعلامیہ وزرا کی حلف برادری سے قبل کیا جائے گا ، جب کہ وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا سے وزارت صحت واپس لے کر عاطف خان دیے جانے کا امکان ہے۔ دوسری جانب وزیر اعطم عمران خان کی جانب سے وفاقی کابینہ میں ردو بدل کو چند روز کے لیے مؤخر کردیا گیا ، میڈیا ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے قریبی ساتھیوں سے مشاورت مکمل کرلی ، جس کی روشنی میں چند روزبعد کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کیا جائے گا ، جس کے تحت وفاقی کابینہ میں اہم اور بڑی وزارتوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا امکان ہے اور کارکردگی نہ دکھانے والے وزرا کو تبدیل کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی سید فخرامام ، وفاقی وزیرا طلاعات سینیٹر شبلی فراز ، وزیر توانائی عمرایوب اور وزیر ہوا بازی غلام سرورخان کی وزارتیں تبدیل کیے جانے کا امکان ہے ، موجودہ وزیر اطلاعات شبلی فراز کو وزارت توانائی میں ذمہ داری دی جاسکتی ہے ، جب کہ وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کو ایک بار پھر وزارت اطلاعات دینے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے مشاوت کے لیے وقت مانگ لیا۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button