ملک پر رحم کریں،ریلوے نہ چلانے والے کووزارت داخلہ دیدی،
اسلام آباد ( آوازچترال نیوز)مسلم لیگ(ن)کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کو دوسال بعد احساس ہوا ہے کہ ایل این جی کے بغیر ملک نہیں چلے گا، بد قسمتی سے ملک میں ایسی حکومت ہے جسے بات سمجھ نہیں آتی۔جمعہ کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت کہتی تھی کہ ایل این جی نے ملک تباہ کر دیا ہے لیکن انہیں آج احساس ہورہا ہے کہ ایل این جی کے بغیر ملک نہیں چلے گا، مسلم لیگ ن لیگ نے ایل این جی کو ریکارڈ ٹائم میں مکمل کیا ہے انکا کہنا ہے کہ یہ معاملہ صرف نااہلی تک محدود نہیں ہے، ہم نے جو ٹرمینل فیسیلیٹی لگائی اس میں ماہانہ بارہ شپ ایل این جی کے آسکتے ہیں،قطر انرجی سمیت تین کمپنیوں سے ھمارا کنٹریکٹ تھا،پاکستان کی ڈیمانڈ بارہ شپ سے زیادہ ہے، حکومت کو ہر ماہ کم سے کم بارہ شپ کا بندوبست کرنا چاہئے،حکومت نے جنوری میں چھ شپ ٹینڈر کئے، تین کا جواب نہیں آیا،ان کی ایوریج پرائس برینٹ پر سولہ اعشاریہ چھ ہے،ھمارے معاھدے کے مطابق یہی شپ دس برینٹ پر ملتے، پاکستان نے ان کے خریدے نو شپس پر ستر فیصد زیادہ قیمت ادا کی، پاکستان کو ان پر پندرہ ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جنوری میں ملک میں گیس کی بڑی قلت کا سامنا ہوگا،ایل این جی نہ آنے سے ہمیں بہت نقصان ہوگا، ملک پر رحم کریں، منصوبہ بندی کریں، تعلیم بالغاں کا کورس کروانے کیلئے تیار ہوں، جتنی جلدی ممکن ہو فیصلے کریں اور آر ایل این جی خریدیں، انہوں نے کہا کہ جس سے ریلوے نہیں چلی اسے وزارت داخلہ دے دی،جو وزارت داخلہ نہیں چلاسکا اسے نارکوٹکس دیدی،اس کابینہ کا خاصہ ہے ہر وزیر اپنے کام کے علاوہ سب جانتا ہے، ڈنڈا چلانے میں ہم بھی تھوڑی مہارت رکھتے ہیں، پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ ضرور ہوگا، سیکڑوں مقدمات درج کریں، کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ ملک آپ کی نالائقی اور کرپشن برداشت نہیں کرسکتا۔ جلسہ عوام کی طاقت سے ہوتا ہے اور ہوگا، ھم احتجاج کا ہر طریقہ اختیار کریں گے،اگر استعفی دینے پڑے تو پی ڈی ایم کی سب جماعتیں تیار ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے عوام سب دیکھ رہے ہیں، ایسی حکومت ہے جسے سمجھ نہیں آتی، حکومت کو بات سمجھ آجائے تو عمل کرنا نہیں آتا، حکومت کو ہر ماہ ایل این جی کے 12 شپ کا بندوبست کرنا چاہیئے، کہا جا رہا تھا ایل این جی کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، تاخیر سے 9 شپ خریدنے پر پاکستان کو 15 ارب کا نقصان ہوا، جنوری میں 3 شپ نہ آنے سے پاکستان میں گیس کی کمی ہوگی، پاکستان کو سیکڑوں ارب کا نقصان ہوچکا، مزید بھی ہوگا۔سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ن لیگ کے کنٹریکٹ سے 3 فیصد زائد قیمت پر ایل این جی شپ لیے جائیں گے، ہمیں آئل پر بجلی بنانا پڑے گی، یہ ملک آپ کی نالائقی اور کرپشن برداشت نہیں کرسکتا، آپ نے 70 فیصد مہنگی ایل این جی خریدی یا نہیں، جواب دے دیں۔