کھوت میں خطرناک لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے آباد گاؤں پوچنگ کے پچاس سے زائد گھرانے ملبے تلے دبنے کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔
اپرچترال( نمائندہ آوازچترال )وادی کھوت سے تعلق رکھنے والے سیاسی وسماجی حلقوں نے ایک اخباری بیان میں ایم این اے،ایم پی ایز، ڈسی اپر چترال اور دیگراداروں کی توجہ وادی کھوت کے دیہات کی طرف دلاتے ہوئے کہا ہے کہ کھوت میں خطرناک لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے نیچے آباد گاؤں پوچنگ کے پچاس سے زائد گھرانے ملبے تلے دبنے کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔ گزشتہ دن مچارغ نہر کی لیکیچ کی وجہ سے گاؤں پوچنگ کے اوپر واقع اراضی سلپ ہوکر نیچے گر گئی جس کی وجہ سے بڑے بڑے پتھر وقفے وقفے سے گاؤں پر گر رہے ہیں فوکس کے اداروں اور AKAH کو بروقت آگاہ کیا گیا ہے تاہم ابھی تک یہ ادارے خواب خرگوش میں محو ہیں ایک ہزار فٹ سے زائد نہر مچارغ تباہ ہو چکا ہے جس کی وجہ سے مچارغ اجنو کے تین چار سو گھرانے پانی سے محروم ہوگئے ہیں اور سلائیڈنگ کے خطرے کے پیش نظر نہر را ژوئے کو بھی یقینی خطرہ ہے مزید سلائڈنگ کی صورت میں ملبہ نہر را ژوئے پر گرنے کا یقینی امکان ہے اس صورت میں مقامی ابادی اور اس نہر سے سیراب ہونے والے دیہات۔لنگار لوگار۔ رباط کھاشون شوڑ اور زنگ کی تباہی بھی یقینی ہے۔۔ ہنگامی طور پر نیچے آباد گھرانوں کو بچانے اوران دونوں نہروں سے سیراب ہونے والے ہزار سے زائد گھرانوں کو پانی کی فراہمی جاری رکھنے کے لئے ایمرجنسی بنیادوں پر فنڈ کی ضرورت ہے تاکہ مذکورہ متاثر جگہے کو کنکریٹ کیا جا سکے۔۔اس کے علاؤہ جو بڑے بڑے پتھر گاؤں پر گرنے کو تیار ہیں ان کو پلاسٹ کرکے نہر را ژوئے کے ساتھ پروٹیکشن وال بنانے کی فوری ضرورت ہے ورنہ بہت بڑا خطرہ سر پر منڈلا رہا ہے مزید انتظار کی صورت میں یہ خرچہ دس گنا بڑھنے کا امکان ہے۔ فوکس کے ادارے AKAH کی غفلت اس سلسلے میں تشویشناک ہے ایم این چترال مولانا عبد الاکبر،ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن،ایم پی اے وزیر زادہ اورڈپٹی کمشنر اپر چترال سے اہلیان علاقہ نے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر ہنگامی فنڈ کا بندوبست کرکے علاقے کو تباہی سے بچایا جائے