ایف آئی آرزکے اندراج کو شفاف بنانے کیلئے نئی گائیڈ لائنز

پشاور۔ (آوازچترال رپورٹ)صوبائی دارالحکومت پشاور میں ایف آئی آرز کے اندراج کو شفاف بنانے کیلئے مختلف دفعات سے متعلق نئی گائیڈ لائن جاری کرنیکا فیصلہ کیاگیا ہے جبکہ شعبہ تفتیش کے ماہرین سے بھی ان دفعات کے تحت ایف آئی آرز کے اندراج کو شفاف بنانے کیلئے رائے طلب کرلی گئی ہے واضح رہے کہ چند روز قبل تھانہ انقلاب کے ایس ایچ او نے غلط ایف آئی آر درج کی تھی جس پر سی سی پی اوپشاور محمد علی گنڈا پور نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایچ او کو معطل کرکے لائن حاضر کردیا تھا جبکہ انہیں ایس ایچ اوز کی فہرست سے بھی نکالنے کا حکم دیاگیا تھا جس کے بعد سی سی پی او نے دفعہ 324(اقدام قتل) دفعہ 506 (ڈرانے دھمکانے کیلئے فائرنگ) ٗ دفعہ 489f(جعلی چیک) ٗدفعہ 353(پولیس حملہ) ٗدفعہ 356b (شادی کی غرض سے خواتین کا اغواء) اور دفعہ 354(خواتین پر حملہ) کے تحت ایف آئی آرز کے اندراج سے قبل باضابطہ طور تحقیقاتی کرانے کا حکم دیاگیا جس کے بعد ایف آئی آر درج کی ہدایت کی گئی ہے۔ کیونکہ بعض اوقات کوئی شخص اپنے ہی گھر ٗ یا گاڑی پر فائرنگ کرکے ایف آئی آر درج کراتا ہے کہ مخالف فریف نے اس کے گھر پر یا اس پر قاتلانہ حملہ کیا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہوا تھا ٗ اسی طرح دیگر دفعات میں بھی ملی بھگت سے ایف آئی آر درج کرکے مخالف فریق کو پابند سلاسل کردیاجاتا ہے جس کی روک تھام اور ایف آئی آرز کے شفاف اندراج کو یقینی بنانے کیلئے یہ احکامات جاری کئے گئے ہیں جبکہ اس ضمن میں شعبہ تفتیش کے ماہرین سے بھی رائے طلب کی گئی ہے۔