تازہ ترین

چیرمین ڈیڈک اپر چترال ایم۔پی۔اے مولانا ہدایت الرحمٰں کے سربراہی میں اپر چترال میں مشاوراتی اجلاس۔

بونی(ذاکرذخمی سے) چیرمین ڈیڈک اپر چترال، ایم۔پی۔اے مولانا ہدایت الرحمٰن کے سربراہی میں آج اپر چترال تحصیل میونسپل آفس بونی میں ایک مشاوراتی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ایم۔پی۔اے کے علاوہ سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد اپر چترال میں چند فوری حل طلب مسائل پرمشاورت اور اتفاق رائے حاصل کرنا تھا۔ تلاوتِ کلام پاک سے اجلاس کا آغاز ہوا۔ قاضی سیف الرحمٰن سابق تحصیل ممبر موڑکھو تلاوت کلامِ پاک کی سعادت حاصل کی۔ اجلا میں انتظامیہ کی نمائیند گی تحصیلدار رب نواز کر رہے تھے۔ اجلاس میں کرونا وائیریس کے پیش نظر بنائے گئے قرنطینہ مرکز اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل سرِ فہرست تھے۔ قرنطینہ اور اس میں سہولیات اور طریقہ کارکے بارے اکثر لوگ شکایت کر تے رہتے ہیں۔ ایم پی اے نے کہا کہ محدود وسائل اور بے تحاشہ افراد کی امد کے پیش نظر مسائل کا پیدا ہونا اور حسبِ منشاء سہولیات کا نہ ہونا لازمی امر ہے۔ اب بھی اندازہ اور حدشہ ہے کہ عید الفطر کے موقع پر بہت سے افراد اسکتے ہیں۔ ہم انہیں روک بھی نہیں سکتے اور یہ سلسلہ مختصر ہونے کے بجائے طویل ہوتا جا رہا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اس کیلے جامع حکمت عملی واضع کی جائے تاکہ انتظامیہ اور عوام مزید کسی بد اعتمادی کا شکار نہ ہو۔ ایم۔پی۔اے نے کہا کہ اس اجلاس کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ رابطہ کرکے کوئی مربوط نظام مرتب کی جائے گی۔ اجلاس میں موجود شرکامتفقہ طور پر ایم پی اے کو مشوارہ دیئے کہ اس سلسلے کو منظم کرنے کے لیے ڈپٹی کشنر اپر چترال کے ساتھ رابطہ کرکے با ہمی اعتماد کے ساتھ ویلج سطح پر رضا کار کمیٹی بنائے جائے جو رضاکارنہ طور پر گاوں کی سطح پر خدمات سرانجام دیں۔ ان میں سابق ناظمین،کونسلرز اور سوشل ورکرز کو شامل کرکے انہیں باقاعدہ ضلعی انتظامیہ ایک خط ”اٹھارٹی لیٹر ایشو“ کریں۔ کہ وہ باہر سے ائیے ہوئے افراد کی نگرانی کریں اور انہیں گھر قرنطینہ کا پابند کرے۔بونی قرنطینہ میں رہائش کی گنجائش کو محدود اور حالات و ضرورت کے مطابق رکھا جائے۔ جو لوگ باہر کے ممالک سے سفر کرکے ائیے ہو انہیں لازمی قرنطینہ میں رکھا جائے۔ اور جن لوگوں میں کوئی بیماری کے آثار نمایان ہوں انہیں قرنطینہ میں رکھا جائے۔ اور جو لوگ بظاہر صحت مند ہوں انہیں چیک کرنے کے بعد گاوں بھیج کر رضا کار کمیٹی کو مطلع کیا جائے کہ انہیں گھر میں قرنطینہ کریں اس سے نہ صرف انتظامیہ کے لیے آسانیاں پیدا ہونگے بلکہ یہ افراد بھی ذہنی پریشانی سے بچ سکتے ہیں۔ اور اپنے گاوں میں معین ایام تک رضار اکار کمیٹی کے نگرانی میں رہینگے۔اس سلسلے کو موثر بنانے کے لیے مقامی پولیس کو رضاکار کمیٹی کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت دی جائے۔
اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاقِ رائے پیدا کی گئی کہ اس وقت اپر چترال میں مختلف منصوبوں پر ٹینڈر ہو کر کرونا کی وجہ سے کام روکا ہو ا ہے۔جو کہ عوامی فلاح بہبود کے بنیادی منصوبے ہیں۔وہاں ٹھیکہ د ار کو نیچے ضلعوں سے مزدور لانا ہے۔ اس مرحلے ان مزدوروں کو لانا بھی ایک مسلہ ہے لیکن حالات اور وقت کے نزاکت کے پیش نظر ان منصوبوں پر کا م بھی شروع کرانا ہے۔ اس لیے نیچے ضلعوں سے مزدوروں کو لانے کے لیے اور مزدوروں کو اپر چترال لا کر ٹھرانے کے بارے بھی حکمت عملی مرتب کرکے منصوبوں پر کام شروع کرنا ہیں ان میں پُل بونی سے بونی چوک روڈ سرِ فہرست ہے۔ ایم۔ پی۔ اے سے کہا گیا کہ اس سلسلے بھی ڈپٹی کمشنر اپر چترال سے ملاقات کرکے طریقہ کار طے کی جائے۔ کیونکہ اپر چترال میں موسم تیزی سے بدل جاتی ہے۔اور منصوبے تکمیل کے مرحلے تک نہیں پہنچتے ہیں اور موسمی صورت حال سے کام کی معیار پر بھی فرق پڑتا ہے۔ لہذا ترقیاتی منصوبے مروجہ حفاظتی اقدامات اٹھاتے ہوئے مکمل کرنا ہے۔ اجلاس میں فارسٹ اور ویلڈ لائف کے مشترکہ کارندے“ نگہبان“ کے مسائل بھی زیرِ بحث ائی جو کئی مہینوں سے تنخواہیں نہ ملنے پر پریشان ہیں۔ ایم۔پی۔ اے نے کہا کہ اس سلسلے از حد جد جہد کی گئی ہے پھیر بھی ڈپٹی کمشنر کے ساتھ اس مسلے کو حل کرنے کے سلسلے بات چیت کی جائے گی اور انشاء اللہ یہ مسلہ جلد حل ہو جائے گا۔ آخر میں کرونا وائریس کی وجہ سے بازار میں لاک ڈاوں اور تاجروں کو درپیش مشکلات سے بھی ایم پی اے کو اگاہ کیا گیا۔ اور کسی طرح مستحق تاجروں کو ریلیف پیکچ میں شامل کرنے کی درخواست کی گئی۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button