تازہ ترینصحت

ملک میں نئے کیسز کے ساتھ کورونا متاثرین کی تعداد 1057 ہوگئی

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور ملک میں مجموعی متاثرین کی تعداد 1000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ملک میں سب سے زیادہ کیسز سندھ میں سامنے آئے ہیں جہاں تعداد 413 ہے جبکہ اس کے بعد پنجاب میں 312 کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔بدھ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کے آنے کا سلسلہ جاری رہا اور سندھ، پنجاب، بلوچستان، اسلام آباد اور گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا میں نئے کیسز ریکارڈ ہوئے۔

سندھ

محکمہ صحت سندھ کی ترجمان میران یوسف نے صوبے میں مزید 3 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد سندھ میں 413 ہوگئی۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے میں آنے والے کیسز میں کراچی میں 3 نئے افراد متاثر ہوئے۔ متاثرین کی تفصیل سے متعلق انہوں نے بتایا کہ 147 کیسز کراچی اور ایک دادو سے ہے جبکہ 14 مریض صحت یاب اور ایک انتقال کرچکا ہے۔

اس کے علاوہ میران یوسف کا کہنا تھا کہ زیر علاج ان 133 کیسز میں سے 94 کیسز مقامی سطح پر منتقل ہونے کے ہیں۔ ایران سے سکھر آنے والے زائرین کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اب تک 265 افراد میں مثبت جبکہ 3 ہزار 149 میں منفی نتائج آئے۔

پنجاب

دوسری جانب پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 16 کیسز سامنے آئے جس کے بعد وہاں تعداد 312 ہوگئی۔ محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان قیصر آصف کا کہنا تھا کہ صوبے میں مزید 16 افراد میں کورونا کے ٹیسٹ مثبت آئے۔

ترجمان کے مطابق ان افراد میں 176 زائرین ہیں جبکہ باقی 77 کا تعلق لاہور، 21 گجرات، 8 گوجرانوالہ، 19 جہلم، 3 ملتان، 2 راولپنڈی، 2 فیصل آباد اور ایک ایک فرد کا تعلق منڈی بہاالدین، نارووال، رحیم یار خان، سرگودھا سے ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام تصدیق شدہ کیسز کو آئیسولیشن وارڈ میں منتقل کردیا گیا۔

بلوچستان

ادھر ترجمان بلوچستان حکومت نے بتایا کہ صوبے میں متاثرین کی مجموعی تعداد 115 ہوگئی۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شہوانی کا کہنا تھا کہ تفتان قرنطینہ مرکز میں مقیم 5 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے آنے والے افراد میں 2 زائرین اور 3 دیگر افراد کے نتائج مثبت آئے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں پہلا کیس

ادھر خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تشخیص ہوگئی۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شاہد محمود نے تصدیق کی اور بتایا کہ صوابی سے تعلق رکھنے والے فرد میں نوول کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا، جس کے بعد یہ شہر کا پہلا کیس ہوگیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مریض رواں ماہ کے اوائل میں دبئی سے آیا تھا اور انہیں لاہور کے ہسپتال میں آئیسولیشن وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سرکاری ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں مزید ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا۔

جس کے بعد اسلام آباد میں متاثرین کی تعداد 16 جبکہ گلگت بلتستان میں 81 ہوگئی ہے جبکہ ملک میں مجموعی تعداد 1056تک جا پہنچی ہے۔

اگر مجموعی طور پر پورے ملک کے کیسز کی تعداد پر نظر ڈالیں تو سندھ اور پنجاب کے بعد بلوچستان میں 115 کیسز، خیبرپختونخوا میں177کیسز، اسلام آباد میں 18، گلگت بلتستان میں 81 اور آزاد کشمیر ایک کیس سامنے آچکا ہے۔

اس وائرس سے اب تک ملک میں 7 اموات ہوچکی ہیں جس میں ایک سندھ، ایک پنجاب، ایک بلوچستان، ایک گلگت بلستان اور 3 خیبرپختنخوا میں ہوئیں جبکہ 18 افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں جس میں 14 کا تعلق سندھ سے ہے۔

ملک میں مقامی سطح پر منتقل کیس کی پہلی ہلاکت

یہاں یہ واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے فرد کی پہلی ہلاکت سامنے آئی تھی۔ اگرچہ یہ ہلاکت پنجاب کی پہلی اور ملک کی 7 ویں ہلاکت تھی تاہم یہ ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے کیس کے انتقال کرنے کا پہلا واقعہ تھا۔ اس بارے میں رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ انتقال کرنے والا فرد شیخوپورہ کا رہائشی تھا اور اس کی کوئی سفری تاریخ نہیں تھی۔

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا تھا کہ 57 سالہ شخص میو ہسپتال لاہور میں انتقال کرگیا۔ اس حوالے سے چیف ایگزیکٹو میو ہپستال پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم خان کا کہنا تھا کہ ‘مریض نے اپنے رشتے دار کے انتقال کے بعد آزاد کشمیر کا دورہ کیا تھا اور قوی امکان ہیں کہ وہ اس وقت متاثر ہوا جب وہ وہاں نماز جنازہ میں شریک تھا’۔

 بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ متاثرہ شخص کو تشویشناک حالت میں پیر کو میو ہسپتال لایا گیا تھا، جہاں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز نے ان کے نمونے لے کر فوری طور پر وائرس کی تشخیص کے لیے بھیجے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی مریض کی حالت مزید خراب ہوئی انہیں فوری طور پر اعلیٰ نگہداشت یونٹ میں منتقل کیا گیا اور انہیں وینٹیلیٹر پر رکھ دیا گیا، تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود وہ اسی طرح انتقال کرگئے جیسے اٹلی اور اسپین میں کورونا وائرس کے مریضوں کی اچانک اموات ہوئیں۔

پرفیسر اسد اسلم کا کہنا تھا کہ مریض کے جسم میں تیزی سے انفیکشن پھیلنا وائرس کی وجہ بنی اور پھر اسے دل کا دورہ بھی پڑا، تاہم منگل کو آنے والی رپورٹس میں یہ ظاہر ہوا کہ انتقال وائرس کی وجہ سے ہوا۔

ملک میں لاک ڈاؤن

دوسری جانب پورے ملک میں کورونا وائرس کے باعث کہیں لاک ڈاؤن تو کہیں سخت پابندیاں عائد ہیں جبکہ سول انتظامیہ کی مدد کے لیے چاروں صوبوں، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی انتظامیہ کی درخواست پر فوج طلب کی جاچکی ہے۔ سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر میں مکمل لاک ڈاؤن ہے جبکہ پنجاب میں جزوی لاک ڈاؤن اور خیبرپختونخوا میں بھی لاک ڈاؤن کی طرح کی ہی پابندیاں ہیں۔

اس لاک ڈاؤن کے دوران بلاضرورت نقل و حمل پر پابندی سمیت تمام کاروباری مراکز، شاپنگ مالز، نجی و سرکاری دفاتر، پارکس، ٹرانسپورٹ، دکانیں بند ہیں، بلاضرورت گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ رسٹورنٹس کو بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، ساتھ ہی ڈبل سواری پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے مختلف پابندیاں لگادی گئی ہیں

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button