تازہ ترین

مودی کی مقبوضہ کشمیر میں ہندو سرمایہ کاروں کو ایک روپیہ فی کنال زمین دینے کی تیاری

نئی دہلی ( آوازچترال نیوز) مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر کے عوام کو آباؤ اجداد کے علاقے سے بے دخل کرنے کا منصوبہ بے نقاب ہو گیا۔سرینگر میں 20ہزار کینال اراضی ہندو سرمایہ کاروں کو ایک روپیہ فی کنال دینے کی تیار ی کر لی۔تفصیلات کے مطابق مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے پر گامزن ہیں اور کشمیریوں پر زمین تنگ کرنے کے بعد کشمیریوں سے زمینیں چھیننے لگیں۔انتظامیہ نے چال بازی سے چھ ہزار ایکڑ اراضی قبضے میں لی۔یہ زمین ہندو پنڈتوں اور آر ایس ایس کے ورکرز کو دی جائے گی۔اس سلسلے میں بینکوں نے کشمیری تاجروں کی 2 ہزار اراضیاں یکم مارچ سے قبضے میں لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں سرمایہ کاری کے نام پر کانفرنس کرانے کی بھی تیاری کر لی ہے۔   مقبوضہ کشمیر میں گلوبل انویسٹر کانفرنس مارچ یا اپریل میں کرائی جائے گی۔ سرینگر میں 20 ہزار کنال اراضی ہندو سرمایہ کاروں کو ایک روپیہ فی کنال دینے کی تیار کی جا رہی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے نائب گورنر جی سی مرمو کے مطابق صنعتی اور آئی ٹی پارکس بنیں گے،فلم انڈسٹری،سیاحت ،زراعت و دیگر صنعتوں کے نام پر زمینیں ہندوؤں کو دی جائیں گی۔گذشتہ ماہ بتایا گیا تھا کہ بھارت نے کشمیریوں کی زمینیں اور دیگر املاک ہتھیانے کے اپنے گھنائونے منصوبے پر عملد رآمد کا آغاز کرتے ہوئے بھارتی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو مقبوضہ علاقے میں چھ ہزار ایکڑ اراضی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔قابض انتظامیہ نے اس سلسلے میں اراضی کی نشاندہی کا کام بھی مکمل کر لیا ے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارت رواں برس اپریل اور مئی میں مقبوضہ علاقے میں بین الاقوامی کاروباری کانفرنس کا انعقاد کرنے جا رہا ہے جس دوران سرمایہ کاروں کو مذکورہ اراضی دینے کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ کانفرنس کے حوالے سے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ پرائیویٹ کمپنیوں کو وادی کشمیر میں سرمایہ کاری کی خاطر اراضی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ فول پروف سیکورٹی ، ٹیکسز میں چھوٹ اور انشورنش تحفظ بھی دیا جائے گا۔سرینگر سے شائع ہونے والے ایک اردو اخبار کی خبر کے مطابق قریباً 250کمپنیاں کشمیر میں سرمایہ کاری کرنے پر غور کر رہی ہیں۔ ادھر مقبوضہ علاقے کے سابق وزیر خزانہ حسیب درابو نے بھارتی اور عالمی سرمایہ کاروں کو وادی میںسرمایہ کاری کیلئے زمین فراہم کرنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب تک حالات پر امن نہیں ہونگے اس وقت تک یہاں سرمایہ کاری کاکوئی فائدہ نہیں۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button