کے پی حکومت کی مولانا فضل الرحمان کے مارچ کو روکنے کی حکمت عملی تیار
پشاور ( آوازچترال نیوز) وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ ہماری حکومت گئی توکیا مولانا وزیراعظم بن سکیں گے؟ مولانا فضل الرحمان کے پیچھے کون ہے؟ ڈنڈا بردار لوگوں کو سڑکوں پرلانے کی اجازت نہیں دیں گے، مولانا کےغیرقانونی اقدام کے خلاف ایکشن ہوگا۔ وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مولانا صاحب حکومت کیخلاف بےبنیاد مہم چلانا چاہتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان کے پیچھے کون ہے؟ کسی کو ریاست کی رٹ چینلج کرنے نہیں دیں گے۔ بہتر ہے کہ مولانا فضل الرحمان ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے سے دور رہیں۔ مولانا سے سوال ہے کہ اگر ہماری حکومت گئی توکیا مولانا وزیراعظم بن سکیں گے؟ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ احتجاج کرنے کا حق ہے۔ مگراحتجاج کے نام پر خون خرابے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ڈنڈا بردار لوگوں کو سڑکوں پرلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ مولانا کےغیرقانونی اقدام کے خلاف ایکشن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی اپنی خواہشات کے مطابق نظام کو چلانا چاہتا ہے تواس کی اجازت نہیں دیں گے۔ واضح رہے اس سے قبل وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان بھی دوٹوک کہہ چکے ہیں کہ فضل الرحمان اچانک آئے اور مذہبی نعرہ لگادیا، بعد میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ آزادی مارچ ہوگا۔فضل الرحمان کواقتدار میں رہنے کو شوق ہے۔پی ٹی آئی کے پاس واضح مئوقف تھا جب پی ٹی آئی نے دھرنا دیا۔لیکن مولانا فضل الرحمان کے پاس کیا بیانیہ ہے۔مولانا واضح مئوقف اور بیانئے کے ساتھ آئے تو مولانا نے یوٹرن نہیں اباؤٹ ٹرن لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخواہ سے نکلنے نہیں دوں گا اس بیان پر قائم ہوں۔مولانا فضل الرحمان چندے اکٹھے کررہا ہے لیکن ہم نے ان کو نکلنے نہیں دینا۔قیام امن حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔