تازہ ترین

پاکستانیوں کے بیرون ممالک میں پڑے اربوں ڈالرز میں سے ایک روپیہ بھی پاکستان واپس نہیں لایا جا سکتا

کراچی ( آوازچترال نیوز) پاکستانیوں کا بیرون ممالک میں پڑے اربوں ڈالرز میں سے ایک روپیہ بھی پاکستان واپس نہیں لایا جا سکتا، چئیرمین ایف بی آر نے دو ٹوک الفاظ میں حقیقت بیان کر دی، کہتے ہیں کہ پاکستان سے ماضی میں پیسہ باہر گیا، لوگوں نے بیرون ملک محفوظ ٹھکانے بنائے، گزشتہ 20 سال میں پاکستان سے سالانہ 6 ارب ڈالر بیرون ملک گئے، تاہم بیرون ملک بھیجے گئے سرمائے کو واپس پاکستان لانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کے چئیرمین زبر زیدی کہتے ہیں کہ بیرون ملک بھیجی گئی رقم واپس پاکستان نہیں لائی جاسکتی۔ زبر زیدی کہتے ہیں کہ پاکستان سے ماضی میں پیسہ باہر گیا، لوگوں نے بیرون ملک محفوظ ٹھکانے بنائے، گزشتہ 20 سال میں پاکستان سے سالانہ 6 ارب ڈالر بیرون ملک گئے۔ پاکستان میں اب لوگ منی لانڈرنگ، اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی پر بات کر رہے ہیں لیکن ماضی میں اس موضوع پر بات نہیں کی جاتی تھی، دنیا میں ایسے نظام بنائے گئے کہ بیرون ملک پیسہ پارک کیا جا سکے۔ تاہم افسوس کی بات ہے کہ بیرون ملک بھیجے گئے سرمائے کو واپس پاکستان لانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ پاکستانی اب بھی اپنا سرمایہ بیرون ملک بھیج رہے ہیں جس میں کرپشن کا پیسہ 15 سے 20 فیصد ہے۔ مالدار افراد نے اپنے گھر بیرون ملک بنائے ہوئے ہیں ، ان کے بچے بیرون ملک تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ ماضی میں مسلم لیگ ن کی حکومت سوئس بینکوں میں پڑے 200 ارب ڈالرز واپس لانے کی باتیں کرتی رہی ہے۔ جبکہ تحریک انصاف کی موجودہ حکومت بھی بیرون ممالک میں پاکستانیوں کے اربوں ڈالرز کو واپس لانے کا دعویٰ کرتی تھی۔ تاہم اب چئیرمین ایف بی آر نے اعتراف کر لیا ہے کہ ایسا ممکن نہیں ہے۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button