تازہ ترین

ہڑتال پر اکسانے والے ڈاکٹروں کوفارغ کرنیکی تیاری..صوبائی وزیر صحت

پشاور(آوازچترال رپورٹ)۔صوبائی وزیر صحت نے کہا ہے کہ ہڑتالوں پر اکسانے والے 40 ڈاکٹروں کے ٹولے کو نوکریوں سے فارغ کرنے کی تیاری کرلی گئی ہے جس کے لیے انھیں شوکاز نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں،ہم نے بہت صبر کرلیا اب مزید صبر نہیں کریں گے اب صرف اور صرف ایکشن ہوگا تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے،آر ایچ اے،ڈی ایچ اے بل میں ہسپتالوں کی نجکاری اور ڈاکٹروں ودیگر طبی عملے کو ملازمتوں سے فارغ کرنے کی کوئی بات نہیں،ڈاکٹروں پر پکوڑہ فروش کہنے پر معذرت خواہ ہیں تاہم پکوڑہ فروش کرپٹ لوگوں سے بہتر ہوتے ہیں۔ انہوں نے وزیر قانون سلطان محمدخان،مشیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش اور وکلاء کے ہمراہ احاطہ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عوام کوپیغام دیناچاہتے ہیں کہ نیاقانون عوام کے لیے نقصان دہ نہیں،ایکٹ سب کے لیے موجود ہے سب پڑھ سکتے ہیں،ہم یہ ایکٹ عمران خان کے ویڑن کے مطابق عوام کوریلیف دینے کے لیے لائے ہیں،ہم موجودہ نظام کومنظم کررہے ہیں،جو ملازمین اس وقت بطور سول سرونٹ کام کررہے ہیں ان میں سے آخری بندہ 2058 ء میں ریٹائر ہوگا اور یہ اس وقت تک سول سرونٹس ہی رہیں گے تاہم ایکٹ کے نفاذ کے بعد نئے بھرتی ہونے والا عملہ سول کی بجائے پبلک سرونٹس ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام کوبہترسہولیات ملیں گی،ہسپتالوں کی نجکاری نہیں کی جارہی ہے،ریجنل ہیلتھ اتھارٹیز فنڈز قائم کرینگی،حکومت ان اتھارٹیز کو فنڈز اور مالی تعاون فراہم کرے گی،یہ اتھارٹیز اگر نجکاری کی جاتی توآڈیٹر جنرل آف پاکستان ان کا آڈٹ نہ کرتے،منیجمنٹ کیڈرکوانتظامی عہدوں پرتقرری میں ترجیح دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ ملازمین کی پنشن اوردیگرمراعات بحال رہیں گی۔ ہم 700نئے ڈاکٹربھرتی کررہے ہیں وہ سول کی بجائے پبلک سرونٹس ہونگے۔ہم اس نظام کے ذریعے احتسابی نظام مضبوط کرناچاہتے ہیں،جو ڈاکٹر یاٹی ایم اوزہیں وہ ریجنل ہیلتھ اتھارٹیز کوہی رپورٹ کرینگے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ہمارے بھائی ہیں جوہڑتال ختم کریں،ہسپتال کھلے ہیں اورعملہ عوام کی خدمت کررہاہے،ایک مخصوص ٹولہ ایسا کررہاہے جس کے خلاف اب ایکشن ہوگا۔ وزیر صحت نے کہا کہ اب عوام کومزید تکلیف کاشکارنہیں ہونے دینگے،ہم عدالت پردباو ¿نہیں ڈال رہے بلکہ عوام کے سامنے اپنی پوزیشن واضح کرناچاہتے ہیں،چار,پانچ مہینوں سے یہ سلسلہ جاری ہے ان38,40 کوشوکاز نوٹس جاری کردئیے ہیں جس کااختتام ان کی برطرفی کی صورت میں نکل سکتاہے۔ ہم توعوام کوتکلیف نہیں دے رہے بلکہ ڈاکٹر دے رہے ہیں،حکومت کمزورنہیں بلکہ ہم انھیں وقت دیتے رہے ہیں،ان کی ہڑتالوں میں سو,ڈیڑھ سے زائد افراد نہیں ہوتے،ہسپتالوں میں کام جاری ہے،ہم عدالت کافیصلہ تسلیم کریں گے،یہاں ہوامیں باتیں ہورہی ہیں کسی نے ایکٹ نہیں پڑھا ہوا،اپوزیشن نے کسی قسم کی مخالفت نہیں کی،وزرا کمیٹی نے ڈاکٹروں کے دومطالبات تسلیم کرلیے تھے،سیاستدانوں کااس ایکٹ کے تحت میں مکمل طورپرکام ختم ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ میں پالیسی دونگا کیونکہ یہ میراکام ہے،پکوڑوں والی بات کی شوکت نے بھی وضاحت کی میں بھی معذرت کرتاہوں لیکن وہ پکوڑے والے کرپٹ سیاستدانوں سے بہتر ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب تک ڈینگی کی وجہ سے 26 اموات ہوچکی ہیں جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک بھی موت نہیں ہوئی۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button