تازہ ترین

تمام جاری اسکیموں کو فنڈز کی کمی کی وجہ سے رکنے نہیں دئیے جائیں گے جبکہ بونی ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی کو دورکرنے کے ساتھ ساتھ ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

چترال (نمائندہ آوازچترال)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمو د خان نے کہا ہے کہ چترال جیسے دورافتادہ علاقوں کی ترقی کی شدید خواہش رکھنے کے باجود کچھ کرنے سے قاصر ہیں جس کی وجہ سے حکمرانوں کے روپ میں وہ چور، ڈاکو اور لٹیرے ہیں جنہوں نے دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا اور خزانے میں جھاڑو پھیر کے چلے گئے اور اب ایک ایک کرکے جیل کی سلاخوں کے پیچھے جارہے ہیں۔ جمعہ کے روزضلع اپر چترال میں ریشن کے مقام پر ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خزانہ بالکل خالی ہے جس کی وجہ سے ترقیاتی کام اس وقت متاثر ضرورہوں گے لیکن ان حالات میں نہ تو عوام کو گھبرانا چاہئے اور نہ ہم گھبرائیں گے اور ان حالات کا پامردی سے مقابلہ کرکے مستقبل کو سنواریں گے اور ملک کو دوبارہ حقیقی ترقی کی راہ پر گامزن کرکے ہی دم لیں گے جس کے لئے وقتی مسائل سے نمٹنا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ چترال کے لوگ نہایت شائستہ اور سلجھے ہوئے اور سمجھدار ہیں اور حالات کی نزاکت اور حکومت کی مجبوریوں سے باخبر ہیں۔ چیف منسٹر نے پی ٹی آئی کے کارکنوں پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ آنے والے بلدیاتی انتخابات کے لئے تیاری بھر پور انداز میں شروع کریں کیونکہ عمران خان کی وژن کے مطابق اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کئے گئے ہیں اور بلدیاتی نمائندے اب ترقی کے کے حوالے سے بہت کچھ ڈلیور کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم، صحت، مواصلات اور دوسرے بنیادی سروسز کی فراہمی میں بلدیاتی اداروں کو ذیادہ سے ذیادہ اختیارات مل گئے ہیں اور یہی حقیقی معنوں میں عوام کی حکمرانی کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔ محمود خان نے مقبوضہ کشمیر میں جاری صورت حال کے حوالے سے کہاکہ ہم بھارتی کی جارحانہ روئیے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور بھارت پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ چترال کے عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ لڑنے کے لئے تیارہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کی کشمیر کی آزادی کے لئے لئے جانے والے کوششوں کو عالمی سطح پر پذیرائی مل رہی ہیں اور یہ افسوس کا مقام ہے کہ سابق حکمرانوں نے صرف کشمیر کا نام لینے پر اکتفاکیا تو کوئی اس کے نام پر بننے والی کمیٹی کے سربراہ کی آڑ میں مراعات کا مزہ لیتے رہے لیکن کشمیرکا ز کو کو پش پشت ڈالتے رہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر سپاسنامے کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ تمام جاری اسکیموں کو فنڈز کی کمی کی وجہ سے رکنے نہیں دئیے جائیں گے جبکہ بونی ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی کو دورکرنے کے ساتھ ساتھ ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے چترال کا تین روزہ تفصیلی دورے پر آنے اور ریشن گاؤں کے لئے واٹر سپلائی اسکیم کا بھی اعلان کیا۔اس موقع پر چیر مین ڈیڈاک وزیر زادہ کے علاوہ پی ٹی آئی کے مقامی لیڈر عبداللطیف، آفتاب ایم طاہر اور الحاج رحمت غازی خان نے بھی خطاب کیا اور اپر چترال ضلعے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس سے قبل انہوں نے 2015ء میں سیلاب زدہ پیڈو کے ریشن ہائیڈرو پاؤر اسٹیشن کی بحالی کے کام کا بھی افتتاح کیا جس پر 5کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ ریشن گاؤں پہنچنے سے وہ لویر چترال میں دروش کے مقام پر گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا افتتاح کیا جبکہ ڈی۔ سی کے دفتر میں پی ایم آریو کے دفتر کا افتتاح کیا اور کشمیر مارخو ر کی ٹرافی شکار کے سلسلے میں متعلقہ دیہات کے ویلج کنزرویشن کمیٹیوں میں چیک بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر ڈی سی لویر چترال نوید احمد نے انہیں ترقیاتی کاموں کے سلسلے میں بریفنگ دی۔ وزار ت اعلیٰ کا منصب سنھبالنے کے بعد محمود خان کا یہ پہلا دورہ چترال تھا۔ صوبائی وزیر ماحولیات اشتیاق وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ سی پیک کامتبادل روٹ چترال سے ہی ہو کر جائے گااس پر119 بلین روپے خرچ کئے جائیں گے۔چترال کے لوگوں میں اس حوالے بد اعتمادی نہیں ہونی چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈپٹی کمشنر آفس چترال میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں نئے پراجیکٹس پر کام کرنا ممکن نہیں جن اداروں خصوصاً ہسپتالوں میں سامان کی ضروریات پوری کی جائیں گی۔ان گوئنگ اسکیموں کو مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی مگر نئے پراجیکٹس کیلئے انتظار کرنا پڑے گا۔وزیر اعلی نے چترال میں ڈاکٹروں کی کمی کا نوٹس لیا اور سلسلے اقدامات اٹھانے کی یقین دھانی کرائی۔چترال ٹاون کے اندر سڑکوں کی حالت زار میں بہتری لانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی بات کی۔وزیر اعلی نے کالاش کمیونٹی کیلئے پانچ کروڑ روپے انڈومنٹ فنڈ کا اعلان کیاجسے کالاش فوتیدگی کے موقع پر غریب لوگوں کے ساتھ امداد کے طور پر استعمال میں لایا جائے گا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد نے چترال کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ چترال کے اندر ایون بمبوریت روڈ کیلئے چونسٹھ کروڑ روپے پی ایس ڈی پی میں اپرو ہو چکے ہیں صرف کام کے شروع کی دیر ہے۔اسی طرح چترال گرم چشمہ روڈ کے جملہ کو ائف مکمل ہیں صرف اپرو ہونے کی ضرورت ہے۔چترال شندور روڈ,ایرئگیشن چینلز،گولین ڈیزاسٹر فنڈ،ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی اور سیاحت کو فروغ دینے کیلئے مختلف سیاحتی مقامات تک رسائی کو اسان بنانے کے حوالے سے بریفنگ دی۔وزیر اعلی نے اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کی۔قبل ازین وزیر اعلی جب چترال ایر پورٹ پہنچے تو ایم پی اے چترال وزیر زادہ،کمشنر ملاکنڈ ریاض محسود اور ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد نے ان کا استقبال کیا۔بعد اذان ڈی سی آفس میں لیویز کے دستے نے انہیں سلامی دی اور ڈی سی چترال کی طرف سے وزیر اعلی محمود خان اشتیاق ارمڑ اور دیگر مہمانوں کو چترالی چوغے اور ٹوپی پہنائے گئے,جبکہ کالاش کمیونٹی کی نمایندگی کرتے ہوئی ممتاز خاتون سیدہ گل اور ایران بی بی نے روایتی ہار پہنائی۔وزیر اعلی نے اس موقع پر ویلج کنزرویشن کمیٹیز کے نمایندوں میں ٹرافی شکار کے چیک تقسیم کئےارمڑ بھی ان کے ہمراہ موجود تھے

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button