ریٹائر ملازمین کی یکمشت ادائیگی میں اضافے کا فیصلہ
پشاور۔(آوازچترال رپورٹ)وفاقی حکو مت نے ریٹائر ملازمین کے لئے کیموٹیشن (یکمشت ادائیگی)میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے ٗ وفاق نے اس ضمن میں تمام صو بائی حکومتو ں کو بھی اس پر عملد آمد کی ہدایت کی ہے ٗ بتا یاگیا ہے کہ پنشن کی ادائیگی کے نظام میں بہتری لانے کی تجاویز پیش کی گئی تھیں جن کو بعد میں وزیر اعظم کی منظوری سے جاری کیا گیا ٗتمام صو بائی حکومتو ں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس پر عملد آمد کو یقینی بنائیں ٗذرائع کے مطابق موجودہ قوانین کے تحت ایک سر کاری ملازم اپنی پنشن کے 35 فیصد کے برابر یکمشت رقم وصول کر تا ہے اور بقا یا 65 فیصد رقم اسے ماہانہ پنشن کی صورت میں ملتی ہے ٗوفاقی حکومت کے نئے قوانین کے تحت اب یہ رقم بڑھا کر 50 فیصد یکمشت اور 50 فیصد ماہانہ پنشن کے طور پراداکی جائے گی۔ ٗان قوانین کی وجہ سے سر کاری ملازمین ریٹائر منٹ کے وقت یکمشت رقم تو کچھ زیادہ لے سکیں گے لیکن ماہانہ پنشن کم ہو جائے گی جبکہ سر کاری خزانہ پر اس کے مختلف اثرات ہو ں گے یعنی یکمشت ادائیگی کا بوجھ تو پڑے گا لیکن ماہانہ ادائیگیوں میں بھی کمی آئے گی ٗاس وقت خیبر پختونخوا حکو مت کا پنشن بجٹ 70 ارب روپے سالانہ تک پہنچ گیا ہے۔ واضح رہے کہ یکمشت رقم کی وصولی کیلئے کوئی بھی سر کاری ملازم قانوناً پابندنہیں ہے یہ اس کی صوابدیدپر ہو گا کہ وہ کوئی بھی رقم یکمشت طلب کر ے جس کی حد کل پنشن کے پچاس فیصد سے زا ئد نہ ہو ٗ اس ضمن میں ریٹائر ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر اس 15 فیصد کے فرق سے ان کو یکمشت ادائیگی میں دو یا تین لاکھ کا اضافہ مل بھی جاتا ہے تو دوسری طرف ماہانہ پنشن میں کمی کی وجہ سے ان کے گھریلواخراجات کا بجٹ متاثر ہوسکتا ہے اس کے علاوہ کم پنشن پر سالانہ اضافہ بھی کم ہو گا۔