تازہ ترین

اپر چترال ضلعے کے لئے کا غ لشٹ سے بہتر اورموزون ترین اور کہیں نہیں مل سکتی جوکہ پورے ملک کے لئے ایک مثالی ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر بن سکتی ہے۔ڈی پی او محمد سید خان لال

چترال (نمائندہ آوازچترال) ڈی پی او (ریٹائرڈ)، سابق ممبر تحصیل کونسل اور چترال کے ممتاز سماجی شخصیت محمد سید خان لا ل نے حکومت پر زور دیا ہے کہ اپر چترال ضلعے کے لئے کا غ لشٹ سے بہتر اورموزون ترین اور کہیں نہیں مل سکتی جوکہ پورے ملک کے لئے ایک مثالی ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر بن سکتی ہے جہاں سرکاری زمین کی کوئی کمی نہیں ہے اور قدرتی آفات سے مکمل طور پر محفوظ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک مسحور کن نظارے کا بھی حامل ہوگا۔ ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں میڈیا سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعض عناصر سب ڈویژن مستوج کے ہیڈ کوارٹر بونی میں ہی اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر کا قیام چاہتے ہیں جوکہ نامناسب اور ناممکن بھی ہے کیونکہ بونی ٹاؤن پہلے سے گنجان آباد ہے جہاں ضرورت کے مطابق اراضی کی دستیابی ممکن بھی نہیں ہوسکتی اور حکومت کے خزانے پر اس کی خرید کی مد میں اربوں روپے کا غیر ضروری بوجھ بھی ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی صدر مقام صرف چند دفاتر اور سرکاری رہائشی کوارٹروں پر مشتمل نہیں ہوسکتی بلکہ یہ ایک وسیع منصوبہ ہے جہاں کھیلوں کے لئے اسٹیڈیم سے لے کر جوڈیشل کمپلیکس، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرزہسپتال اور تعلیمی اداروں کا جال شامل ہوتا ہے جس کے لئے مطلوبہ صرف اور صرف کاغ لشٹ میں دستیاب ہے۔ محمد سید خان لال نے کہا کہ کاغ لشٹ اپر چترال کے تینوں حسین وادیوں موڑکھو، تورکھو اور بیار کے سنگھم میں واقع قدرت کا ایک شاہکار ہے جوکہ پانی کی دستیابی سے جنت ارضی میں بدل سکتی ہے اور یہ سطح مرتفع تینوں وادیوں کے لئے عوام کے لئے قابل رسائی بھی ہے اور قابل قبول بھی۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ کاغ لشٹ میں ضلعی صدر مقام کے لئے ماسٹرپلان ترتیب دیاجائے جبکہ شارٹ ٹرم اقدامات کے طور پر یہاں پر ٹی ایم اے سمیت دوسرے بنیادی محکمہ جات کے دفاتر تعمیر کئے جائیں تاکہ دوردراز سے آنے والوں کو بونی جانے سے نجات مل سکے۔ انہوں نے کہاکہ کا غ لشٹ ہر قسم کی قدرتی آفات سے پاک قطعہ زمین ہے جبکہ بونی گلیشر کے پھٹ جانے کے نتیجے میں سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے اور یہاں گولین گول جیسا واقعہ کسی بھی وقت پیش آسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کاغ لشٹ میں ضلعی صدر مقام قائم ہونے پر یہاں ایک نیا شہر آباد ہوگا جوکہ سنٹرل ایشیاء کے گیٹ وے پر واقع ہونے کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں کا گڑھ ثابت ہوگا۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button