تحصیل میونسپل ہال بونی میں اپنی آخری اجلاس..عوام کے توقعات کے مطابق خدمت نہیں کر پائے
بونی( نمائندہ آوازچترال)مئی 2015 کے بلدیاتی انتخابات میں الیکشن جیت کر منتخب ہونے والے اور 15اگست 2015کو حلف اٹھا کر قوم کی مفاد کو اپنی ذاتی مفاد پر ترجیح دینے کے وعدے کے ساتھ تحصیل کونسل کے اراکین،ناظم اور نائب ناظم 27 آگست 2019کو جب تحصیل میونسپل ہال بونی میں اپنی آخری اجلاس منعقد کر رہے تھے۔ تو ملے جلے ردِ عمل دیکھنے کو ملی۔کوئی اپنی خدمات سے مطمئن نظر ارہے تھے۔ تو کوئی واپس عوام میں جانے میں دقت محسوس کر رہے تھے۔کہ وہ عوام کے توقعات کے مطابق خدمت نہیں کر پائے۔ ان کا کہنا تھا۔ کہ الیکشن سے قبل جو خوشخبری بلدیات میں منتخب ہونے والے نمائیندوں کو دی تھی انتخابات کے بعد وہ خواب کے مانند رہے۔ آخری اجلاس جب شروع ہوا تو تحصیل کونسل کے تین اراکین اور ایک خاتون رکن موجود نہیں تھے۔موجود کونسلرز باری باریاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے خیالات،، تجربات ائیندہ کے تجاویز کاروائی رجسٹر میں محفوظ کرائی۔ ان میں کنوئینر فخرالدین، محمد سید خان لال،علاو الدین عرفیؔ۔ شیر بہادر،میر صاحب بیگ،قاضی سیف اللہ، لیڈی کونسلرزاشرافی گل،سفینہ بی بی اور بیگم نور عالم شامل تھے۔ فخرالدین نے کہا کہ سسٹم کی پیچیدگیوں کے وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہوئے جو ہمارے اور ترقیاتی منصوبوں کے درمیان حائل ہوئے۔ علاولدین عرفیؔ بھی کچھ اس طرح کے گلے شکوے کرتے ہوئے پائے گئے۔اجلاس میں موجود تما کونسلرز کے رائے تقر یباً ایک دوسرے سے ملتے جلتے تھے۔سب زیرِ لب اپنے چار سالہ دورِ اقتدار سے مطمئن نظر نہیں ارہے تھے اس میں یہ امر قابل ذکر ہے کہ موڑکھو/ تورکھو ٹی۔ایم۔اے میں تقریباً ایک کروڑ نوی لاکھ روپے ابھی تک ٹنڈر کے مرحلے سے گزرنا ہے ناظم کی امید ہے کہ وہ جلدی ٹنڈر ہو جایئنگے جبکہ ارکین شکوک و شبہات میں مبتلا ہیں۔اس وجہ سے شکواہ کناں ہوتے ہوئے بھی روایات اور اقدار کی پاسدار کرتے ہوئے ایک دوسرے سے اگر کچھ کوتاہیاں ہوئی ہو تو مغذرت بھی کر رہے تھے۔ تحصیل ناظم محمد یوسف اپنے آخری خطاب میں کہا کہ ہم سب اپنے بساط کے مطابق اپنے حلقے کے عوام کی خدمت کرنے کی بھر کوشش کی تاہم جب سے ہم منتخب ہو کر تحصیل اسمبلی پہنچے تو طرح طرح کے مسائل سے دوچار ہوئے۔ایک طرف جو کچھ انتخابات سے پہلے لوگوں کو باوار کرائے گئے تھے کہ ان جملہ مسائل بلدیاتی نمائیندوں کے ذریعے ان کے دہلیز پر حل ہونگے۔ دوسی طرف انتخابات کے بعد حقیقت اس کے برعکس نکلی اور ساتھ قدراتی آفات سیلاب اور زلزلہ کی شکل میں اس علاقے کے بنیادی ڈھانچے ہی کو برباد کر کے رکھدئیے۔ تو ان حالات میں انتہائی مشکل صورت حال کا مقابلہ کرتے ہوئے پھیر بھی بلددیاتی نمائیندے اپنے حلقے کے عوام کو ریلف پہنچانے کے تگ و دو کی اور اس میں کافی حد تک کامیاب بھی ہوئے جو کہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔ اُنہوں نے ٹی۔ایم۔او مستوج ٹی۔ایم۔او موڑکھو/ تورکھو اور تمام اسٹاف کا شکریہ ادا کیا ؎کہ انہوں نے چار سالوں کے دوران ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیے۔ یاد رہے ٹی۔ایم۔او مستوج اور ٹی۔ایم۔او موڑکھونے ان کے اعزاز میں الودعی تقریب کا انعقاد کیا تھا۔الوداعی تقریب سے ٹی۔ایم۔او کریم اللہ اور ٹی۔ایم۔او شفیق نے بھی خطاب کیا۔اور اینی ہمدردی ایک دوسرے سے برقرار رکھنے کی یقین دہانی کے ساتھ تقریب اختیتام پذیر ہوا۔