عدالتی اور احتسابی نظام زور آور کے سامنے بے بس اور بے بس کیلئے طاقتور ہوتا ہے۔احتساب کا نظام لائیک اور ڈس لائیک کی بنیاد پر نہیں چل سکتا۔ سینیٹر سراج الحق
تیمرگرہ(آوازچترال نیوز)امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے تیمرگرھا،جندول اورمیدان میں یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی77 سال سے جمہوری جدوجہد کے ذریعے فرد اور معاشرے کی اصلاح کا کام کررہی ہے۔ہم بے لاگ اور یکساں احتساب پر یقین رکھتے ہیں۔عدالتی اور احتسابی نظام زور آور کے سامنے بے بس اور بے بس کیلئے طاقتور ہوتا ہے۔احتساب کا نظام لائیک اور ڈس لائیک کی بنیاد پر نہیں چل سکتا۔نیب چند خاندانوں کے مقدمات کو لیکر بیٹھا ہوا ہے جبکہ پانامہ 436لوگوں کو آج تک نہیں بلایا گیا۔بڑے بڑے مناصب پر فائز رہنے والے ارب پتی ملک سے بھاگ گئے ہیں انہیں پکڑنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ ان مناصب سے ناجائز فائدہ اٹھانے والوں کو پکڑانہیں گیا،صرف غل غپاڑہ اور شور شرابا ہے۔ٹویٹس کے ذریعے نظام چلایا جارہا ہے۔ ہندوستان کشمیر میں غیر انسانی ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔جماعت اسلامی اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے غلبہ اور خصوصاً پاکستان میں نظام مصطفیؐ کے نفاذ کے لیے اپنی جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی۔ جماعت اسلامی 26 اگست 1941) ء(کو اس عظیم مقصد کے لیے بنی تھی کہ دنیا میں پھیلائے جانے والے بے بنیاد نظریات کا دلائل کی بنیاد پر مقابلہ کیا جائے۔ بانیئ جماعت اسلامی مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی نے برصغیر کے مسلمانوں کو اقامت دین کا راستہ دکھایا اور اسلام کے خوبصورت چہرے پر جو گردو غبار چھا گیا تھا اور اسلام کو محض عبادات اور رسومات کا مذہب بنا دیا گیا تھا، سید مودودی نے اپنے انقلابی لٹریچر کے ذریعے یہ پیغام دیا کہ اسلام امن، حقیقی ترقی اور عدل اجتماعی کا ضامن ہے۔ جماعت اسلامی کی 77 سالہ جدوجہدملک میں عوام کے حقوق کے تحفظ اور غیر اسلامی و غیر جمہوری نظریات کے مقابلے میں شاندار کامیابیوں کی حامل ہے۔ جماعت اسلامی کے قیام کے وقت دنیا میں کمیونزم کا غلغلہ تھا لیکن سید مودودی نے دلائل اور فکری بنیادوں پر ثابت کیا کہ انسان کی حقیقی فلاح کی ضمانت صرف اسلامی نظام زندگی میں ہے۔ جماعت اسلامی جمہوری جدوجہد کے ذریعے فرد اور معاشرے کی اصلاح کے اس مقصد کے حصول کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیر میں گزشتہ20دنوں سے کرفیو نافذ ہے جس کے باعث وہاں کے لوگ گھروں میں محصور ہیں اوران کو پانی مل رہا ہے نہ ہی خوراک،تحریک انصاف کی حکومت بنتے وقت ہماری ترقی کی شرح5.7 فیصد تھی جوکم ہوکر3.5فیصد پر آگئی ہے۔یہ پوری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے،بھارت کے انتہا پسند معتصب ہندوؤں نے اعلان کیا ہے کہ بھارت میں جتنی بھی مساجد موجودہیں ان کو مسمار کرکے ان کی جگہ مندر بنائے جائیں گے۔مودی کی اس انتہا پسندی کا خاتمہ ضروری ہے اگر دنیا نے فوری اس طرف توجہ نہ دی تو کشمیر میں بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ یوم تاسیس کی تقریبات میں جماعت اسلامی کے کارکنان اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کی وہ مذہبی اور سیاسی جماعت ہے جس کے کارکن سے لیکر اعلی قیادت تک تمام ذمہ داران اپنے آپ کو اللہ اور عوام کے سامنے جوابدہ سمجھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جماعت اسلامی کا کوئی بھی فرد نہ نیب زدہ ہے اور نہ ہی کوئی اور بد نما داغ ان کے دامن پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں دو ارب کے قریب مسلمان آبادہیں اور دنیا کے 8بڑے سمندروں پر ان کا قبضہ ہے دنیا کے وسائل کا بڑاحصہ بھی مسلمانوں کے پاس ہے لیکن اس کے باوجود آج مسلمان ہی دنیا کی وہ بد قسمت قوم ہے جو ہر طرف ظلم وبربریت کا شکار ہے اس کی اصل وجہ مسلمانوں کی اسلام سے دوری اور باہمی انتشار ہے۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان انتہائی مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ ایک طرف افغانستان بدامنی ہے اوردوسری طرف کشمیر میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے جبکہ ہمارے حکمران ان سنگین حالات کے مقابلے کی بجائے آپس میں دست وگریباں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک نے یہ نوید بھی سنائی ہے کہ2020میں پاکستانی معیشت کی صورتحال مزید ابتر ہوگی اور ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کا ایک نیا طوفان آئے گا جو کہ پاکستان کے غریب عوام کو مزید فاقوں پر مجبور کرے گا۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں ڈالر کی اڑان تیزی سے جاری ہے اور ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہا ہے جبکہ دوسری طرف شرح سود 13فیصد تک پہنچ گئی ہے عوام کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام نے ہمیشہ اسلام پسندوں کا ساتھ دیا ہے اور توقع ہے کہ وہ اپنے اس رشتے کو مزید مضبوط بنائیں گے۔
دریں اثنا یوم تاسیس کے سلسلہ میں ہونے والے پروگرامات سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے گجرات، مرکزی نائب امرا میاں محمد اسلم اسلام آباد،اسداللہ بھٹو شکارپور، ڈاکٹر فرید پراچہ حیدرآباد، پروفیسر محمد ابراہیم سکھر، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد لاہور، امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی کراچی، جنرل سیکرٹری سندھ کاشف شیخ لاڑکانہ، نائب امیر ممتاز حسین سہتو شہداد کو ٹ،امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی اور بشیر احمد ماندئی نے نصیر آباد اور جعفر آباداور ہدایت الرحمن نے لورا لائی میں خطاب کیا۔