تازہ ترینصحت

پشاور سمیت 27اضلاع میں پولیو مہم کا آغاز

پشاور(آوازچترال رپورٹ)۔ 26اگست سے صوبائی دارالحکومت سمیت صوبے کے 27اضلاع میں شروع ہونے والی سہ روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران5سال سے کم عمر کے 46لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ٗ مہم میں 16800ٹیمیں حصہ لیں گی جن میں 13ہزار884موبائل ٗ ایک ہزار222فکسڈ ٗ 792ٹرانزٹ اور902رومنگ ٹیمیں شامل ہیں ٗ مہم پشاور،چارسدہ،نوشہرہ،صوابی،مردان،بونیر،سوات،شانگلہ، تورغر،ہری پور، مانسہرہ،کوہستان، بٹگرام،خیبر،باجوڑ،مہمند، کوہاٹ، لکی مروت، بنوں، ہنگو، کرک، ٹانک،ڈی آئی خان، کرم،اورکزئی، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبر پختونخوا کے کوآرڈینیٹر کیپٹن(ر)کامران احمد آفریدی نے گزشتہ روز میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ اپنے بچوں کو پولیو کے ہاتھوں عمربھر کی معذوری سے بچانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گااوراس راہ میں تمام تر چیلنجز اور مشکلات کے باوجود حکومت خیبرپختونخوا سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے پوری طرح پرعزم ہے انہوں نے کہا کہ پولیو کے خلاف کاوشوں کے نتیجہ میں مثبت پیش رفت کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ سال2014ء میں صوبہ خیبرپختونخوا میں پولیو کے 238کیس سامنے آئے جبکہ اس کے مقابلے میں رواں سال کے دوران صوبہ میں پولیو کے صرف 41 کیس رپورٹ ہوئے ہیں کامران احمد آفریدی نے کہاکہ ان کیسوں کے سامنے آنے میں متعدد عوامل کارفرما رہے جن میں کمزور لازمی ایمونائزیشن، پولیو ویکسینیشن کے خلاف گمراہ کن پراپیگنڈے کے نتیجہ میں والدین کا بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے انکاراور پولیو قطرے پلائے بغیر بچوں کی جعلی فنگر مارکنگ شامل ہیں انہوں نے کہا کہ انسداد پولیوپروگرام کے خلاف گمراہ کن پراپیگنڈے کی روک تھام اور ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے کئی ایک اقدامات اٹھائے ہیں، جعلی ویکسینیشن کے رحجان کے خاتمہ کے لئے پالیسی میں بنیادی تبدیلی متعارف کی گئی اسی طرح صوبہ میں یونین کونسل کی سطح پر انکاراور اس پر اثرانداز ہونے والوں کی نشاندہی اور روک تھام کے لئے کمیونیکیشن سٹریٹیجی میں تبدیلی کی گئی۔ اس کے ساتھ پولیو کے خاتمہ کے لئے پہلی مرتبہ سوشل میڈیا کوموثر طور پر بروئے کار لایا گیااور کرائسس کمیونیکیشن منیجمنٹ کے تصور کو متعارف کیا گیاجس کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں ای او سی کوآرڈینیٹر نے کہا کہ اپنے مستقبل کو پولیو کے ہاتھوں معذوری سے بچانے کے مقدس فریضہ کی راہ میں دسمبر 2012ء سے اب تک 76پولیو ورکر اور سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے جن میں دو پولیو ورکر اس سال شہید ہوئے۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button