تازہ ترین

ایک سالہ کارکردگی: عمران نے قوم سے خطاب کیوں نہیں کیا؟

اسلام آباد (آوازچترال نیوز) تحریک انصاف کی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر وزیر اعظم کا قوم سے خطاب ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اتوار کو ہونے والی اس تقریب میں معاون خصوصی نے مزید کہا کہ یہ خطاب اس لیے ملتوی کیا گیا ہے کیونکہ عمران خان کی تمام تر توجہ کشمیر پر مرکوز ہے اور ایسے موقعے پر سیاست کو پست پشت ڈال کر وزیر اعظم نے آج کا دن کشمیری بھائیوں کے نام کیا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ مذکورہ تقریب میں بھی وزیر اعظم سمیت کوئی بھی وفاقی وزیر شریک نہیں ہوا۔ تجزیہ نگار سلمان غنی کے مطابق حکومت کے پاس اپنی کارکردگی بتانے کے لے کھ خاطر خواہ چیز موجود نہیں۔ فائل فوٹو اے ایف پی تقریب سے وزیر اعظم کے معاونین خصوصی نعیم الحق اور فردوس عاشق اعوان نے خطاب کیا اور حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کے حوالے سے میڈیا کو بریف کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے تقریب میں شرکت کیوں نہیں کی؟ اس حوالے سے اردو نیوز نے وزیراعظم کے ترجمان یوسف بیگ مرزا سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ’جس طرح فردوس عاشق اعوان نے اپنے خطاب میں بتایا ہے کہ وزیر اعظم کی توجہ اس وقت کشمیر کی صورتحال پر مرکوز ہے اسی لیے آج انہوں نے اس تقریب میں شرکت نہیں کی۔‘     اس حوالے سے سینئیر صحافی اور تجزیہ کار امتیاز عالم نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ممکن ہے کہ فردوس عاشق اعوان کی بات درست ہو لیکن وزیر اعظم کے پاس ایک سالہ کارکردگی بتانے کے لیے بھی کچھ نہیں ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے تین بجٹ پیش کیے لیکن معیشت کا مسئلہ حل نہیں ہوا، مہنگائی اور ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے، بیروزگاری بڑھ رہی ہے اور ملک میں سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے۔ سینئیر صحافی و تجزیہ کار سلمان غنی کا خیال ہے کہ عمران خان اس تقریب میں اس لیے شریک نہیں ہوئے کیونکہ وہ تنقید سے بچنا چاہتے تھے۔ اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اپنی کارکردگی بتانے کے لیے کچھ خاطر خواہ چیز موجود نہیں۔ ان کے بقول ’ایک سال کے بعد ملکی ترقی اور مہنگائی کی شرح دیکھ لیں کہاں پہنچ گئی ہے۔ خان صاحب نے قوم کو ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھروں کا بندوبست کرنے کا کہا تھا اور ان کا ہدف ملک کے نوجوان تھے لیکن حکومتی اعداد و شمار کو دیکھیں تو صرف 20 لاکھ لوگ بیروزگار ہوئے ہیں۔‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت معاشی محاذ پر بے نقاب ہوئی ہے اور ان کے ارد گرد تحریک انصاف کے نظریاتی ٹیم دکھائی نہیں دے رہی۔ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کیا رہی؟ وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے دعویٰ کیا کہ آزادی اظہار رائے کو یقینی بنانا حکومت کی اہم کامیابی ہے۔ فوٹو: ٹویٹر فردوس عاشق اعوان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی سامنے رکھی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کفایت شعاری مہم، معاشی پالیسی، گوڈ گورننس، ای ویزا سہولت، احساس پروگرام، نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم اور مدرسہ اصلاحات کا حکومت کو ایک سال کی کامیابیوں کے طور پر شمار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آزادی اظہار رائے کو یقینی بنانا حکومت کی ایک سال میں اہم کامیابی ہے۔ وزیر اعظم کی معاون خصوصی کا یہ بیان ایسے موقعے پر سامنے آیا ہے جب پاکستان میں حکومت پر میڈیا سنسرشپ کے الزامات لگ رہے ہیں۔ ایسے میں حکومت کے اس دعوے کو پاکستان میں سینئیر صحافیوں نے افسوسناک قرار دیا ہے۔     صحافی و تجزیہ کار سلمانی غنی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’پاکستان کا ہر صحافی جانتا ہے کہ آج ملک میں کتنی آزادی حاصل ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا آزاد ہوتا ہے تو جمہوریت پھلتی پھولتی ہے جہاں حکومت معاشی محاذ پر ناکام ہو رہا ہے وہیں میڈیا کی آزادی پر بھی سوالیہ نشان ہیں۔ امیتاز عالم کے بقول فردوس عاشق اعوان کا بیان افسوسناک ہے۔ ’حکومت نے اپوزیشن کے جلسے دیکھانے پر پابندی لگا رکھی ہے، خبریں روکی جاتی ہیں اور ہدایت دی جاتی ہیں کہ کیا دکھانا ہے اور  کیا نہیں دیکھانا۔ اس وقت میڈیا کے ہاتھ بازو باندھ دیے گئے ہیں اور زبان بند کر دی گئی ہیں۔‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے اپنے ناقدین کے ٹیلی ویژن پر آنے پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔’ یہ ایک خوفناک کام ہے اور پاکستان میں اس سے برا وقت میڈیا پر نہیں آیا کبھی۔‘ حکومتی کارکردگی پر مسلم لیگ ن کا ردعمل ادھر حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت کی کارکردگی رپورٹ کو جھوٹ اور پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔ مسلم لیگ ن نے حکومتی کارکردگی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا۔ فائل فوٹو اے ایف پی انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام بیوقوف نہیں ہے۔ حکومت کے پاس اپنی کارکردگی بتانے کے لئے کچھ نہیں تھے ۔ اس موقع پر انہوں نے حکومت کے حوالے سے وائیٹ پیپر جاری کرنے کا بھی اعلان کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے پہلے سال کے دوران مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب مسلم لیگ ن نے حکومت چھوڑی تو اس وقت ملک میں سی پیک کے پراجیکٹس چل رہے تھے اور ملک کی معیشت 5.8 فیصد سے ترقی کر رہی تھی۔ اس وقت ملکی معیشت کی شرخ نمو 3.3 تک آگئی ہے۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button