تازہ ترین

پشاور پولیس سٹریٹ کرائمز پر قابو پانے میں ناکام

پشاور۔(آوازچترال نیوز)صوبائی دارالحکومت پشاور کی ماڈل اور مثالی پولیس سٹریٹ کرائم پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئیضلع میں ڈکیتیاں عام ٗ چوریاں اور رہزنیاں معمول بن چکی ہیں آئے روز شہر کی مین شاہراہوں ٗ گلی کوچوں میں نقاب پوش مسلح رہزن و ڈاکونہ صرف مردوں بلکہ خواتین کو بھی اسلحہ کی نوک پر یرغمال بناکر سرعام لوٹ رہے ہیں جس کی واضح مثال چند روز میں پشتخرہ ٗ یکہ توت ٗ بھانہ ماڑی ٗ حیات آباد ٗ متھرا ٗ چمکنی ٗ ارمڑ ٗ گلبہار ٗ خان راز ق ٗ پہاڑی پورہ ٗ فقیر آباد ٗ حیات آباد ٗ بڈھ بیر حتی کہ پشاور کے تمام تھانوں کی حددو میں پیش آنیوالے واقعات ہیں جس میں رہزنوں اور ڈاکوؤں نے نہ صرف کروڑوں کی نقدی چھینی بلکہ لاکھوں روپے مالیت کا سونا ٗ درجنوں موبائل فونز اور دیگر سامان بھی لوٹ لیاپشاور میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح پر سوال اس شہر کا ہر باشندہ پوچھ رہا ہے کہ کیا پولیس کا کام صرف شدت پسندوں کیخلاف ہی سرگرم رہنا ہی رہ گیا ہے کیونکہ بڑھتے ہوئے جرائم یہی ظاہر کرتے ہیں کہ پولیس نے اپنا اصل کام چھوڑ دیاہے شہر میں چوری چکاری ودیگر جرائم کی وارداتوں کی روک تھام بہت ضروری ہےسٹریٹ کرائمز کا بڑھنا ٗ خاص طور پر موٹر سائیکل ٗ موبائل فون اور دیگر قیمتی اشیاء کا چھیننا اور تھوڑی سی مزاحمت پر قتل عام معمول بن گیا ہے شاید ہی شہر پشاور میں کوئی تھانہ ایسا ہو کہ جہاں یہ وارداتیں روزانہ نہ ہوتی ہوں اور ان کا سامنے نہ آنا بھی تو اسی پولیس کا کمال ہے جو ایف آئی آر کے اندراج سے ہی انکارنہیں کرتی بلکہ وہ متاثرہ شخص کو ایسا لولی پاپ دے جاتی ہے کہ مدعی کو خود سمجھ نہیں آتی کہ اس کے ساتھ ایس ایچ او ٗ تھانہ محرر یا بیٹ آفیسر کیا ہاتھ کر گیاچند ہفتوں میں 60 سے زائد چوری ٗ نقب زنی اور رہزنی کی وارداتیں رونما ہوئی ہیں اسی طرح 10گاڑیاں چھینی و چوری اور 20 سے زائد موٹر سائیکلیں چوری و چھینی گئی ہیں جبکہ 24 گھنٹوں کے دوران فقیر آباد میں مسلح افراد نے 3 طالب علم دوستوں سے لیپ ٹاپ، قیمتی موبائل فونز اور نقدی چھین لی اور یکہ توت و بھانہ ماڑی میں رہزنی کے دوران مزاحمت پر 2 نوجوانوں کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا گیااس وقت پشاور میں موٹر سائیکل سوار نقاب پوش رہزن گروہ سرگرم ہے جو نہ صرف شہر کی مین شاہراہ جی ٹی روڈ پر وارداتوں میں بلکہ بی آر ٹی روٹ پر پیدل چلنے والوں سے لوٹ مار بھی ملوث ہے اس کے علاوہ حاجی کیمپ وارث آباد اور ملحقہ علاقے بھی رہزنوں کا گڑھ بن چکا ہے سرشام شہریوں سے لوٹ مار کا بازار گرم ہے جبکہ ماڈل اور مثالی پولیس صرف اور صرف دعوے ہی کررہی ہے اور جرائم پیشہ عناصر نے اہل پشاور کو دن دیہاڑے یرغمال بنا رکھا ہے ۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button