تازہ ترین

ڈاکٹرز کی مطالبات کی منظوری کیلئے 3روزکی ڈیڈلائن

پشاور(آوازچترال رپورٹ)۔پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوانے صوبائی حکومت کو صوبہ بھر میں ٹی ایم اوزکی تعیناتی، چھ سو سے زائد ٹرینی ڈاکٹرز کے تنخواہوں کا اجراء، ڈاکٹروں کی تنخواہوں کو کم کرنے کے فیصلے کو اپس لینے، ڈاکٹروں کی پروموشن اور دیگر مطالبات پوری کرنے کیلئے تین دن کی مہلت دیدی مطالبات نہ ماننے کے صورت میں صوبہ بھر میں او پی ڈی سے بائیکاٹ اور احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ شروع کرنے کااعلان کیا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر ڈاکٹر عامرتاج، جی ایس ڈاکٹر عالمگیر، ڈاکٹر سلیم، ڈاکٹر عبدالواحد، ڈاکٹر ذیشان ،ڈاکٹر فضل منان اور دیگر ساتھیوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں ایک ہزار سے زائد ٹریننگ میڈیکل آفسرز موجود ہیں جو تعیناتی کے منتظر ہیں اور ان کو پی جی ایم آئی ، محکمہ صحت اور صوبائی محکمہ خزانہ نے فٹ بال سمجھ کر ان کی فائلوں کو دھکے دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سابق دور حکومت نے ان کی تعیناتی کاحکم بھی دیا تھا لیکن موجودہ وزیر خزانہ اس میں ٹال مٹول کررہا ہیں جس کی وجہ سے تعیناتی منتظر ٹی ایم اوز ذہنی تباؤ کا شکار ہوگئے ہیں اور اس کے ساتھ چھ سو سے زائد ڈاکٹروں کی تنخواہیں بند ہیں جس کی وجہ سے وہ مالی بحران کے شکار ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ٹی ایم اوز کی تخواہیں کم کرنے کیلئے سمری تیار کررہی ہیں جس کو ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور اسے کسی صورت میں قابل قبول نہیں کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی تاخیری حربوں کی وجہ سے پروموشن سلیکشن بورڈ کی سالانہ میٹنگ نہیں ہورہاہے جس کی وجہ سے سینئرز ڈاکٹرز کی پروموشن روک دی گئی ہیں جو ہمارے ساتھ ظلم اور ناانصافی ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی وجہ سے صوبے میں ڈاکٹروں کیلئے سیکورٹی ایکٹ نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتالوں میں آئے روز جھگڑے معمول بن چکے ہیں جس پر حکومت وقت خاموش تماشائی بیٹھے ہوئے ہیں نئے ضم شدہ اضلاع کے حوالے سے ایسوسی ایشن کے عہداروں کا کہن اتھا کہ وہا ں پر گریڈ 18کی کوئی اسامی موجود نہیں اور ان کو پہلے سے صوبے کے دیگر اضلاع میں ایڈجسٹ کررہے تھے ۔ اب انضمام کے بعد صوبائی حکومت وہاں پر دوسرے مسائل کے حل سے پہلے ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کرائے اور نئے اسامیاں پیدا کرے جس سے مقامی لوگ مستفید ہوسکے انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر صحت ہسپتالوں میں انسپیکشن کے نام پر چھاپے مار رہے ہیں جس میں وہ سٹاف کے ساتھ نازیبا سلوک کررہا ہیں جس کی وجہ سے ڈاکٹرز کی مورال کم کرنے کا باعث بن رہی ہے جس کو فوری طور پر بند کیاجائے انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پر 72گھنٹوں میں کوئی عمل دارآمد نہ ہوئی تو ہم اس کے ردعمل میں اوپی ڈی کوبند کرنے سمیت صوبہ بھر میں احتجاجوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر مجبور ہونگے۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button