تازہ ترین

آج کل ہوا بھی سرد اور چولہے بھی ٹھنڈے ہیں ۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ اور گیس کی عدم فراہمی کی وجہ سے ہر گھر میں پریشانی ہے ۔سینیٹر سراج الحق

سیالکوٹ(آوازچترال رپورٹ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے ۔ آج کل ہوا بھی سرد اور چولہے بھی ٹھنڈے ہیں ۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ اور گیس کی عدم فراہمی کی وجہ سے ہر گھر میں پریشانی ہے ۔ ایل پی جی سرکاری ریٹ پر دستیاب نہیں اور بلیک میں مہنگی بک رہی ہے۔ ای سی ایل میں نام ڈالنے ہیں تو پھر سب کے ڈالیے۔ اگر ملک سے لوٹے ہوئے 375 ارب ڈالر واپس آ جائیں تو کسی سے خیرات لینے کی ضرورت نہ رہے ۔ ہم کسی ایک فرد یا جماعت کا نہیں ، سب کا احتساب چاہتے ہیں ۔ ملک کو لوٹنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ۔ موجودہ حکومت میں بھی مسلم لیگ اور پی پی کے لوگ شامل ہیں جو لوٹ مار کے نظام کا حصہ رہے ہیں ۔ ملک میں کوئی ہنگامی صورتحال نہیں مگر پھر بھی روزانہ مہنگائی میں اضافہ ہورہاہے ۔ ابھی تک تبدیلی کا کوئی نام و نشان نہیں ۔ تبدیلی صرف ٹیکسوں اور مہنگائی میں اضافہ سے آئی ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے سیالکوٹ میں نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن (نافع) کے زیر اہتمام جینئس آف سیالکوٹ ٹیلنٹ ایوارڈ شو کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب امیر العظیم نے بھی خطاب کیا ۔ ٹیلنٹ ایوارڈ میں طلبہ و اساتذہ نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی ۔ سراج الحق نے مختلف شعبوں میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ اوراساتذہ میں انعامات و شیلڈز بھی تقسیم کیں ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ موجودہ حکومت مدینے کی ریاست کا نام لیتی ہے مگر اس کو اختیار کرنے کو تیار نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک نظریہ پاکستان پر ایمان رکھنے والی قیادت ملک کی باگ ڈور نہیں سنبھالتی ، پاکستان اسلامی اور فلاحی ملک نہیں بن سکتا ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران قوم سے کیے گئے وعدوں پر عمل کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں ۔ الیکشن 2018 ء کے بعد اقتدار میں آنے والوں نے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا ، مہنگائی اور بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔ عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں میسر نہیں ۔ دو کروڑ 35 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں ۔ حکمران بتائیں کہ ان بچوں کا مستقبل کیوں تاریک کیا جارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ احتساب کا موجودہ نظام قوم کو تقسیم کر رہاہے ۔ نیب ، حکومت اور سپریم کورٹ پانامہ لیکس کے دیگر ملزموں کو بھی پکڑیں یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ حکومت احتساب کو متنازعہ بنارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی سب کا احتساب چاہتی ہے ۔ نیب کے پاس 150 میگا کرپشن کے اسکینڈلز ہیں ان کو کھولا جائے ۔ بنکوں سے اربوں روپے کے قرضے لے کر معاف کرانے والوں اور دولت بیرون ملک منتقل کرنے والوں کو پکڑا جائے ۔ جب سب کا احتساب ہو گا تو اس پر کوئی اعتراض نہیں کرسکے گا ۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button