تازہ ترین

احتساب کمیشن کے خاتمہ کا مقصد مختلف محکموں میں ہونے والی اربوں روپوں کی کرپشن پر پردہ ڈالنا ہے۔امیر جماعت اسلا می خیبر پختونخوا

پشاور ( نمائندہ آوازچترال )امیر جماعت اسلا می خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے صوبائی حکومت سے استفسار کیا ہے کہ کیا صوبہ سے کرپشن کا خاتمہ ہوگیا ہے ؟جو احتساب کمیشن کو ختم کردیا گیا احتساب کمیشن کا خاتمہ کرپٹ عناصر کو کھل کر بدعنوانی کا موقع فراہم کرنا ہے احتساب کمیشن کے خاتمہ کا مقصد مختلف محکموں میں ہونے والی اربوں روپوں کی کرپشن پر پردہ ڈالنا ہے حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں اضافہ ہو گیا ہے تیل و گیس کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں جبکہ روز مرہ استعمال کی اشیاء عوام کی دسترس سے باہر ہو گئی ہیں حکومت فاٹا کے انضمام کے بعد ہونے والے اقدامات میں غفلت کا مظاہرہ کرر ہی ہے فاٹا کے انضمام کا مسئلہ جلد از جلد حل کیا جائے ورنہ احتجاج کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امراء مولانا محمد اسماعیل، ممبر صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان، نورالحق، صابر حسین اعوان، مولانا تسلیم اقبال، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت اللہ اور صہیب الدین کاکا خیل بھی شریک تھے اجلاس میں نورالحق اور صابر حسین اعوان نے نائب امارت کا حلف اٹھایااجلاس میں صوبائی نائب امراء کے لیے شعبہ جات کا اعلان کیا گیا عنایت اللہ خان سیاسی و انتخابی اُمور کی نگرانی کریں گے صابر حسین اعوان ہزارہ و مالیات، مولانا محمد اسماعیل شعبہ فہم دین، مولانا تسلیم اقبال جنوبی اضلاع اور نور الحق مصالحتی کمیٹی کے سربراہ ہونگے اس طرح ڈپٹی سیکرٹری جنرل صہیب الدین کاکاخیل منصوبہ کمیٹی کے سیکرٹری مقرر کئے گئے جبکہ ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت اللہ کو شعبہ تربیت کا ذمہ دار مقرر کیا گیااجلاس میں الیکشن 2018کے دوران بے قاعدگیاں کرنے والے ارکان کا اخراج کیا گیا جن میں ضلع دیر بالا کے17،ضلع چارسدہ کے 16، ضلع دیر پائین کا ایک جبکہ ضلع پشاور کے دو ارکان شامل ہیں اجلاس میں طے پایا کہ باقی فیصلے ضلعی جماعتوں کی مزید سفارشات کے بعد ہوں گے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بعد حکومت کو چاہئے کہ عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبے فاٹا میں شروع کریں تاکہ عوام کے ریلیف مل سکے فاٹا میں تعلیم، صحت، انصاف اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے فوری اقدامات کی ضرورت ہے صوبہ میں امن و امان کی صورت حال روز بروز بگڑ رہی ہے مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ نے پرانے ریکارڈ توڑ دیے ہیں اس طرح بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوا ہے.

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button