خیبر پختونخوا میں زیر تفتیش مقدمات کو فوری نمٹانے کا حکم

پشاور۔ ( آوازچترال رپورٹ)انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا نے پشاور سمیت صوبہ بھرکے پولیس سربراہوں عوام کی سہولت کا خیال رکھنے اور کرپشن کو ختم کرنے کی ہدایت جبکہ اعلیٰ پولیس حکام کوپروایکٹیو پولیسنگ ٗ ڈی پی اُوز کوالرٹ ٗ انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر فوری ایکشن ٗ تفتیش کے معیار کو بہتر بنانے اور زیر تفتیش مقدمات کو فوری نمٹانے کا حکم دیاہے اس ضمن میں گزشتہ روز سنٹرل پولیس آفس پشاور میں صوبہ بھر کے ضلعی پولیس افسروں کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈی آئی جی سپیشل برانچ، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ، ڈی آئی جی انوسٹی گیشن اور تمام ضلعی پولیس افسروں نے شرکت کی ۔
اجلاس میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیااور ہر ضلعی پولیس آفیسر نے اپنے اپنے اضلاع میں امن و امان کی صورتحال اور اس سلسلے میں اٹھائے گئے سکیورٹی اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اجلاس میں سکولوں ، کالجوں اور دیگر اہم مقامات کیلئے جاری کردہ "گائیڈ لائنز "، کرایہ کی عمارتوں کے قوانین پر عمل درآمد، ہوٹلوں میں قیام کرنے والوں کی چیکنگ، سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن ،وہیکل ویری فیکیشن سسٹم اور کریمینل ریکارڈ ویری فیکیشن کا جائزہ لیا گیا اور شرکاء کو صوبے میں دہشت گردی اور جرائم کی روک تھام سے متعلق کئی ایک ہدایات جاری کی گئیں۔
اجلاس میں ایف آئی آرمیں ملزمان کے شناختی کارڈنمبر درج کرانے ، جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے قومی شناختی ویری فیکیشن سسٹم ،گاڑیوں کی ویری فیکیشن سسٹم اور کریمنیل ریکارڈ ویری یکیشن سسٹم کو مزید موثر اور بامعنی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے شرکاء کو ہدایت کی گئی کہ وہ باقاعدہ ایک لائحہ عمل تیار کرکے ماتحت پولیس افسروں کو اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں سب ڈویژن اورہر تھانے اور سی آئی اے چیک پوسٹوں کی سطح پر قومی شناختی کارڈ ویری فیکیشن سسٹم کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کریں اجلاس میں سرچ اینڈ سرائیک آپریشنز، حساس اور غیر محفوظ جگہوں کی سیکورٹی اقدامات کا بھی جائیزہ لیا گیا۔
انہیں مزید ہدایت کی گئی کہ ضلعی پولیس آفیسر تمام سکولوں ، کالجوں ، ہسپتالوں اور دیگر اہم مقامات کے بذات خود دورے کریں اور وہاں پر سکیورٹی کے حوالے سے اُٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر ایک ادارے نے ایک تجربہ کار اور فرض شناس سیکورٹی انچارج کی قیادت میں سیکورٹی ٹیم مقرر کی ہو، وہاں اندر داخل ہوتے وقت ملازمین کی بائیومیٹرک سسٹم کے زریعے چیکنگ کی جا تی ہے کیمرے اور دیواروں کے اوپر خاردار تار یں بچھانے کا نظام ٹھیک اور درست حالت میں ہے۔