مذہبی جماعتوں کے مختلف شہروں میں دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرے ،دھرنے ،نظام زندگی معطل ،خادم رضوی ڈٹ گئے،انتہائی تشویشناک اعلان
لاہور( آوازچترال نیوز ) سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے ناکافی شواہد کی بنیاد پر توہین رسالت کے مقدمے میں آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کیخلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی وجہ سے نظام زندگی معطل رہا ،امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر تعلیمی ادارے اورتمام بڑی مارکیٹیں بند رہیں جبکہ موبائل فون سروس بھی جزوی طور پر معطل رہی ،راستوں کی بندش کی وجہ سے میٹرو بس سروس سمیت دیگر پبلک ٹرانسپورٹ بند رکھی گئی جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا
کرنا پڑا ، کئی مقامات پر مظاہرین نے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش پر راہگیروں پر تشدد بھی کیا جبکہ بعض مقامات پر ڈنڈا بردار مظاہرین کی جانب سے زبردستی کاروبار بند کرا نے کی بھی اطلاعات ہیں ،داخلی اور خارجی راستے بند ہونے کی وجہ سے دوسرے شہروں سے آنے او رجانے مسافر بھی شدید مشکلات کا شکار رہے ، ٹرین آپریشن بھی مکمل طور پر بحال نہ ہو سکا ۔ تفصیلات کے مطابق مختلف مذہبی جماعتوں کی جانب سے عدالتی فیصلے کے خلاف مسلسل دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دے کر مختلف شاہراہوں کو بند رکھا گیا ۔ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر عوام کی اکثریت نے اپنی سر گرمیاں معطل رکھیں اور گھروں تک محدود رہے ۔ راستوں کی بندش کی وجہ سے سرکاری اور نجی ملازمین کو دفاتر پہنچنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ، مشتعل مظاہرین کی جانب سے رکاوٹیں ہٹا کر گزرنے کی کوشش پر کئی راہگیروں کو تشدد کابھی نشانہ بنایا گیا ۔ مذہبی جماعت کے کارکنوں نے مسلسل دوسرے روز بھی پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا جاری رکھا جس کی وجہ سے مال روڈ کو مختلف مقامات سے ٹریفک کیلئے بند رکھا گیا ۔ داخلی اور خارجی راستوں پر رکاوٹوں کی وجہ سے دوسرے شہروں سے آنے اور جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات درپیش رہیں اور مرد و خواتین مسافر مظاہرین کوکوستے رہے ۔مظاہرین کی جانب سے بابو صابو انٹر چینچ کو مسلسل دوسرے روز بھی بند رکھا گیا تاہم دوپہر کے وقت پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو زبردستی اٹھا کر موٹر وے کو کھلوا دیا لیکن کچھ دیر بعد کارکنوں نے دوبارہ موٹر وے کو بند کر دیا جس سے گاڑیوں کی آمدروفت معطل ہو گئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں ۔مظاہرین نے شیخوپورہ انٹرچینج کے قریب ایم ٹو لاہور موٹروے کو بھی بند کردیا ۔مظاہرین نے شاہدرہ، ٹھوکرنیاز بیگ اوررنگ روڈ پر بھی دھرنا دیا جس سے دوسرے شہروںں سے آنے اور جانے والی ٹرانسپورٹ معطل رہی اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔شام کے وقت پولیس کی جانب سے ایک مرتبہ پھر کوشش کر کے بابو صابو انٹر چینچ کو کھلوا لیا گیا اور گاڑیوں کی آمدورفت شروع ہو گئی ۔ پولیس کی مداخلت کے بعد قزلباش چوک ، ملتان کھاڑک نالہ اور ملتان چونگی کی سڑکیں بھی کھلنے سے عوام نے سکھ کا سانس لیا ۔پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے کارروائی بھی کی گئی جبکہ ڈنڈار بردار مظاہرین کی جانب سے بھرپور مزاحمت کی جاتی رہی۔ترجمان پی آئی اے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بیرون ملک سفر کرنے والے مسافر اپنی پرواز کی روانگی سے 5 گھنٹے قبل ایئر پورٹ پہنچیں۔اندرونِ ملک سفرکرنے والے مسافر پرواز کی روانگی کے وقت سے 4 گھنٹے قبل ایئر پورٹ پہنچیں جبکہ تمام مسافر اپنی پرواز سے متعلق معلومات پی آئی اے کے کال سینٹر نمبر 111-786-786 سے حاصل کریں۔دوسری جانب لاہور میں احتجاج اور موبائل فون سروس کی بندش کے باعث ریلوے کا نظام بھی متاثر رہا اور کئی ریل گاڑیاں تاخیر کا شکار ہوگئیں۔علامہ اقبال ایکسپریس، گرین لائن، جعفر ایکسپریس، خیبر میل ایکسپریس، ملتان ایکسپریس سمیت دیگر ریل گاڑیاں گھنٹون تاخیر کا شکار ہوگئیں۔امامیہ کالونی پھاٹک بند ہونے کہ وجہ لاہور سے جانے والی تمام ٹرینیں تاخیر کا شکار ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق احتجاج کے بعد کراچی سے چلنے والی گرین لائن کی روانگی منسوخ کردی گئی۔ریلوے ذرائع کے مطابق کراچی اور لاہور کے درمیان ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار ہیں جس کے پیش نظر ٹرینوں کی روانگی بھی منسوخ کی گئی ہے۔ڈی سی او ریلوے کا کہنا ہے کہ کراچی سے روانہ ہونے والی گرین لائن کی روانگی منسوخ کردی گئی ہے جب کہ آج چلنے والی عوام ایکسپریس کی روانگی بھی منسوخ کی گئی ہے۔ڈی سی او ریلوے کا کہنا ہے کہ ٹرینوں کی منسوخی کے بعد مسافر اپنی رقم اسٹیشن سے واپس حاصل کرسکتے ہیں۔ گزشتہ روز بھی لاہور کے مختلف علاقوں می موبائل فون سروس بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات درپیش رہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے تحریک لبیک کے سربراہ علامہ خادم حسین رضویسے رابطہ کر کے احتجاج کو پرامن رکھنے کی درخواست اور مذاکرات کی پیشکش کی ۔ ذرائع کے مطابق نور الحق قادری نے علامہ خادم حسین رضوی کو مذاکرات کی میز پرآنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت جلد حکومتی کمیٹی تشکیل دے گی جو مذاکرات کرے گی مگر میں اپنی سطح پر آپ سے مذاکرات کی درخواست کرتا ہوں ۔ نجی ٹی وی کے مطابق علامہ خادم حسین رضوی نے وفاقی وزیر کی درخواست کو مسترد کرتے ہوے مذاکرات سے انکا رکر دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نجی تعلیمی اداروں کی ایسوسی ایشنز نے مذہبی جماعتوں کی جانب سے آج جمعہ کے روز احتجاج کے اعلان کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔