گورنمنٹ ڈگری کالج چترال نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشین کے تعاون سے ”کلین اینڈ گرین پاکستان“مہم منا
گورنمنٹ ڈگری کالج چترال نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشین کے تعاون سے ”کلین اینڈ گرین پاکستان“مہم منا کر طلبا کو اگاہی دینے کے ساتھ ساتھ عملی مظاہرہ بھی کروایا ۔۔۔۔۔ تقریب کے مہمان خصوی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال ،محترم منہاس الدین صاحب اور صدر مخفل کالج ہذا کے پرنسپل پروفیسر ممتاز حسین صاحب تھے۔اس کے علاوہ دیگر مہمانوں میں ٹی ۔ایم۔ اے افس کے انجینٸر سیف اللہ ،وی۔سی ناٸب ناظم حسن احمد ، کالج کے پروفیسرز اور طلبأ و طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔شیڈول کے مطابق صبح 9بجے کالج کے مختلف حصوں میں پروفیسرز کی زیر نگرانی صفاٸ کراٸ گٸ یہ سلسلہ ساڑھے دس بجے تک جاری رہا ۔۔۔ اس کے بعد کالج کے مین ہال میں ایک تقریب منعقد ہوٸ، تقریب سے خطاب کرتے ہوٸے،مقررین نے صفاٸ کے بارے اسلامی اور ساٸنسی حوالے سے اسکی اہمیت اجاگر کرنے کی بھر پور کوشش کیں ۔۔۔۔ پرنسپل ممتاز حسین صاحب نے مہمانوں کو خوش أمدید کہا اور صفاٸی کی اہمیت اور ادروں کی ذمہ داریوں کے ساتھ عوامی ذمہ داریوں کے متعلق اگاہی دی ۔۔۔۔ أج کے دن خصوصی طور پر باقی ہفتہ وار گاڑی فراہم کرنے پر ٹی۔ایم ۔اے افس اور ٹی ۔ ایم ۔او کا شکریہ ادا کیا ۔۔۔۔۔۔لیکچرار عتیق الرحمن نے اسلامی تناظر میں قران و سنہ کی روشنی میں مدلل تقریر کی ۔اس کے علاوہ ویلج ناظم حسن احمد نے باتوں سے زیادہ عمل کرنے پر زور دیا لہزا عزم ظاہر کیا کہ أج کے بعد ہم اپنی گلی کوچوں کو صاف رکھینگے ۔۔۔۔ مہمان خصوصی نے خطاب کرتے ہوٸے فرمایا کہ ”کلین اینڈ گرین چترال “ مہم کا اعازضلعی انتظامیہ چترال نے اعاز کیا تھا ۔۔۔۔۔بعد میں اسی کوشش کو اگے بڑھاتے ہوٸے وازیر اعظم عمران خان صاحب نے ”کلین اینڈ گرین پاکستان“مہم کا اعاز کرتے ہوۓ” کلین اینڈ گرین چترال “ کا تذکرہ بھی کیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔ لہذا اسی طرح بہترین کوشش کو چترال میں زیادہ فروع دینے کی ضرورت ہے ،ساٸینسی حوالے سے صفاٸ اور شاپنگ بیگ وغیرہ کی نقصانات کے بارے اپنی انتہاٸ نرم ،لچکدار لہجے میں لیکچر دے کر شرکأ کو صفاٸ کی اہمیت اجاگر کرنے کی بھر پور کوشش کی ۔۔۔۔۔۔اختتامی کلمات پیش کرتے ہوٸےپروفیسر ہدایت الاسلام نے طلبأ پر زور دیا کہ ہمارے ” قول اور فعل میں تضاد نہ ہوں“ اسی عمل کو عام کرنے پر زور دیا تاکہ ہم معاشرے کے فعال شہری بن سکیں ۔۔۔۔۔۔ مہمان خصوصی کے ہمراہ طلبأ کو لیکر عوام کو اگاہی دینے کی عرض سے ٹی ۔ایم ۔او افس تک واک کیا ۔۔۔ اور تعاون کرنے پر متعلقہ ادارے کا شکریہ ادا کیا ۔۔۔ بعد میں کالج پروفیسرز کی وفد نے ٹی۔ایم ۔او سے ملاقات کی اور اس نے کالج کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا عہد کیا ۔۔۔۔ میں نے ان سب کا دوبارہ شکریہ ادا کر کے اس بات پر زور دیا کہسرکاری اداروں کے درمیان ہم أہنگی کی ضرورت ہے ورنہ انہی مساٸیل پر اکیلا ایک ادارہ قابو نہیں پا سکتا ہے