تازہ ترین

وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب،آئی ایم ایف سے قرض لینے سے انکار، قوم کو بڑی خوشخبریاں سنادیں

اسلام آباد( آوازچترال رپورٹ)وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب،آئی ایم ایف سے قرض لینے سے انکار، قوم کو بڑی خوشخبریاں سنادیں، تفصیلات کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں حکومت پر دباؤ ڈال کر سابق صدر پرویز مشرف کی طرح این آر او لینے کی کوششیں کر رہی ہیں لیکن میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔وزیرِاعظم عمران خان نے کہاکہ ہم پر اقتدار سنبھالتے ہی قرضوں کا بوجھ پڑ گیا جس کا ہم پر بہت دباؤ تھا، ہم نے قرضوں کی قسطیں ادا کرنا تھیں، اس مسئلے سے نمٹنے

کیلئے ہم کوشش کر رہے تھے کہ دوست ممالک سے قرض لیں، میں قوم کو خوشخبری سنانا چاہتا ہوں کہ سعودی عرب کی جانب سے ہمیں خصوصی پیکج ملنے کے بعد ہمارے اوپر سے یہ پریشر ہٹ گیا ہے، انشا اللہ آئندہ دنوں میں قوم کو مزید خوشخبریاں سناؤں گا۔وزیرِاعظم نے کہا کہ اگر سعودی عرب سے یہ پیکج نہ ملتا تو ہمیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس جانا پڑتا، ا?ئی ایم ایف سے زیادہ قرض لیتے تو اس کا بوجھ عوام پر ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں تنخواہ دار طبقے کی زیادہ فکر ہے، ہم انشا اللہ اپنی عوام پر زیاہ بوجھ نہیں ڈالیں گے، مجھے عوام کی مشکلات کا احساس ہے۔وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی اور ن لیگ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تو ہم سابق حکومتوں کے نقصانات کو پورا کر رہے ہیں، سابق حکومتیں ورکرز کا ویلفیر فنڈز اور سٹیل ملز ملازمین کے پیسے کھا گئیں، دس سالوں میں انہوں نے جو کچھ کیا اور آج جمہوریت بچانے کھڑے ہو گئے ہیں، دونوں جماعتوں کو ایسی باتیں کرتے ہوئے شرم نہیں آ رہی۔ دونوں جماعتوں نے دس سال ملک میں حکمرانی کی اور عوام کو بھاری قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیا۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی کوشش ہے کہ ہم پر دباؤ ڈال کر ہم سے این ا?ر او لے لیں لیکن میں ان پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ سارے کان کھول کر سن لیں ایسا کبھی نہیں ہوگا، میں کسی کرپٹ کو نہیں چھوڑوں گا، اپوزیشن جو مرضی کر لے احتساب ہو کر رہے گا۔انہوں نے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے اہم بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم کوشش کر رہے تھے کہ یمن لڑائی میں ثالث کا کردار ادا کریں، ہم کوشش کریں گے کہ مسلمان ممالک کو اکٹھا کریں، ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک میں لڑائی ختم ہو جائے۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

یہ بھی چیک کریں
Close
Back to top button